UrduPoint:
2025-08-06@18:47:57 GMT

امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست2025ء) امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی، سیاحتی اور کاروباری ویزے پر امریکا کا سفر کرنے والوں کو بطور ضمانت 15 ہزار ڈالرز جمع کروانا ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے قلیل مدت کیلئے امریکا کا سفر کرنے والے غیر ملکیوں کیلئے پالیسی مزید سخت کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاحتی اور کاروباری ویزے پر امریکا کا سفر کرنے کے خواہش مند افراد کو اب بھاری رقم بطور زر ضمانت جمع کروانا ہو گی۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک سال کا پائلٹ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سیاحتی اور کاروباری ویزا لینے والے درخواست گزاروں کیلئے امریکہ میں داخل ہونے سے پہلے 15 ہزار ڈالر تک زرضمانت ضمانت جمع کروانا لازمی قرار دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر انتظام امریکی حکومت ویزا درخواست دہندگان کیلئے قواعد و ضوابط سخت کررہی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ویزا درخواست دہندگان سے 15 ہزار ڈالر تک زرضمانت لینے کی تجویز ہے، یہ اقدام ویزا حاصل کرنے کے عمل کو بہت سے لوگوں کے مہنگا اور مشکل بناسکتا ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ نئی پالیسی کا نفاذ 20 اگست سے ہوگا اور اس کا اطلاق بی ون (کاروباری) اور بی ٹو (سیاحتی) ویزہ رکھنے والے افراد پر ہوگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پائلٹ پروگرام میں ایسے ممالک کے لوگوں سے جو زیادہ تر ویزا ختم ہونے کے بعد رہ جاتے ہیں یا جن کی دستاویزات کی سیکیورٹی میں کمزوری ہو، سے ویزا لیتے وقت پانچ ہزار، 10 ہزار یا 15 ہزار امریکی ڈالر کی ضمانت مانگی جاسکتی ہے۔

یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ ویزا درخواست دہندگان کیلئے قواعد سخت کررہی ہے۔ گذشتہ ہفتے محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ ویزا کی تجدید کرنے والوں کو اضافی ذاتی انٹرویو سے گزرنا ہوگا جو پہلے ضروری نہیں تھا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ویزا ڈائیورسٹی لاٹری پروگرام کے درخواست دہندگان کے پاس اپنے ملک کا درست پاسپورٹ موجود ہو۔

فیڈرل رجسٹر کی ویب سائٹ پر پیر کو شائع ہونیوالے نوٹس کے ابتدائی خاکے میں کہا گیا ہے کہ یہ پائلٹ پروگرام اس کی باقاعدہ اشاعت کے 15 دن کے اندر نافذ ہوجائے گا، اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اگر کوئی غیرملکی وزیٹر ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرے تو امریکی حکومت کو مالی نقصان نہ ہو۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن ممالک پر یہ پروگرام لاگو ہوگا اس کی فہرست پروگرام کے نافذ ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔ درخواست گزار کی ذاتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ ضمانت معاف بھی کی جاسکتی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی محکمہ خارجہ درخواست دہندگان کے مطابق

پڑھیں:

امریکا بھارت کشیدگی: نریندر مودی کا 7 برس بعد چین کا دورہ کرنے کا فیصلہ

امریکا کے ساتھ بگڑتے تعلقات کے پس منظر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 7 برس سے زیادہ عرصے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے، جو بیجنگ کے ساتھ سفارتی کشیدگی کے خاتمے کی ایک علامت قرار دی جا رہی ہے۔

رائٹرز نے ایک حکومتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ نریندر مودی 31 اگست سے شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین روانہ ہوں گے۔ یہ اجلاس چینی شہر تیانجن میں منعقد ہوگا۔

رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے جب بھارتی وزارت خارجہ سے مؤقف طلب کیا گیا تو فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

مودی کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان تجارتی کشیدگی نے کئی سال بعد نازک موڑ اختیار کر لیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر ایشیا میں سب سے زیادہ درآمدی محصولات نافذ کر دیے ہیں، جبکہ روسی تیل کی خریداری کے باعث بھارت پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

مودی کا چین کا یہ سفر جون 2018 کے بعد پہلا موقع ہوگا جب وہ چین کا رخ کریں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت شدید تناؤ کا شکار ہو گئے تھے جب 2020 میں ہمالیائی سرحد پر فوجی تصادم پیش آیا تھا۔

تاہم اکتوبر میں روس میں منعقدہ برکس کانفرنس کے دوران مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک نے کشیدگی میں کمی کی جانب پیش رفت کی اور اقتصادی و سفری روابط میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے حال ہی میں اعلان کیا کہ روسی تیل کی خریداری پر بھارت کے خلاف مجوزہ سزا کا تعین اس وقت کیا جائے گا جب یوکرین میں جنگ بندی سے متعلق امریکا کی آخری سفارتی کوششوں کا نتیجہ سامنے آئے گا۔

ٹرمپ کے اعلیٰ سفارتی مشیر اسٹیو وٹکوف اس وقت ماسکو میں موجود ہیں، جبکہ روس کو امن معاہدے پر آمادہ کرنے کے لیے امریکی صدر کی جانب سے دی گئی مہلت میں صرف دو دن باقی رہ گئے ہیں، بصورت دیگر روس کو نئی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب ایک اور حکومتی ذریعے نے بتایا کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول روس کے طے شدہ دورے پر ہیں، جہاں وہ بھارت پر امریکی دباؤ کے تناظر میں روسی تیل کی خریداری کے مسئلے پر گفتگو کریں گے۔

اجیت دوول کے اس دورے میں بھارت اور روس کے درمیان دفاعی تعلقات پر بھی بات چیت متوقع ہے، جس میں ماسکو سے زیر التوا ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی جلد فراہمی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ممکنہ دورہ بھارت پر تبادلہ خیال شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر کے بعد بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی آنے والے ہفتوں میں روس کا دورہ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا بھارت کشیدگی امریکی ٹیرف دورے کا فیصلہ نریندر مودی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت کشیدگی: نریندر مودی کا 7 برس بعد چین کا دورہ کرنے کا فیصلہ
  • ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ویزا لینے کیلئے ایک اور شرط رکھ دی
  • جرمن قونصل خانے نے کراچی سے ویزا سروس دوبارہ شروع کردی
  • امریکی ویزا ہولڈرز کے لیے نئی شرط لاگو
  • امریکہ: کچھ سیاحوں کے لیے پندرہ ہزار ڈالر تک کے ضمانتی بانڈز لازمی
  • امریکا نے سیاحوں پر سخت ویزا بانڈ کی شرط عائد کر دی
  • سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئے دور میں داخل، دنیا بھی معترف
  • پی ٹی آئی کی 5اگست کو ایف نائن پارک میں جلسے کی درخواست مسترد، مختلف شاہراہوں پر ڈھائی ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ
  • امریکی شہریت حاصل کرنے والے شادی شدہ جوڑوں کیلئے ویزا پالیسی مزید سخت