پشاور+ لاہور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار) پشاور ہائیکورٹ نے عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کی کارروائی کو روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز کا الیکشن کمشن نااہلی کے خلاف دائر درخواستوں پر پشاور ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے الیکشن کمشن کو درخواست گزاروں کے خلاف مزید کارروائی سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ 5 اگست کو جاری ہونے والے نااہلی کے نوٹی فکیشن پر مزید کارروائی نہ کی جائے۔ عدالت نے الیکشن کمشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا جاری کرتے ہوئے سماعت کو 20 اگست تک ملتوی کردیا۔ قبل ازیں پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز اور زرتاج گل کی ضمانت کے لیے دائر درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا اور دونوں کو 11 اگست تک حفاظتی ضمانت دے دی۔ عدالت نے زرتاج گل اور شبلی فراز کو 11 اگست تک متعلقہ ہائیکورٹ میں پیش ہوکر اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ہے اور حکم دیا ہے کہ اس وقت انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔ علاوہ ازیں سینیٹر اعظم سواتی کو پشاور ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک لیا گیا۔ اعظم سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں خود کو بیرون ملک جانے سے روکنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔ دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ میںپی ٹی آئی کی گرفتار کارکنوں کی تفصیلات کے حصول کی درخواست پر سماعت،جسٹس سردار اکبر علی ڈوگر نے گرفتار افراد کے ناموں کی فہرست کیساتھ دوبارہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی،پی ٹی آئی کے اکمل خان باری نے 250 نامعلوم کارکنان کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی ، عدالت نے استفسار کیا کہ نام پتہ ولدیت کے بغیر عدالت کیسے گرفتار افراد کو برآمد کروا سکتی ہے؟علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں کیسوں کی تفصیلات اور ہراسانی کیخلاف درخواست پر سماعت،جسٹس سردار اکبر علی ڈوگر نے پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حکومت پنجاب سمیت فریقین سے 11 اگست کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ شبلی فراز عدالت نے ٹی ا ئی

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس کے اختیارات اور عدالتی اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر کے مختلف اقدامات اور اختیارات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے انفرادی طور پر اپیلیں دائر کر دی ہیں۔

ججز کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جج کو کام سے روکنے کی درخواست ہائیکورٹ میں قابل سماعت نہیں، کسی جج کو صرف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ہی کام سے روکا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اختیارات کے خلاف جسٹس محسن اختر کیانی کی آئینی درخواست

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانچوں ججز نے یہ آئینی درخواست آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کی ہے۔ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 202 کے تحت بنے رولز کے مطابق ہی چیف جسٹس بینچ تشکیل دے سکتے ہیں، جبکہ ’ماسٹر آف روسٹر‘ کا نظریہ سپریم کورٹ پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ انتظامی کمیٹیوں کے 3 فروری اور 15 جولائی کے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیے جائیں، ان کمیٹیوں کے اقدامات بھی کالعدم قرار دیے جائیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے حالیہ رولز غیر قانونی قرار دیے جائیں۔

درخواست میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ ہائیکورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت اپنے آپ کو رِٹ جاری نہیں کر سکتی۔

اسی روز پانچوں ججز نے اپنے خلاف فیصلے کے خلاف انفرادی طور پر اپیلیں بھی سپریم کورٹ میں دائر کیں۔

جمعہ کو جسٹس طارق محمود جہانگیری سائلین کے گیٹ سے کارڈ لیکر سپریم کورٹ پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی عدم دستیابی، اہم مقدمات کی سماعت لٹک گئی

ان کے ہمراہ جسٹس بابر ستار، جسٹس ثمن رفعت، جسٹس سردار اعجاز اسحاق اور جسٹس محسن اختر کیانی بھی عدالتِ عظمیٰ میں موجود رہے۔ ججز نے اپیلیں دائر کرنے کے لیے بائیو میٹرک بھی کرایا۔

اس موقع پر جسٹس محسن اختر کیانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ رولز کے مطابق ایک ہی درخواست میں تمام ججز فریق نہیں بن سکتے، اسی لیے الگ الگ اپیلیں دائر کی گئی ہیں۔ پانچوں ججز اپیلیں دائر کرنے کے بعد سپریم کورٹ سے روانہ ہوگئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی

واضح رہے کہ آج ہی کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اختیارات کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی۔درخواست میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور ریاست پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے مؤقف اپنایا کہ انتظامی اختیارات عدالتی اختیارات پر حاوی نہیں ہوسکتے، چیف جسٹس پہلے سے تشکیل شدہ بینچ میں تبدیلی کرنے کے مجاز نہیں، اپنی منشاء کے مطابق دستیاب ججز کو روسٹر سے الگ نہیں کرسکتے اور نہ ہی ججز کو عدالتی فرائض کی انجام دہی سے روک سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جسٹس سرفراز ڈوگر جسٹس محسن اختر کیانی سپریم کورٹ ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو کلاؤڈ برسٹ کی طرح سزائیں ہوئیں، بیرسٹر گوہر
  • لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • ۔9 مئی،علیمہ ،عظمیٰ خان کی حاضری معافی کی درخواست منظور
  • پشاور ہائیکورٹ، پولیس کیخلاف خواجہ سراؤں کی درخواست پر آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس کے اختیارات اور عدالتی اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیے
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو کلاؤڈ برسٹ کی طرح سزائیں ہوئیں: بیرسٹر گوہر
  • 9مئی مقدمات میں عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت پی ٹی آئی کے14رہنماؤں کے اشتہار جاری
  • نومئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 18 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
  • ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی