پی ایچ اے کا غریب ملازمین پر غیر منصفانہ پالیسی نافذ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
دورِ نایاب :پی ایچ اے حکام نے مبینہ طور پر غریب ملازمین کے خلاف غیر منصفانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین کو ادویات کی سہولت معطل کرنے کا ایجنڈا تیار کیا گیا ہے۔
پی ایچ اے تھنک ٹینک افسران کاغریب مالیوں کے حقوق پرچھری چلانے کا ایجنڈا تیار کر لیاگیا،عمر بھر پی ایچ اے میں خدمات دینے والے آخری عمر میں ادویات سے محروم ہو جائینگے،پی ایچ اے کے ریگولیشنز میں ظالمانہ ترمیم کا ایجنڈا تیار کرلیا گیا،ایکٹ میں ریگولر ، کنٹریکٹ ،ریٹائرڈ ملازمین کو مفت ادویات کی فراہمی کی کلاز شامل ہیں،کلاز میں ترمیم کرکے حاضر سروس افسران نے ریٹائرڈ ملازمین کی بلی چڑھادی۔
لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق 1400سے زائد پنشنرز عمر کے آخری حصے میں ادویات نہیں لے سکیں گے،ایل ڈی اے ،واسا سمیت بیشتر اداروں میں ریٹائرڈ ملازمین کومکمل سہولیات میسر تھی،پی ایچ اے افسران نے اپنی مراعات میں کمی کی بجائے ریٹائرڈ ملازمین کو نشانہ بنالیا،غیر منصفانہ ترمیم کو آج بورڈ اجلاس سے منظور کرایا جانا متوقع ہے۔
اس سے قبل پی ایچ اے نے کروڑوں کے وسائل مصنوعی خوبصورتی پر لگائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ریٹائرڈ ملازمین کو پی ایچ اے
پڑھیں:
ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، مریض بے یارومددگار ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت )ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، مریض بے بسی کا شکار، ملک بھر میں مہنگائی کے بعد اب ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ شوگر اور بلڈ پریشر کی عام اور روز مرہ استعمال ہونے والی ادویات کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں، جب کہ کینسر اور دیگر مہلک امراض کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات بھی ہر ماہ غیر معمولی حد تک مہنگی کر دی جاتی ہیں۔ذرائع کے مطابق فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے اپنی من مانی جاری رکھتے ہوئے مصنوعی قلت اور درآمدی اخراجات کا بہانہ بنا کر قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ محکمہ? صحت کی بارہا ہدایات اور حکومتی اقدامات کو پسِ پشت ڈال کر کمپنیوں نے عوام کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر ماہ دوا کی قیمتوں میں اضافہ ان کے بجٹ کو مزید تباہ کر رہا ہے، جبکہ علاج ایک کٹھن مرحلہ بنتا جا رہا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر منطقی اضافہ مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض زندگی بھر ان ادویات کے محتاج ہوتے ہیں، مگر اب بڑھتی قیمتوں نے ان کے لیے علاج کا سلسلہ جاری رکھنا تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔ کینسر کے مریضوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پہلے ہی علاج کا خرچ برداشت سے باہر ہے، جبکہ اب مہنگائی نے ان کے مسائل میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔عوامی و سماجی حلقوں نے حکومت اور محکمہ? صحت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں حکومت مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔ اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو لاکھوں مریض علاج معالجے سے محروم ہو جائیں گے، اور صحت کا بحران مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔