حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست2025ء) حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام، پی ڈی ایم حکومت میں بند ہو جانے والے پاور پلانٹ سے قومی خزانے کو 135 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق بزنس ریکارڈر کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نیلم جہلم منصوبے کی بندش سے قومی خزانے کو اب تک 135 ارب روپے کا نقصان ہو چکا۔
بتایا گیا ہے کہ ڈیم کے اسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 35 ارب روپے ہے، جبکہ بجلی کی پیداوار نہ ہو پانے کے باعث 100 ارب روپے کا نقصان ہو چکا۔ اس حوالے سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نےانکشاف کیا ہے کہ پاکستان کا فلیگ شپ 969 میگاواٹ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ گزشتہ سال پیش آنے والے شدید چٹانی دھماکے کے باعث مزید دو سال تک بند رہے گا اس طویل بندش نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور صارفین کو سستی بجلی سے محروم رکھا ہے۔(جاری ہے)
یہ منصوبہ جولائی 2007 میں دیا گیا تھا، جسے دس سال میں مکمل کر کے اگست 2018 میں فعال کیا گیا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر اٴْس وقت کے شرح مبادلہ (105.3 روپے فی ڈالر) کے مطابق 500 ارب روپے (4.7 ارب ڈالر) لاگت آئی تھی۔ مئی 2024 میں زیرِ زمین سرنگوں میں پیدا ہونے والے ساختی نقص کے باعث یہ منصوبہ بند ہو گیا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اربوں ڈالرز مالیت سے تعمیر کیا جانے والا ایک قومی اہمیت کا حامل پراجیکٹ ہے جس میں تیکنیکی نقائص کا پیدا ہونا غیر معمولی بات ہے اتنے بڑے پراجیکٹ کا یوں بند ہوجانا معمولی بات نہیں، خرابی سامنے آنے کے بعد سے لیکر آج تک حکومت اس پراجیکٹ میں پیدا ہونے والے نقائص کے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں نہیں لا سکی۔ اس پراجیکٹ کی بندش کی وجہ سے ملک کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس سے قوم کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت تساہل کا مظاہرہ کرنے کی بجائے فوری طور پر اس پراجیکٹ میں پیدا ہونے والے نقائص کو جلد از جلد دور کرنے کے احکامات جاری کرے تاکہ پراجیکٹ اپنی پوری کپیسیٹی کے مطابق بجلی کی پیداوار دے سکے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بجلی کی پیداوار روپے کا نقصان نیلم جہلم ہونے والے ارب روپے
پڑھیں:
حکومت سیلاب متاثرین کے نقصان کا ازالہ کرے،جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250922-11-18
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سیلاب سے پنجاب بھر میں 88ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس میں سب سے زیادہ نقصان غر یب عوام کے گھروں کو پہنچا ہے، حکومت ایک ایک شخص کے نقصان کا ازالہ کرے۔ 33 ارب کی فصلیں برباد اور 60کروڑ روپے مالیت کے مویشی سیلابی پانی کی نذر ہو گئے ہیں۔ 47سو سے زائد موضع جات اور 47لاکھ 55ہزار افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور اور جھنگ میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے سیلاب کی آڑ میں گران فروشوں نے اشیا خورونوش کی قیمتوں میں 30فیصد تک اضافہ کر دیا ہے، حکومتی چیک اینڈ بیلنس عملاً ختم اور عوام بے یارومددگار ہیں۔سیلاب کے بعد پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ عوام کو درپیش مسائل دن بدن بڑھتے اورملکی حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے،جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں محض دکھاوے اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات کے سوا کچھ نہیں کر رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکمران اجلاس کھیل کر قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ آدھا ملک سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں، کرپشن نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے، ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن دیر سے لے کر پنجاب تک جہاں بھی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔