عرفی جاوید کو پیار ہو گیا، دہلی کے شرمیلے لڑکے پر دل ہار بیٹھیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
ممبئی کی رنگین دنیا میں شہرت، فیشن اور کیمرے کی چکاچوند سے گھری اور کسی حد تک متنازع اداکارہ عرفی جاوید ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔
اس بار وجہ کوئی نیا بولڈ لباس نہیں بلکہ ان کے دل کی بات ہے۔ عرفی جاوید نے اعتراف کیا ہے کہ وہ دہلی میں رہنے والے ایک شرمیلے لڑکے کے لیے دل سے سنجیدہ ہیں۔
عرفی جاوید نے اپنے بوائے فرینڈ کا نام تو نہیں بتایا البتہ انھوں نے یہ ضرور بتایا کہ وہ شرمیلا لڑکا سوشل میڈیا اور شوبز سے کوسوں دور ہے۔
عرفی جاوید نے یہ حیران کن انکشاف بھی کیا کہ جب وہ اس لڑکے سے ملی تھیں تو اُس لڑکے کی شادی کی بات چل رہی تھی لیکن اُن کی موجودگی نے بات طے ہونے سے پہلے ہی ختم کروا دی۔
جب انٹرویو لینے والے یوٹیوبر نے شرارتی انداز میں پوچھا کہ آپ وہاں کیا کر رہی تھیں تو عرفی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ تھی۔
عرفی جاوید نے کہا کہ وہ جسے پسند کرنے لگی ہیں وہ میرے مزاج کے بالکل مخالف شخصیت کے حامل ہیں۔ جنھیں نہ کیمرہ پسند ہے نہ میڈیا اور نہ ہی وہ ہجوم میں جانا پسند کرتے ہیں۔۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ ممبئی کے نہیں بلکہ دہلی کے ہیں جن کا قد پورے 6 فٹ 4 انچ ہے۔ میں ہر ویک اینڈ پر دہلی چلی جاتی ہوں۔
عرفی جاوید نے ہنستے ہوئے کہا کہ اگر وہاں پاپارازی آگئے تو میرا بوائے فرینڈ سیدھا بھاگ جائے گا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: عرفی جاوید نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت سیلاب متاثرین کے نقصان کا ازالہ کرے،جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250922-11-18
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سیلاب سے پنجاب بھر میں 88ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس میں سب سے زیادہ نقصان غر یب عوام کے گھروں کو پہنچا ہے، حکومت ایک ایک شخص کے نقصان کا ازالہ کرے۔ 33 ارب کی فصلیں برباد اور 60کروڑ روپے مالیت کے مویشی سیلابی پانی کی نذر ہو گئے ہیں۔ 47سو سے زائد موضع جات اور 47لاکھ 55ہزار افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور اور جھنگ میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے سیلاب کی آڑ میں گران فروشوں نے اشیا خورونوش کی قیمتوں میں 30فیصد تک اضافہ کر دیا ہے، حکومتی چیک اینڈ بیلنس عملاً ختم اور عوام بے یارومددگار ہیں۔سیلاب کے بعد پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ عوام کو درپیش مسائل دن بدن بڑھتے اورملکی حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے،جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں محض دکھاوے اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات کے سوا کچھ نہیں کر رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکمران اجلاس کھیل کر قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ آدھا ملک سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں، کرپشن نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے، ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن دیر سے لے کر پنجاب تک جہاں بھی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔