ٹرمپ نے بطور صدر ملنے والی پہلی تنخواہ کہاں خرچ کی؟ خود ہی بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے دوسری مدتِ صدارت کے دوران ملنے والی اپنی پہلی تنخواہ وائٹ ہاؤس ہسٹوریکل ایسوسی ایشن کو عطیہ کر دی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا، "مجھے فخر ہے کہ میں واحد صدر ہوں (ممکنہ طور پر جارج واشنگٹن کے علاوہ) جس نے اپنی تنخواہ عطیہ کی۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ عطیہ اس وقت دیا گیا ہے جب 'پیپلز ہاؤس' یعنی وائٹ ہاؤس میں بڑے پیمانے پر تزئین و آرائش کی جا رہی ہے، اور ہم ایسی تبدیلیاں لا رہے ہیں جو اس کی ابتدائی تعمیر کے بعد شاذونادر ہی ہوئی ہوں گی۔
یاد رہے کہ امریکی قانون کے تحت صدر کو سالانہ 4 لاکھ ڈالر تنخواہ دی جاتی ہے، جس کے ساتھ مختلف الاؤنسز بھی شامل ہوتے ہیں، جن میں 50 ہزار ڈالر اخراجات، ایک لاکھ ڈالر سفری اخراجات، اور 19 ہزار ڈالر تفریحی مد میں شامل ہیں۔
ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت میں بھی ہر سہ ماہی کی تنخواہ مختلف سرکاری اداروں کو عطیہ کی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
10 سال سے بطور گائناکولوجسٹ تعینات’’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ ‘ گرفتار
بھارت کی ریاست آسام میں ایک ایسا شخص گرفتار کر لیا گیا جو خود کو ماہر امراضِ نسواں ظاہر کر کے درجنوں خواتین کے سی سیکشن آپریشن کر چکا تھا۔ جعلی ڈاکٹر نے مشہور فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے متاثر ہو کر یہ دھوکہ دہی شروع کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پلوک ملاکرنامی یہ شخص گزشتہ تقریباً 10 سال سے ریاست کے شہر سلچرکے دو نجی اسپتالوں میں بطور گائناکولوجسٹ کام کر رہا تھا، اور اب تک 50 سے زائد آپریشن کر چکا ہے۔
پولیس نے اسے اُس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب وہ ایک خاتون کا سی سیکشن آپریشن کر رہا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق تحقیقات کے دوران اس کے تمام دستاویزات اور سرٹیفکیٹس جعلی نکلے۔ وہ کئی برسوں سے بغیر کسی مستند ڈگری یا تربیت کے میڈیکل پریکٹس کر رہا تھا۔
پلوک ملاکر کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اسے پانچ روزہ پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ آسام کی حکومت نے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کی قیادت میں رواں سال جنوری میں ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا گیا تھا، جو ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائیاں کر رہا ہے۔
اس یونٹ کی اب تک کی کارروائیوں میں 10 سے زائد جعلی ڈاکٹروں اور غیر قانونی پریکٹیشنرز کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
یہ واقعہ بھارت میں صحت کے شعبے میں نگرانی اور شفافیت کی ضرورت پر ایک بار پھر توجہ دلاتا ہے۔
Post Views: 8