بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 9 August, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے، جس سے مودی کے انتخابی فراڈ کا پردہ چاک ہوگیا۔بی جے پی کے کٹھ پتلی مودی راج میں جمہوریت صرف نام کی اور الیکشن ایک اسٹیج ڈراما بن چکا ہے۔ جمہوریت کا لبادہ اوڑھے مودی سرکار نے انتخابی فراڈ کو ریاستی پالیسی بنا لیا۔ نریندر مودی کے دور میں ووٹ بے معنی اور ای وی ایم سے جیت فکس کردی گئی ہے۔بہار الیکشن سے پہلے ہی راہول گاندھی نے مودی کے جعلی مینڈیٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں بی جے پی دور کے انتخابی فراڈ کا پردہ چاک کر دیا کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں لوگوں کو انتخابات میں دھاندلی کا شک تھا، کیونکہ بی جے پی کو کبھی عوامی ناراضی کا سامنا نہیں ہوا۔ رائے شماری اور ایگزٹ پولز کچھ اور دکھاتے تھے، لیکن اصل نتائج بالکل مختلف آتے تھے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ الیکشن نتائج کے بعد مودی لاڈلی بہنا، آپریشن سندور اور پلواما جیسے قومی سلامتی کے ڈرامے رچا کر جھوٹا بیانیہ بناتا ہے۔ پہلے پورے ملک میں ایک دن میں ووٹنگ ہوتی تھی، اب ای وی ایم کے باعث انتخابات مہینوں تک جاری رہتے ہیں۔ ہریانہ، مہاراشٹر اور مدھیا پردیش میں پولز کے نتائج ہمیشہ مختلف نکلے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنے سےفلپائن صرف خود آگ کے گڑھے میں گر جائے گا ، چینی میڈیا اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے نو مئی سے متعلق مقدمات: عمران خان کی 8 اپیلیں سماعت کیلئے مقرر بھارتی ایئر چیف کا جنگ کے 3 ماہ بعد 6 پاکستانی طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ نیب نے 6 ماہ کے دوران 547 ارب روپے سے زائد لوٹی گئی رقوم ریکور کیں نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہ گندم کی کاشت سے قبل کسانوں کو 100 ارب روپے کے بلاسود قرضے دینے پر اتفاقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے انتخابی
پڑھیں:
مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مودی 31 اگست سے شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چینی شہر تیانجن جائیں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ٹیکس عائد کر دیے ہیں اور روسی تیل کی خریداری پر بھارت کو مزید سزا کی دھمکی بھی دی ہے۔
مودی کا یہ چین کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا جو جون 2018 کے بعد اب ہو رہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کسی تبصرے سے گریز کیا ہے۔
دوسری جانب مودی کو کینیڈا کے وزیرِاعظم کارنی نے G7 اجلاس میں بطور مہمان شرکت کی دعوت دی ہے، اور مودی کا آئندہ کینیڈا کا دورہ بھی دس سال بعد ہوگا، جسے نئے عالمی منظرنامے میں ایک بڑا سفارتی امتحان سمجھا جا رہا ہے۔