امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست2025ء) امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی، سیاحتی اور کاروباری ویزے پر امریکا کا سفر کرنے والوں کو بطور ضمانت 15 ہزار ڈالرز جمع کروانا ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے قلیل مدت کیلئے امریکا کا سفر کرنے والے غیر ملکیوں کیلئے پالیسی مزید سخت کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاحتی اور کاروباری ویزے پر امریکا کا سفر کرنے کے خواہش مند افراد کو اب بھاری رقم بطور زر ضمانت جمع کروانا ہو گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک سال کا پائلٹ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سیاحتی اور کاروباری ویزا لینے والے درخواست گزاروں کیلئے امریکہ میں داخل ہونے سے پہلے 15 ہزار ڈالر تک زرضمانت ضمانت جمع کروانا لازمی قرار دیا جائے گا۔(جاری ہے)
امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر انتظام امریکی حکومت ویزا درخواست دہندگان کیلئے قواعد و ضوابط سخت کررہی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ویزا درخواست دہندگان سے 15 ہزار ڈالر تک زرضمانت لینے کی تجویز ہے، یہ اقدام ویزا حاصل کرنے کے عمل کو بہت سے لوگوں کے مہنگا اور مشکل بناسکتا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ نئی پالیسی کا نفاذ 20 اگست سے ہوگا اور اس کا اطلاق بی ون (کاروباری) اور بی ٹو (سیاحتی) ویزہ رکھنے والے افراد پر ہوگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پائلٹ پروگرام میں ایسے ممالک کے لوگوں سے جو زیادہ تر ویزا ختم ہونے کے بعد رہ جاتے ہیں یا جن کی دستاویزات کی سیکیورٹی میں کمزوری ہو، سے ویزا لیتے وقت پانچ ہزار، 10 ہزار یا 15 ہزار امریکی ڈالر کی ضمانت مانگی جاسکتی ہے۔ یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ ویزا درخواست دہندگان کیلئے قواعد سخت کررہی ہے۔ گذشتہ ہفتے محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ ویزا کی تجدید کرنے والوں کو اضافی ذاتی انٹرویو سے گزرنا ہوگا جو پہلے ضروری نہیں تھا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ویزا ڈائیورسٹی لاٹری پروگرام کے درخواست دہندگان کے پاس اپنے ملک کا درست پاسپورٹ موجود ہو۔ فیڈرل رجسٹر کی ویب سائٹ پر پیر کو شائع ہونیوالے نوٹس کے ابتدائی خاکے میں کہا گیا ہے کہ یہ پائلٹ پروگرام اس کی باقاعدہ اشاعت کے 15 دن کے اندر نافذ ہوجائے گا، اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اگر کوئی غیرملکی وزیٹر ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرے تو امریکی حکومت کو مالی نقصان نہ ہو۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن ممالک پر یہ پروگرام لاگو ہوگا اس کی فہرست پروگرام کے نافذ ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔ درخواست گزار کی ذاتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ ضمانت معاف بھی کی جاسکتی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی محکمہ خارجہ درخواست دہندگان کے مطابق
پڑھیں:
10 لاکھ ڈالر میں امریکی گولڈ کارڈ ویزا، ٹرمپ نے حکمنامہ دستخط کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ایچ ون بی ویزے (یعنی ہنر مند غیر ملکی کارکنوں)کے لیے سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس لازمی ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے 10 لاکھ ڈالر کا گولڈ کارڈ ویزا متعارف کراتے ہوئے اس نئے اقدام کا اعلان کیا۔
انہوں نے اوول آفس میں حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس عظیم لوگ آنے والے ہیں اور وہ ادائیگی کریں گے۔ ایچ ون بی ویزا کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں کے حامل غیر ملکی کارکنوں جیسے کہ سائنسدانوں، انجینئرز اور کمپیوٹر پروگرامرز وغیرہ کو اسپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس ویزے کے تحت یہ غیر ملکی کارکن امریکا میں ابتدائی طور پر تین سال کے لیے کام کر سکتے ہیں، تاہم اس مدت کو چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ امریکا ایک لاٹری سسٹم کے تحت ہر سال 85 ہزار ایچ ون بی ویزے دیتا ہے جس میں بھارت کے وصول کنندگان کا تقریباً تین چوتھائی حصہ ہے۔بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارتی کارکنوں پر انحصار کرتی ہیں جو یا تو امریکا منتقل ہوتے ہیں یا دونوں ممالک میں آتے جاتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے سابق اتحادی ایلون مسک سمیت ٹیک انٹرپرینیورز نے ایچ ون بی ویزوں کو نشانہ بنانے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے پاس ٹیکنالوجی سیکٹر کی اہم نوکریوں کی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے مقامی سطح پر اتنا ہنر میسر نہیں۔ اوول آفس میں امریکی صدر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی صنعت اس اقدام کی مخالفت نہیں کرے گی۔ وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک کا بھی کہنا ہے کہ تمام بڑی کمپنیاں اس اقدام پر متفق ہیں۔صدر ٹرمپ کے حکم کے مطابق اتوار سے ملک میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کے لیے فیس کی ضرورت ہو گی۔
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ گولڈ کارڈ ویزا فروخت کرنا شروع کریں گے جو جانچ پڑتال کے بعد 10 لاکھ ڈالر میں امریکی شہریت کا موقع فراہم کرے گا، کمپنیوں کی جانب سے کسی ملازم کو سپانسر کرنے پر 20 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔