تین وفاقی جامعات کراچی میں آچکیں، حیدر آباد میں بھی یونیورسٹی قائم ہوچکی، خالد مقبول
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ 10 میں سے تین وفاقی جامعات اب تک کراچی میں آچکی ہیں، جب کہ حیدر آباد میں بھی 70 برس بعد یونیورسٹی قائم ہوچکی ہے۔
انھوں نے کہا ہم مزید جامعات اس شہر میں لیکر آئیں گے، چیرمین ایچ ای سی کے اشتہار میں تاخیر اس لیے ہوئی ہے کہ انٹرنیشنل امیدواروں کے لیے بیرون ملک بھی اشتہار شائع کرنا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا وفاقی اردو یونیورسٹی کے لیے اسپیشل گرانٹ سے متعلق سمری بھیج دی ہے، جلد گرانٹ جائے گی۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار جامعہ کراچی کے شعبہ سماجی بہبود کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان "معذور افراد کے لیے پیشہ ور سوشل ورکرز کا کردار" کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی کشور زہرہ، امین الحق، فرحان چشتی اور وفاقی سرچ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر اورنگ زیب بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر نے تعلیم نے کہا کہ یہ شہر چلتا ہے تو یہ ملک چلتا ہیں، جب کہ جامعہ کراچی اس شہر کا مرکز ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
خالد مقبول صدیقی کا سندھ کی تقسیم کا بیان سندھ دشمنی کی عکاسی کرتا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلزپارٹی حیدرآباد کے سینئر رہنما سابق جنرل سیکریٹری پی ایس 64 عبدالمنان صدیقی نے وفاقی وزیرتعلیم خالد مقبول صدیقی کے اس بیان کہ پنحاب اور کے پی میں صوبہ بن سکتا ہے توسندھ میں کیوں نہیں بن سکتا پرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کی احمقانہ، بچکانہ سوچ کی عکاسی کم اورسندھ دشمنی اورتعصب پرستی کی زیاہ کر رہا ہے ان کی سب سے بڑی تعصب پرستی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی کو سندھ سے الگ بیان کرریا ہے، ہم ان کو واضع کرتے ہیں کہ وہ اپنے ذہن میں اچھی طرح بٹھالیں کہ پنجاب اورکے پی کے وارث پنجابی اورپٹھان چاہتے ہیں کہ ان کے پنجاب اور کے پی میں صوبہ بنے لیکن سندھ کے وارث سندھی اور اردو بولنے سندھی نہیں چاہتے کہ ہماری سندھ میں کوئی صوبہ بنے اس معاملے پر سندھ کی تمام جماعتیں ایک دوسری کی بدترین مخالف کیوں نہ ہوں لیکن اس مسئلے پرایک پیج پرہیں، کراچی ہماری سندھ کا وہ بڑا شہرہے جو پاکستان کی تمام قوموں کا روزگارکا ذریعہ بنا ہوا ہے اس کو الگ کرنا پورے پاکستان کا نقصان ہوگا جوکہ چند تعصب پرست مٹھی بھر لوگوں کے کہنے پرنہیں ہونا چاہیے۔