پنجاب وائلڈ لائف کی کارروائیاں؛ بٹیروں کی اسمگلنگ، طوطوں کا شکار کرنے والے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
لاہور:
وائلڈ لائف رینجرز خانیوال، لودھراں اور بہاولنگر نے الگ الگ کارروائیوں میں بٹیر کی اسمگلنگ اور طوطوں کا غیر قانونی شکار کرنے والے دو شکاریوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر ملتان ریجن سجاد حسین کی سربراہی میں اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجر ضلع خانیوال سرفراز حسین نے اپنی ٹیم کے ہمراہ علاقہ 90 گاگو سے ناجائز شکار بٹیر کرنے پر ایک شخص محمد اسلم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے مقامی تھانہ میں ایف آئی آر درج کروا کر قانونی چارہ جوئی شروع کر دی ہے۔
اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجر ضلع لودھراں کلیم سرفراز نے اپنی ٹیم کے ہمراہ بہاولپور سے پشاور جانے والی ایک مسافر بس سے ایک درجن سے زائد بٹیروں کی ایک کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی اور 15 زندہ بٹیر اپنی تحویل میں لیکر مقامی عدالت کے روبرو پیش کیے۔
عدالت کے حکم پر تمام بٹیر قدرتی ماحول میں آزاد کر دیے گئے۔
اسی طرح، سینیئر وائلڈ لائف رینجر ضلع بہاولنگر سید مبشر حسین نے جموں گاؤں کے نزدیک جنگلی طوطوں کے غیرقانونی شکار میں مشغول ایک شخص غلام دستگیر کو موقع سے گرفتار کرکے اس کے خلاف تھانہ منڈی صادق گنج میں ایف آئی آر درج کروا کر قانونی چارہ جوئی شروع کر دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائلڈ لائف رینجر
پڑھیں:
پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کے انخلا میں صرف 26 دن باقی، یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن
پاکستان میں مقیم پی او آر (Proof of Registration) کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کے لیے ملک چھوڑنے کی حتمی تاریخ 1 ستمبر 2025 مقرر کر دی گئی ہے۔ اس حکومتی فیصلے کے تحت، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز سمیت غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو اب صرف 26 دن میں پاکستان چھوڑنا ہوگا۔
وزارت داخلہ کے مطابق، یہ اقدام ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کو قابو میں لانے اور قانونی و منظم امیگریشن نظام کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انخلا کے دوران انسانی ہمدردی کو مدِنظر رکھتے ہوئے کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلا تیزی سے جاری
واپسی کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے سرحدی علاقوں میں خوراک، طبی امداد، اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے خصوصی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ان مراکز میں واپس جانے والے افغان شہریوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔
متعلقہ حکام نے افغان مہاجرین سے اپیل کی ہے کہ وہ یکم ستمبر سے قبل رضاکارانہ طور پر واپسی کے انتظامات مکمل کریں تاکہ کسی بھی قانونی یا انتظامی کارروائی سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
واضح رہے کہ گزشتہ برس حکومت پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف مرحلہ وار کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس کے تحت لاکھوں افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں۔ پی او آر کارڈ رکھنے والے افراد کو کافی عرصے سے وقت دیا جا رہا تھا، اور اب حکومت نے واپسی کے لیے حتمی ڈیڈلائن جاری کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Proof of Registration افغان شہری پی او آر کارڈ یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن