ایپل کا امریکا میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
عالمی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے امریکا میں صنعت کاری کے فروغ کے لیے 100 ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق، یہ رقم امریکی مینوفیکچرنگ کو دوبارہ فعال بنانے کے حکومتی ایجنڈے کے تحت خرچ کی جائے گی۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی جارحانہ تجارتی پالیسیوں کے ذریعے امریکی مصنوعات کی پیداوار ملک کے اندر واپس لانے کے لیے سرگرم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل کا یوٹیوبر پر iOS 26 کے خفیہ فیچرز چوری کرنے کا الزام، عدالت سے رجوع
ایپل کی جانب سے اس سے قبل رواں سال فروری میں اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اگلے چار سالوں میں امریکا میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، جس میں ٹیکساس میں مصنوعی ذہانت سے متعلق سرورز کا ایک بڑا کارخانہ اور ملک بھر میں 20 ہزار تحقیق و ترقی کے نئے روزگار شامل ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان ٹیلر راجرز نے اس اقدام کو ملکی معیشت اور قومی سلامتی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ایپل کا یہ اعلان ہماری صنعتی خود انحصاری کی جانب ایک اور بڑی پیشرفت ہے، جو اہم پرزہ جات کی مقامی تیاری کو ممکن بنائے گا۔‘
یہ بھی پڑھیں: ایپل کا 2026 کا منصوبہ: نیا بجٹ آئی فون، آئی پیڈز اور میکس متعارف ہوں گے
یاد رہے کہ امریکی محصولات کی حالیہ پالیسیوں کے سبب ایپل کو گزشتہ سہ ماہی میں تقریباً 80 کروڑ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا، جس کے بعد کمپنی نے آئی فون کی کچھ پیداوار بھارت منتقل کردی، جبکہ دیگر مصنوعات ویتنام سے منگوائی جا رہی ہیں۔
سرمایہ کاری کے اس نئے اعلان پر مارکیٹ میں ایپل کے حصص کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا، جبکہ سرمایہ کار نینسی ٹینگلر نے کہا کہ ’یہ فیصلہ صدر کی جانب سے آئی فون کی مکمل امریکی تیاری کے مطالبے کا ایک ہوشیارانہ جواب ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا امریکی صدر ایپل ٹیکنالوجی ڈونلڈ ٹرمپ سرمایہ کاری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی صدر ایپل ٹیکنالوجی ڈونلڈ ٹرمپ سرمایہ کاری سرمایہ کاری ایپل کا کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کا امریکا کے ساتھ مجموعی تجارتی سرپلس 4 سال میں 14 ارب 44 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 )پاکستان کا امریکا کے ساتھ مجموعی تجارتی سرپلس 4 سال میں 14 ارب 44 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا، پاکستان کے لیے امریکا سب سے بڑا برآمدی ملک اور تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے . رپورٹ کے مطابق پاکستان کی امریکا سے درآمدات کم اور اس کے مقابلے میں برآمدات کہیں زیادہ ہیں، جس کے باعث امریکا کا پاکستان کے ساتھ تجارتی خسارہ مسلسل بڑھتا چلا جارہا ہے، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کے ساتھ بڑے تجارتی خسارے پر ہی تشویش ہے.(جاری ہے)
حکومتی ذرائع کاکہنا ہے کہ امریکا کے لیے گزشتہ 4 مالی سالوں میں پاکستانی مجموعی برآمدات 23 ارب 24 کروڑ ڈالر اور اس کے مقابلے میں امریکا سے 4 سال میں مجموعی پاکستانی درآمدات 8 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں اس کے نتیجے میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ مجموعی تجارتی سرپلس 14 ارب 44 کروڑ ڈالر ہوگیا پاکستان کے سرپلس ہونے کا مطلب امریکا کا تجارتی خسارہ ہے، ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال 25-2024 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 4 ارب 9 کروڑ ڈالر تھا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال امریکا کے لیے پاکستانی برآمدات 5 ارب 84 کروڑ ڈالر اور امریکا سے درآمدات ایک ارب 74 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھیں ذرائع کے مطابق مالی سال 24-2023 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 4 ارب 2 کروڑ ڈالر تھا، اس سال پاکستان کی برآمدات کا حجم 5 ارب 29 کروڑ ڈالر اور امریکا سے ایک ارب 26 کروڑ ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں. رپورٹ کے مطابق مالی سال 23-2022 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 3 ارب 25 کروڑ ڈالر تھا، امریکا کے لیے پاکستانی برآمدات 5 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور امریکا سے پاکستان نے 2 ارب 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالرزکی درآمدات کی تھیں ذرائع کے مطابق مالی سال 22-2021 میں پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی سرپلس 3 ارب 7 کروڑ ڈالر تھا جب کہ امریکا کے لیے پاکستانی برآمدات 6 ارب 83 کروڑ ڈالر اور امریکا سے پاکستانی درآمدات کا حجم 3 ارب 76 کروڑ ڈالر تھا.