UrduPoint:
2025-08-09@19:27:04 GMT
حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست2025ء) حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام، پی ڈی ایم حکومت میں بند ہو جانے والے پاور پلانٹ سے قومی خزانے کو 135 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق بزنس ریکارڈر کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نیلم جہلم منصوبے کی بندش سے قومی خزانے کو اب تک 135 ارب روپے کا نقصان ہو چکا۔
بتایا گیا ہے کہ ڈیم کے اسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 35 ارب روپے ہے، جبکہ بجلی کی پیداوار نہ ہو پانے کے باعث 100 ارب روپے کا نقصان ہو چکا۔ اس حوالے سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نےانکشاف کیا ہے کہ پاکستان کا فلیگ شپ 969 میگاواٹ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ گزشتہ سال پیش آنے والے شدید چٹانی دھماکے کے باعث مزید دو سال تک بند رہے گا اس طویل بندش نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور صارفین کو سستی بجلی سے محروم رکھا ہے۔(جاری ہے)
یہ منصوبہ جولائی 2007 میں دیا گیا تھا، جسے دس سال میں مکمل کر کے اگست 2018 میں فعال کیا گیا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر اٴْس وقت کے شرح مبادلہ (105.3 روپے فی ڈالر) کے مطابق 500 ارب روپے (4.7 ارب ڈالر) لاگت آئی تھی۔ مئی 2024 میں زیرِ زمین سرنگوں میں پیدا ہونے والے ساختی نقص کے باعث یہ منصوبہ بند ہو گیا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اربوں ڈالرز مالیت سے تعمیر کیا جانے والا ایک قومی اہمیت کا حامل پراجیکٹ ہے جس میں تیکنیکی نقائص کا پیدا ہونا غیر معمولی بات ہے اتنے بڑے پراجیکٹ کا یوں بند ہوجانا معمولی بات نہیں، خرابی سامنے آنے کے بعد سے لیکر آج تک حکومت اس پراجیکٹ میں پیدا ہونے والے نقائص کے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں نہیں لا سکی۔ اس پراجیکٹ کی بندش کی وجہ سے ملک کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس سے قوم کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت تساہل کا مظاہرہ کرنے کی بجائے فوری طور پر اس پراجیکٹ میں پیدا ہونے والے نقائص کو جلد از جلد دور کرنے کے احکامات جاری کرے تاکہ پراجیکٹ اپنی پوری کپیسیٹی کے مطابق بجلی کی پیداوار دے سکے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بجلی کی پیداوار روپے کا نقصان نیلم جہلم ہونے والے ارب روپے
پڑھیں:
بھارتی فضائی حدود کی بندش سے 4 ارب 10 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اگست ۔2025 )پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی (پی اے اے) کو بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش سے 4 ارب 10 کروڑ روپے خسارے کا انکشاف ہوا ہے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا کہ ایئرپورٹس اتھارٹی کو فضائی حدود کی بندش سے 4 ارب 10 کروڑ روپے خسارہ ہوا، پاکستان کی فضائی حدود 24 اپریل سے 30 جون 2025 تک بند رہی اور تمام بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت واپس لی گئی.(جاری ہے)
وزیر دفاع نے تحریری جواب میں بتایا کہ فضائی حدود کی بندش کے باعث یومیہ 100 سے 150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے، فضائی ٹریفک میں تقریباً 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی، 2019 میں بھی فضا حدود کی بندش کے نتیجے میں پی آئی اے کو خسارے کا سامنا کرنا پڑا، پی اے اے کو اوور فلائنگ آمدن کی مد میں تقریباً 7 ارب 60 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا. انہوں نے بتایا کہ پاک-بھارت تنازع کے دوران فضائی حدود کی بندش سے پاکستان کو کچھ مالی نقصان برداشت کرنا پڑا، قومی خود مختاری اور دفاع کو معاشی مفاد پر مقدم تصور کیا جاتا ہے، وطن عزیز کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے خواجہ آصف نے بتایا کہ بھارتی طیاروں کے سوا پاکستان کی فضائی حدود تمام ایئر لائنز کے لیے کھلی ہیں، پاکستانی ایئر لائنز اور طیاروں پر بھی بھارتی فضائی حدود میں پرواز پر پابندی عائد ہے، 2019 میں کشیدگی سے قبل اوور فلائنگ کی اوسط یومیہ آمدنی 5 لاکھ 8 ہزار امریکی ڈالر تھی. انہوں نے کہا کہ قومی خود مختاری اور سلامتی کے دفاع کا معاملہ ہو تو کوئی قیمت زیادہ نہیں ہوتی، اس عارضی تعطل کے باوجود پی اے اے نے مالیاتی استحکام کا مظاہرہ کیا دریں اثنا، وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے مس انفارمیشن کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران فیک نیوز میں اضافہ ہوا، اے آئی کے آنے سے یہ مسئلہ مزید سنگین ہوگیا ہے. انہوں نے بھارتی میڈیا کو سچ نہ بولنے کا عادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا میں اخلاقیات موجود ہیں، جبکہ ملک میں پہلا ڈیجیٹل کمیونیکیشن محکمہ قائم کر دیا گیا ہے اجلاس میں وکیل شمس الاسلام کے قتل کے کیس پر بھی بات ہوئی، شہریار آفریدی نے کا کہنا تھا کہ قاتل کے اہلِ خانہ کی خواتین کو پولیس نے حراست میں لیا، جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے یقین دہانی کرائی کہ خواتین کو ہراساں نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بدلہ لینا کسی شہری کا حق نہیں بلکہ یہ حق ریاست کا ہے اجلاس بروز پیر شام 5 بجے تک ملتوی کردیا گیا.