اسلام آباد:

وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ بعض نامعلوم افراد عوام کو ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے کے نام سے جعلی ای میلز اور واٹس ایپ پیغامات ارسال کر کے ہراساں کر رہے ہیں۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ان جعلی پیغامات میں ڈی جی ایف آئی اے کا نام اور عہدہ استعمال کرتے ہوئے عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کیا جا رہا ہے اور جعل ساز ان پیغامات پر "ٹاپ سیکرٹ" کی جعلی مہر ثبت کرتے ہیں تاکہ ان کی جعل سازی کو مستند ظاہر کیا جا سکے۔

ترجمان نے بتایا کہ یہ عناصر فرضی اور گمراہ کن نام استعمال کر کے خود کو سرکاری اہلکار ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے پیغامات میں شہریوں کو "سائبر کرائمز" کے الزامات لگا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کسی بھی فرد کو اس نوعیت کا پیغام واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعے نہیں بھیجتا۔

ترجمان نے کہا کہ عوام الناس سے گزارش ہے کہ کسی بھی مشکوک پیغام یا رابطے کی شکایت نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کے پاس درج کرائیں جو کہ سائبر کرائم کی تحقیقات کے لیے مجاز ایجنسی ہے۔

شہریوں سے انہوں نے کہا کہ جعلی پیغامات سے ہوشیار رہیں اور اپنے ذاتی و مالیاتی معلومات ہرگز شیئر نہ کریں اور مزید معلومات کے لیے ایف آئی اے ہیلپ لائن 1991 پر رابطہ کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف آئی اے نے کہا

پڑھیں:

صہیونی جاسوسوں کے مقابلے اور سازشوں کی روک تھام کے لیے فلسطینی مزاحمت کی ہدایات

بیان کے مطابق، دشمن کے پراپیگنڈا پیغامات یا آوازوں پر توجہ دینا صہیونی منصوبوں کو کامیاب بنانے کے مترادف ہے۔لہٰذا، ان کے پیغامات کو نظرانداز کرنا، پُرسکون رہنا، اور حفاظتی اصولوں پر سختی سے عمل کرنا ہی دشمن کی نفوذی کوششوں اور نفسیاتی جنگ کے خلاف پہلی دفاعی لائن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں صہیونی رجیم کی اشتعال انگیز کارروائیوں اور جاسوسی کی نئی کوششوں کے بعد، مزاحمتی سیکیورٹی سروس نے علاقے کے رہائشیوں کے لیے ہوشیار رہنے اور حفاظتی اقدامات پر مشتمل ہدایات جاری کی ہیں۔ خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، مزاحمت کے سیکیورٹی ادارے نے گزشتہ شب ایک بیان میں اطلاع دی کہ صہیونی ڈرونز اور طیارے جو بلند آواز والے اسپیکروں سے اشتعال انگیز پیغامات نشر کر رہے تھے، خان یونس شہر (جنوبی غزہ) کے اوپر دیکھے گئے۔ بیان میں کہا گیا کہ دشمن کی یہ سرگرمیاں ایک نئی نفسیاتی جنگی مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد میدانی حالات میں خلل ڈالنا، معلومات اکٹھی کرنا، اور مزاحمتی کارکنوں کے اذہان و فیصلوں پر اثر انداز ہونا ہے۔   بیان میں شہریوں کو درج ذیل اقدامات پر سختی سے عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے:   1. محفوظ اور خفیہ ذرائعِ ابلاغ استعمال کریں۔ 2. فون یا عام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حساس موضوعات پر گفتگو سے پرہیز کریں۔ 3. اہم خط و کتابت یا تصاویر اپنے ذاتی آلات (موبائل، لیپ ٹاپ وغیرہ) میں محفوظ نہ کریں۔ 4. روزمرہ کے راستے اور معمولات میں تبدیلی لائیں تاکہ دشمن کی نگرانی مشکل ہو۔ 5. دشمن کے فضائی سرگرمیوں کے دوران یا کھلے علاقوں میں سفر سے گریز کریں۔ 6. عوامی مقامات پر گفتگو میں احتیاط برتیں اور حساس جگہوں پر تصاویر یا ویڈیوز نہ لیں، نہ بھیجیں۔   بیان کے مطابق، دشمن کے پراپیگنڈا پیغامات یا آوازوں پر توجہ دینا صہیونی منصوبوں کو کامیاب بنانے کے مترادف ہے۔لہٰذا، ان کے پیغامات کو نظرانداز کرنا، پُرسکون رہنا، اور حفاظتی اصولوں پر سختی سے عمل کرنا ہی دشمن کی نفوذی کوششوں اور نفسیاتی جنگ کے خلاف پہلی دفاعی لائن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں طالبہ کو ہراساں کرنے والا رکشہ ڈرائیور گرفتار
  • میٹا جعلی اشتہارات سے خطیر منافع کما رہی ہے، خفیہ دستاویزات کا انکشاف
  • صہیونی جاسوسوں کے مقابلے اور سازشوں کی روک تھام کے لیے فلسطینی مزاحمت کی ہدایات
  • ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف
  • ڈھائی لاکھ افغانوں کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف، نادرا نے بلاک کرنا شروع کردیے
  • ڈھائی لاکھ افراد جعلی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف، زیادہ تر افغان شہری نکلے
  • ڈھائی لاکھ افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف، زیادہ تر افغان شہری نکلے
  • بھارتی جعلی سائنسدان کا ایران کو ایٹمی منصوبہ فروخت کرنے کی کوشش کا انکشاف
  • واٹس ایپ کی ایپل واچ ایپلکیشن متعارف، فون نکالے بغیر میسجز دیکھنا ممکن
  • یورپی اداروں کے اہلکاروں کا حساس موبائل ڈیٹا فروخت کیے جانے کا انکشاف