مسائل کو زیرِ تجویز لانا، متفقہ حل تلاش کرنا بہترین راستہ ہے: اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) قومی احتساب بیورو (نیب) میں ایڈم سمتھ انٹرنیشنل اور برطانوی ہائی کمشن کے تعاون سے اینٹی منی لانڈرنگ ، درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیرِ قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بطورمہمانِ خصوصی شرکت کی۔ وفاقی وزیر قانون نے یہ کہا کہ ایسے حساس نوعیت کے معاملات میں سب سے بہتر حکمتِ عملی ایک چھت کے نیچے اکٹھے ہونا، مسائل کو زیرِ تجویز لانا اور ان کا متفقہ طور پر حل تلاش کرنا ایک بہترین راستہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منی لانڈرنگ کسی بھی ملک اور اس کی معیشت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور اگر اس جرم میں ملوث ملزمان کو آہنی ہاتھوں سے نہ نمٹا گیا تو یہ صرف قومی معیشت کو تباہ کرنے بلکہ پاکستان کا چہرہ دنیا کی نظروں میں مسخ کرنے کے مترادف ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سرکاری ملازم کو دہری شہریت یا ملازمت میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، 27 ویں ترمیم کے ذریعے نیا آرٹیکل لانے کی تجویز
وفاقی حکومت کی جانب سے27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے نیا آرٹیکل لانے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ترمیم کے تحت سرکاری ملازمین کو دہری شہریت یا ملازمت میں ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ پیپلزپارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مجوزہ ترمیم پر غور جاری ہے۔ ذرائع نے کہا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ پبلک آفس ہولڈر دہری شہریت نہیں رکھ سکتا تو سول سرونٹ کیوں رکھے؟ مجوزہ ترمیم کے لیے حکومت نے آئین کے آرٹیکل 63 ون سی کا حوالہ دیا۔ذرائع نے بتایاکہ آرٹیکل 63کے مطابق دہری شہریت رکھنے والا پارلیمنٹ کا رکن نہیں رہ سکتا، نئی شق کے ذریعے دہری شہریت والے سرکاری ملازمین کا گھیرا تنگ ہوگا۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی سی ای سی کے زیادہ تر ارکان ترمیم کے حق میں ہیں۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری شروع کردی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے منظور کیا جائےگا۔