وزیراعظم نے پرو ہاکی لیگ کے معاملے پر خصوصی کمیٹی قائم کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی پرو ہاکی لیگ میں شرکت کے معاملے پر رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم کردی۔
وزیراعظم کمیٹی سفارشات کی روشنی میں پرولیگ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی شرکت کا فیصلہ کریں گے، خصوصی کمیٹی کا اجلاس گیارہ اگست کو طلب کیا جائے گا۔
کمیٹی میں سیکریٹری آئی پی سی، سیکریٹری خزانہ شامل ہیں ہاکی فیڈریشن، پی ایس بی کا نماٸندہ بھی کمیٹی کاحصہ ہوگا۔
نیوزی لینڈ کے انکار کے بعد ایف آئی ایچ نے پاکستان کو پرو ہاکی لیگ میں شرکت کیلئے باضابطہ مدعو کیا تھا۔
پی ایچ ایف نے پرولیگ کیلٸے 35 کروڑ روپے گرانٹ کی درخواست کررکھی ہے، گرانٹ قومی ٹیم کے سفر، رہائش، ڈیلی الاؤنسزسمیت دیگر اخراجات کے لئے مانگی گئی ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری رانا مجاہد کا کہنا ہے میگا ایونٹ کے انعقاد سے ملک میں ہاکی کو فروغ حاصل ہوگا اور ہاکی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے رانا مجاہد نے کہا کہ وزیر اعظم شہاز شریف کے ویژن کے مطابق ہاکی کوگراس روٹ پر پروموٹ کررہے ہیں
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27ویں ترمیم کابینہ سے منظور کروانے کا فیصلہ، اجلاس کل جمعہ کو ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے 27ویں ترمیم کا مسودہ کابینہ سے منظور کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے، 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا، کابینہ اجلاس جمعہ کی صبح 9بجکر 45منٹ پر ہوگا۔
کابینہ اجلاس کمیٹی روم نمبر 2 پارلیمنٹ ہاﺅس اسلام آباد میں ہوگا۔ وزیر قانون کی جانب سے شرکا کو مسودے پر بریفنگ دی جائے گی، اتحادیوں کے مطالبات بھی کابینہ کے سامنے رکھے جائیں گے۔
وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد 27ویں ترمیم جمعہ کو ہی سینیٹ میں پیش کی جائے گی، جس پر غور کے لیے سینیٹ دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی کی منظوری دے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی صدارت فاروق ایچ نائیک کریں گے، کمیٹی کو ترمیم پر غور کے لیے دو دن کا وقت دیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس ہفتہ اور اتوار کو بھی ہوں گے۔ پیر کو سینیٹ میں پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پیش ہوگی جس کے بعد سینیٹ پیر یا منگل کو آئینی ترمیم کی منظوری دے گی۔
ذرائع کے مطابق اسی روز ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کردی جائے گی، قومی اسمبلی بحث کے بعد بدھ یا جمعرات تک ترمیم منظور کرلے گی۔
دوسری جانب ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے تناظر میں وزیراعظم اور پیپلز پارٹی رہنماﺅں کی ملاقات ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا، پیپلز پارٹی وفد نے اپنی تجاویز وزیراعظم کے سامنے رکھیں۔ ملاقات میں مجوزہ ترمیم کی شقوں اور موقف پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
حکومت کو جے یو آئی کے بغیر ہی سینیٹ میں 65 ارکان کی حمایت ملنے کا یقین ہے۔ 96کے ایوان میں پیپلزپارٹی کے 26، (ن) لیگ کے 20، بی اے پی کے 4، ایم کیوایم اور اے این پی کے 3،3 سینیٹرز موجود ہیں۔ اے این پی اور 7آزاد سینیٹرز بھی ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالیں گے ۔