راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ کل اڈیالہ جیل روڈ پر چار سو پولیس والے ٹیئرگیس لے کر کھڑے تھے، لوگوں کا خوف ٹیسٹ نہ کریں حکومت کا خوف ٹیسٹ کریں۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل چھپا کے ہورہا ہے یہ ناجائز ٹرائل ہے، ہمارے وکلاء کہتے ہیں یہ ٹرائل بنتا ہی نہیں، یہ چاہ رہے ہیں اس کیس میں بھی جلدی سے سزا دے دیں، ہمارا صرف ایک وکیل سماعت میں پیش ہوتا ہے پراسیکیوشن کے دس دس لوگ پیش ہوتے ہیں، فیئر ٹرائل میں فیملی، میڈیا اور وکلاء موجود ہوتے ہیں۔

احتجاج پر انہوں نے کہا کہ کل کراچی، لاہور، پشاور میں لوگ نکلے ہیں، ہمیں کل اڈیالہ جیل آنے سے روکا گیا، چکری انٹرچینج پر روک دیا گیا، کل اڈیالہ جیل روڈ پر چار سو پولیس والے ٹیئرگیس لے کر کھڑے تھے، لوگوں کا خوف ٹیسٹ نہ کریں حکومت کا خوف ٹیسٹ کریں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس والے خود ہمیں بتارہے تھے وہ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں، مافیا اب اکیلے رہ گئے ہیں، کوئی بات نہیں ارکان اسمبلی کل نہیں آئے دوبارہ آئیں گے، لوگ کل نکلے ہیں ہمیں خوشی ہے لوگ اپنے حق کیلئے نکلنا چاہتے ہیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہمارے لیڈرز کو نااہل کردیا گیا کئی ارکان کو سزا ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کو جلدی ہے کہ سب کو نااہل کردیں، اب تو ستائیسویں اور اٹھائیسویں ترمیم بھی آرہی ہے، لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں ہمیں بھی دھمکیاں آرہی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا خوف ٹیسٹ اڈیالہ جیل کل اڈیالہ کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-03-2

 

سندھ حکومت کی جانب سے ای چالان کے نام پر کراچی کے شہریوں پر ظلم اور بھاری جرمانوں کے خلاف جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی ہے اور مطالبہ کیا کہ شہریوں پر ظلم بند اور ای چالان کا نوٹیفکیشن فی الفور واپس لیا جائے۔ سٹی کونسل میں بھی ایک قرارداد پیش کی گئی جسے کونسل کے اراکین نے بھاری اکثریت سے منظور کر لیا تاہم قرارداد کی منظوری کے دو دن بعد اس حوالے سے کے ایم سی نے یوٹرن لیتے ہوئے ایک وضاحتی بیان جاری کردیا کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ دوسری جانب ایک شہری نے عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کرنے کے مطالبے پر مشتمل ایک درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے قبل ازیں مرکزی مسلم لیگ نے بھی ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرانا یقینا خوش آئند اقدام ہے، مگر ان قوانین کے نفاذ کے ضمن میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے ناقابل فہم اور عوامی احساسات و جذبات کے قطعاً منافی ہیں۔ شہری یہ دیکھ کر شدید پریشان ہیں کہ کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر بیس ہزار روپے کا جرمانہ لگتا ہے، جبکہ لاہور میں اسی غلطی پر صرف دو سو روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح ہیلمٹ نہ پہننے کی صورت میں کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں دو ہزار روپے کا چالان ہوتا ہے۔ ٹریفک سگنل توڑنے پر کراچی میں پانچ ہزار روپے اور لاہور میں محض تین سو روپے کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ تیز رفتاری کی خلاف ورزی پر کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف دو سو روپے کا چالان کاٹا جاتا ہے۔ سب سے نمایاں تفاوت ون وے کی خلاف ورزی میں نظر آتا ہے، جہاں کراچی میں پچیس ہزار روپے تک جرمانہ لگتا ہے مگر لاہور میں یہ صرف دو ہزار روپے ہے۔ یہ دہرا معیار کیوں؟ کراچی کے عوام کے ساتھ روا رکھا جانے والا یہ سلوک کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، عوام پہلے ہی سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی اور شہر کو درپیش گوناگوں مسائل سے سخت ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، عوام کو درپیش مسائل حل کیے بغیر اس نوع کے عاقبت نا اندیشانہ فیصلے عوام کو اشتعال دکھانے کی کوشش ہے حکومت کو اس سے باز رہنا چاہیے۔

اداریہ

متعلقہ مضامین

  • اجتماع عام نظام کی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ‘ ساجدہ تنویر
  • ای چالان کے نفاذ کے ساتھ ہی ٹریفک پولیس سڑکوں سے غائب
  • مولانا فضل الرحمان ترامیم کا معاملہ دیکھیں گے، فیصل واوڈا
  • افغانستان میں چائے کا کپ ہمیں 2012 پر لے آیا، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا پڑےگا، اسحاق ڈار
  • حکومت 27ویں آئینی ترمیم لارہی ہے اور یہ ضرور آئے گی، نائب وزیراعظم
  • علیمہ خان نے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری پر دستخط کردیے
  • کاش ایسی عینک بن جائے جو اڈیالہ کے مجاوروں کو کے پی کی صورتحال دکھا سکے، عظمیٰ بخاری
  • ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا اسمبلی اراکین کاقانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کافیصلہ