دلیر کتے نے گھر میں گھسنے والے ریچھ کو بھگا دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
کینیڈا میں ایک دلیر کتے نے گھر میں گھسنے والے ریچھ کو بھگا دیا۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں ایک دلیر 6 پاؤنڈ وزنی پومیرینین کتے نے گھر میں گھس آنے والے ریچھ کو بھگا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کتے خواب میں اپنے مالکان کو دیکھتے ہیں، ماہر نفسیات کا دعویٰ
مغربی وینکوور کی رہائشی کیلا کلین نے اپنے گھر کے سیکیورٹی کیمرے کی فوٹیج شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شدید گرمی کے باعث دروازہ کھلا رکھنے پر ایک ریچھ آرام سے اندر داخل ہوا۔ ریچھ پہلے ڈرائنگ روم میں گیا، ٹی وی کے پاس سونگھتا رہا اور پھر وہ ناشتے کی طرف بڑھا جو کلین نے اپنے ننھے کتے ’اسکاوٹ‘ کے لیے رکھا تھا۔
کینیڈا میں بھوکا ریچھ ایک گھر میں گھس تو گیا مگر ان کے پالتو ???? نے اسے بھگا دیا pic.
— شبانہ شوکت (@Shabanashaukat4) August 8, 2025
چند لمحوں بعد اسکاوٹ ایک سائیڈ کمرے سے تیزی سے دوڑتا ہوا آیا اور بھونک بھونک کر ریچھ کو للکارنے لگا۔ ریچھ چونک کر فوراً کچن سے باہر بھاگا اور صحن پار کر کے باڑ پھلانگ کر فرار ہوگیا۔ کیلا کلین کے مطابق اسکاوٹ ریچھ کے اس لیے پیچھے پڑا کیونکہ اس نے اس کا ناشتہ کھا لیا تھا۔
کلین نے بتایا کہ ’میں حیران تو ہوئی لیکن جانتی تھی کہ جب یہ غصے میں ہو تو بڑا خوفناک لگتا ہے، اس لیے میں نے اسے پوری رفتار سے ریچھ کے پیچھے دوڑتے دیکھا۔‘ خوش قسمتی سے اس دوران اسکاوٹ کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔
یہ بھی پڑھیں: بلیوں کے کچھ حیران کن رویے جو آپ کو چونکا سکتے ہیں
کلین نے اپنے کتے کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’یہ سب سے بہترین ہے، نہایت پیار کرنے والا اور محبت کرنے والا ہے مگر بہت تیز مزاج اور میرے اور میرے شوہر کے لیے حد سے زیادہ محافظ ثابت ہوتا ہے۔‘
یہ غیر معمولی واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور ہزاروں صارفین نے اس دلیر پالتو کتے کی تعریف کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news برٹش کولمبیا ریچھ کتا کھانا کیلا کلین کینیڈاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برٹش کولمبیا ریچھ کتا کھانا کینیڈا گھر میں ریچھ کو کلین نے نے گھر
پڑھیں:
برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرلیا
ایک بڑی سفارتی پیش رفت میں برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے باقاعدہ طور پر فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ تینوں ممالک نے اس فیصلے کو مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے ایک ناگزیر قدم قرار دیا ہے۔
دو ریاستی حل کی امید بجھنے نہیں دیں گے
برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر نے اس موقع پر کہا کہ دو ریاستی حل کی امیدیں مدھم ضرور ہو رہی ہیں، لیکن ہم اس چراغ کو بجھنے نہیں دیں گے۔”
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ حماس کا فلسطین کی حکومت میں کوئی مستقبل یا کردار نہیں ہو سکتا۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایک پُرامن اور مستحکم ریاستِ فلسطین کی تشکیل تب ہی ممکن ہے جب انتہا پسند عناصر کو سیاسی عمل سے باہر رکھا جائے۔
فلسطین کو تسلیم کرنا انصاف کا تقاضا ہے
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے اعلان کیا کہ آج کینیڈا فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ یہ فیصلہ انسانی حقوق، انصاف اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی روشنی میں کیا گیا ہے۔”
کارنی نے اسرائیل کی موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ ان کے مطابق مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر اورتشدد کے واقعات نہ صرف امن کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ دو ریاستی حل کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے بھی اس بات کو دہرایا کہ حماس کو مستقبل میں فلسطینی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔
آسٹریلیا کا مؤقف بھی متفق
آسٹریلیا نے بھی اسی موقف کی تائید کی، اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ دو ریاستی حل کو عملی شکل دینے میں اپنا کردار ادا کرے۔ آسٹریلوی حکام نے کہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا صرف ایک سیاسی فیصلہ نہیں بلکہ انسانی ہمدردی اور عالمی انصاف کا تقاضا ہے۔
عالمی منظرنامے میں تبدیلی
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں حالات نازک ہیں، اور اسرائیل-فلسطین تنازع ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ ان تین مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا نہ صرف ایک سفارتی علامت ہے بلکہ ایک ممکنہ نئے عالمی رجحان کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔
Post Views: 1