امریکی ریاست جارجیا میں واقع فورٹ اسٹیورٹ فوجی بیس میں ایک مسلح شخص نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔

امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے میں ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ واقعے کے فوراً بعد فورٹ اسٹیورٹ بیس کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ فوجی اڈے کے سیکنڈ آرمڈ بریگیڈ کامبٹ ٹیم ایریا میں پیش آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی ریاست جارجیا فائرنگ مسلح شخص ہلاکتیں وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی ریاست جارجیا فائرنگ ہلاکتیں وی نیوز

پڑھیں:

یمن کے قریب سمندر میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 68 ہوگئی

صنعاء ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء ) یمن کے قریب سمندر میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 68 ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن کے ساحل کے قریب ایک افسوسناک حادثہ پیش ایا ہے جہاں کشتی میں 150 سے زائد افراد سوار تھے جو غیر قانونی طور پر یمن کے راستے اٹلی جانے کی کوشش کر رہے تھے، ان پناہ گزین تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے کم از کم 68 افراد ہلاک ہوئے اور درجنوں کو بچا لیا گیا۔

یمنی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ بحیرہ احمر کے قریب اس وقت پیش آیا جب کشتی سمندر کی طوفانی لہروں کی زد میں آ کر الٹ گئی، حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور ریسکیو کارروائی شروع کردی، اب تک درجنوں افراد کو زندہ بچا کر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، بچائے گئے افراد میں اکثریت ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ہے اور دیگر کا تعلق مختلف افریقی ممالک سے ہے، تاہم کئی افراد اب بھی لاپتا ہیں، امدادی ٹیموں کی جانب سے انہیں تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

چند روز قبل مشرقی لیبیا کے شہر طبرق کے قریب تارکین وطن کی کشتی سمندر میں الٹنے سے کم از کم 18 افراد ہلاک اور 50 سے زائد لاپتہ ہوگئے تھے، اس افسوسناک واقعے کی تصدیق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی مہاجرت نے کی، آئی او ایم کے مطابق 10 افراد کو زندہ بچایا گیا جب کہ باقی مسافروں کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری رہیں، طبرق مصر کی سرحد کے قریب ایک ساحلی شہر ہے اور لیبیا کے ان علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں سے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی بڑی تعداد روانہ ہوتی ہے۔

آئی او ایم نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حالیہ سانحہ اس تلخ حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ پناہ اور بہتر زندگی کی تلاش میں نکلنے والے افراد کس قدر خطرناک سفر اختیار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں، لیبیا میں کرنل معمر قذافی کے 2011ء میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ملک خانہ جنگی اور بدامنی کا شکار ہے، اور یہ انسانی اسمگلنگ کا گڑھ بن چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ریاست جارجیا کے فوجی اڈے پر اندھا دھند فائرنگ؛ متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • امریکہ، فوجی بیس میں مسلح شخص کی فائرنگ، متعدد ہلاکتوں کی اطلاع
  • اتراکھنڈ کلاؤڈ برسٹ:ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی، بھارتی فوجیوں سمیت 100 لاپتہ
  • کرک، نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 4ایف سی اہلکار شہید
  • ڈریپ، کوالٹی کنٹرول ڈائریکٹوریٹ متحرک،گلیکسو سمتھ کلائن پاکستان کے سیرپ ایماکسل فورٹ 250ایم جی کے 58بیچز اورایماکسل فورٹ 125ایم جی کے111بیچز کو غیر معیاری قرار دیدیا،تفصیلات و دستاویز سب نیوز پر
  • غزہ: خوراک کی تلاش میں بھوکے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری
  • سوڈان خانہ جنگی میں ہلاکتوں اور انسانی بحران میں اضافہ، اوچا
  • امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگل میں پھر آگ بھڑک اُٹھی
  • یمن کے قریب سمندر میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 68 ہوگئی