واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے دوسری مدتِ صدارت کے دوران ملنے والی اپنی پہلی تنخواہ وائٹ ہاؤس ہسٹوریکل ایسوسی ایشن کو عطیہ کر دی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا، "مجھے فخر ہے کہ میں واحد صدر ہوں (ممکنہ طور پر جارج واشنگٹن کے علاوہ) جس نے اپنی تنخواہ عطیہ کی۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ عطیہ اس وقت دیا گیا ہے جب 'پیپلز ہاؤس' یعنی وائٹ ہاؤس میں بڑے پیمانے پر تزئین و آرائش کی جا رہی ہے، اور ہم ایسی تبدیلیاں لا رہے ہیں جو اس کی ابتدائی تعمیر کے بعد شاذونادر ہی ہوئی ہوں گی۔

یاد رہے کہ امریکی قانون کے تحت صدر کو سالانہ 4 لاکھ ڈالر تنخواہ دی جاتی ہے، جس کے ساتھ مختلف الاؤنسز بھی شامل ہوتے ہیں، جن میں 50 ہزار ڈالر اخراجات، ایک لاکھ ڈالر سفری اخراجات، اور 19 ہزار ڈالر تفریحی مد میں شامل ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت میں بھی ہر سہ ماہی کی تنخواہ مختلف سرکاری اداروں کو عطیہ کی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

10 لاکھ ڈالر میں امریکی گولڈ کارڈ ویزا، ٹرمپ نے حکمنامہ دستخط کردیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 واشنگٹن:۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ایچ ون بی ویزے (یعنی ہنر مند غیر ملکی کارکنوں)کے لیے سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس لازمی ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے 10 لاکھ ڈالر کا گولڈ کارڈ ویزا متعارف کراتے ہوئے اس نئے اقدام کا اعلان کیا۔

انہوں نے اوول آفس میں حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس عظیم لوگ آنے والے ہیں اور وہ ادائیگی کریں گے۔ ایچ ون بی ویزا کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں کے حامل غیر ملکی کارکنوں جیسے کہ سائنسدانوں، انجینئرز اور کمپیوٹر پروگرامرز وغیرہ کو اسپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

اس ویزے کے تحت یہ غیر ملکی کارکن امریکا میں ابتدائی طور پر تین سال کے لیے کام کر سکتے ہیں، تاہم اس مدت کو چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ امریکا ایک لاٹری سسٹم کے تحت ہر سال 85 ہزار ایچ ون بی ویزے دیتا ہے جس میں بھارت کے وصول کنندگان کا تقریباً تین چوتھائی حصہ ہے۔بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارتی کارکنوں پر انحصار کرتی ہیں جو یا تو امریکا منتقل ہوتے ہیں یا دونوں ممالک میں آتے جاتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے سابق اتحادی ایلون مسک سمیت ٹیک انٹرپرینیورز نے ایچ ون بی ویزوں کو نشانہ بنانے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے پاس ٹیکنالوجی سیکٹر کی اہم نوکریوں کی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے مقامی سطح پر اتنا ہنر میسر نہیں۔ اوول آفس میں امریکی صدر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی صنعت اس اقدام کی مخالفت نہیں کرے گی۔ وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک کا بھی کہنا ہے کہ تمام بڑی کمپنیاں اس اقدام پر متفق ہیں۔صدر ٹرمپ کے حکم کے مطابق اتوار سے ملک میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کے لیے فیس کی ضرورت ہو گی۔

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ گولڈ کارڈ ویزا فروخت کرنا شروع کریں گے جو جانچ پڑتال کے بعد 10 لاکھ ڈالر میں امریکی شہریت کا موقع فراہم کرے گا، کمپنیوں کی جانب سے کسی ملازم کو سپانسر کرنے پر 20 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹروں کو ایچ-1 بی امریکی ویزا فیس سے استثنیٰ ملنے کا امکان
  • انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی، روپے کو استحکام ملنے لگا
  • کراچی: میمن گوٹھ سے ملنے والی 3 خواجہ سراؤں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا
  • برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا
  • "ریوینج سیونگ" نے تنخواہ دار انسان کیلئے خرچہ پورے مہینے چلانے کا زبردست طریقہ بتادیا
  • ٹک ٹاک کا امریکی آپریشن امریکیوں کے کنٹرول میں ہوگا، وائٹ ہاؤس
  • 10 لاکھ ڈالر میں امریکی گولڈ کارڈ ویزا، ٹرمپ نے حکمنامہ پر دستخط کردیے
  • 10 لاکھ ڈالر میں امریکی گولڈ کارڈ ویزا، ٹرمپ نے حکمنامہ دستخط کردیے
  • پی ٹی آئی کی خدیجہ شاہ نے سرکاری جلانے کے الزام میں ملنے والی 5 سال قید کی سزا کو چلینج کردیا
  • امریکا اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا