BISP پروگرام: ڈائنامک سروے کے لیے رجسٹریشن کیسے کریں۔
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وہ شہری جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈائنامک سروے کے لیے رجسٹریشن کروانا چاہتے ہیں لیکن طریقہ کار سے واقف نہیں، یہ مضمون ان کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے متحرک سروے کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ کار بہت آسان ہے۔ سب سے پہلے، BISP آفس میں ڈائنامک رجسٹریشن ڈیسک پر جائیں اور وہاں کے عملے کو اپنا شناختی کارڈ اور بچوں کا B فارم فراہم کریں۔
عملہ آپ کو نئے سروے یا اپ ڈیٹ سروے کے لیے ایک ٹوکن جاری کرے گا، جس کے بعد، ٹوکن نمبر کے مطابق، سروے کے لیے رجسٹریشن روم میں جائیں جہاں ڈیٹا انٹری آپریٹر آپ سے سماجی و اقتصادی معلومات پر مشتمل سوالات پوچھے گا۔
فارم کو مکمل کرنے کے بعد، تصدیق کے لیے ایک انگوٹھے کا نشان لگایا جائے گا، جس کے بعد 8171 سے سروے کا تصدیقی پیغام موصول ہوگا۔ تصدیق کے بعد، اہل گھرانوں کو 8171 سے اہلیت کا پیغام موصول ہوگا۔
رجسٹریشن کے عمل سے پہلے اہم ہدایات:
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرف سے 8171 سے پیغام موصول ہونے کے بعد دی گئی تاریخ پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام تحصیل آفس میں رجسٹریشن سنٹر تشریف لائیں۔
اس کے علاوہ وہ گھرانے بھی جا سکتے ہیں جو ابھی تک سروے کا حصہ نہیں بنے ہیں۔ سنٹر آتے وقت بچوں کا نادرا بی فارم ضرور ساتھ لائیں۔
اہم نوٹ:
رجسٹریشن کرتے وقت بجلی کا حالیہ بل لائیں اور صرف اپنا موجودہ موبائل نمبر رجسٹر کریں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سروے کے لیے رجسٹریشن انکم سپورٹ پروگرام کے بعد
پڑھیں:
انفلوئنسرز سال 2050 میں کیسے دکھائی دیں گے؟
ایک نئی سائنسی تحقیق نے پیش گوئی کی ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اگلے 25 سالوں میں یعنی 2050 تک ایک سنگین تبدیلی سے گزر کر کچھ اور ہی طرح کے دِکھیں گے۔
اگرچہ سوشل میڈیا کا خیال 25 سال پہلے ایک اجنبی تصور تھا لیکن یہ جدید معاشرے کی ایک غالب خصوصیت بن گیا ہے جہاں بہت سی مشہور شخصیات بھی اسی کا سہارا لیتی ہیں۔
یہاں تک کہ نسبتاً چھوٹے انفلوئنسرز نے بھی دکھایا ہے کہ چند ہٹ ویڈیوز کی بنیاد پر ان کی کمائی کتنی بڑھ سکتی ہے، پھر بھی رجحانات جو فی الحال سوشل میڈیا پر حاوی ہیں ایک ایسی بصری تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں جس کی بہت سے لوگوں کو توقع نہیں ہوگی۔
ایک نیا سائنسی مطالعہ جس نے ‘Ava’ نام کی مستقبل کی ایک انفلوئنسر ماڈل تخلیق کی ہے۔
جیسا کہ آپ ٹائٹل تصویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ اس ماڈل کی پیٹھ اور گردن فون یا لیپ ٹاپ پر جھکے رہنے سے نمایاں طور پر جُھک گئی ہے۔ ایل ای ڈی کے زیادہ نمائش کی وجہ سے دھندلی جلد اور نمایاں سیاہ حلقے بھی ظاہر ہیں جبکہ بار بار چہرے کے فِلرز کی وجہ سے ٹھوڑی مع جبڑا نوکیلا ہے۔
مختلف بالوں کی مصنوعات استعمال کرنے کے نتیجے میں 2050 کی انفلوئنسر ماڈل کے بالوں کے گرنے اور یہاں تک کچھ گنجے حصے بھی نمایاں ہیں۔
اس تشویشناک پیشین گوئی کے پیچھے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جہاں Ava مستقبل کی سوشل میڈیا اسٹار ہے وہیں وہ آج کیلئے وارننگ بھی ہے۔ وہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ خوبصورتی کا جنون اور مسلسل کانٹینٹ کریئٹر کسی شخص کے ساتھ کیا کرسکتا ہے۔
کی یہ ظاہری شکل موجودہ انفلوئنسرز کی عادات کا مجموعہ ہے۔
ایک نئی سائنسی تحقیق نے پیش گوئی کی ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اگلے 25 سالوں میں یعنی 2050 تک ایک سنگین تبدیلی سے گزر کر کچھ اور ہی طرح کے دِکھیں گے۔
اگرچہ سوشل میڈیا کا خیال 25 سال پہلے ایک اجنبی تصور تھا لیکن یہ جدید معاشرے کی ایک غالب خصوصیت بن گیا ہے جہاں بہت سی مشہور شخصیات بھی اسی کا سہارا لیتی ہیں۔
یہاں تک کہ نسبتاً چھوٹے انفلوئنسرز نے بھی دکھایا ہے کہ چند ہٹ ویڈیوز کی بنیاد پر ان کی کمائی کتنی بڑھ سکتی ہے، پھر بھی رجحانات جو فی الحال سوشل میڈیا پر حاوی ہیں ایک ایسی بصری تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں جس کی بہت سے لوگوں کو توقع نہیں ہوگی۔
ایک نیا سائنسی مطالعہ جس نے ‘Ava’ نام کی مستقبل کی ایک انفلوئنسر ماڈل تخلیق کی ہے۔
جیسا کہ آپ ٹائٹل تصویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ اس ماڈل کی پیٹھ اور گردن فون یا لیپ ٹاپ پر جھکے رہنے سے نمایاں طور پر جُھک گئی ہے۔ ایل ای ڈی کے زیادہ نمائش کی وجہ سے دھندلی جلد اور نمایاں سیاہ حلقے بھی ظاہر ہیں جبکہ بار بار چہرے کے فِلرز کی وجہ سے ٹھوڑی مع جبڑا نوکیلا ہے۔
مختلف بالوں کی مصنوعات استعمال کرنے کے نتیجے میں 2050 کی انفلوئنسر ماڈل کے بالوں کے گرنے اور یہاں تک کچھ گنجے حصے بھی نمایاں ہیں۔
اس تشویشناک پیشین گوئی کے پیچھے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جہاں Ava مستقبل کی سوشل میڈیا اسٹار ہے وہیں وہ آج کیلئے وارننگ بھی ہے۔ وہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ خوبصورتی کا جنون اور مسلسل کانٹینٹ کریئٹر کسی شخص کے ساتھ کیا کرسکتا ہے۔
طبی تحقیق کے مطابق Ava کی یہ ظاہری شکل موجودہ انفلوئنسرز کی عادات کا مجموعہ ہے۔
Post Views: 4