7 ڈمپرز جلنے کا واقعہ: کراچی پولیس نے متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
راشد منہاس روڈ پر ٹمپر کے نیچے کچل کر بہن بھائی کے جاں بحق ہونے کے بعد مشتعل افراد کی جانب سے 7 ڈمپرز کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس نے فیڈرل بی ایریا بلاک 16 ، 14 سمیت دیگر بلاکوں میں ہوٹلز اور پارکوں میں چھاپے مار کر متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس نے پیر کی الصبح فیڈرل بی ایریا بلاک 16 ، 14 سمیت دیگر بلاکوں میں ہوٹلز اور پارکوں میں چھاپے مار کر متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے کر گبول ٹاؤن، یوسف پلازہ، نیوکراچی انڈسٹریل ایریا اور یوسف پلازہ تھانے منتقل کر دیا۔
حراست میں لیے جانے والوں کے والدین، رشتے دار اور دوست احباب تھانے پہنچ گئے تاہم ان کو تھانوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور تھانوں کے گیٹ بند کر دیے گئے۔
واضح رہے راشد منہاس روڈ پر ڈمپر سے بہن بھائی کے کچل کر جاں بحق ہونے کے بعد مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپرز کو آگ لگا دی تھی۔
ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی اور دیگر پولیس افسران نے ڈمپرز کو آگ لگانے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے خصوصاً جائے حادثے کے قریبی رہائشی عمارت صغیر سینٹر کے مکینوں کی مبینہ گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس نے حراست میں لیے جانے والے کسی شخص کی تصدیق نہیں کی۔
دو روز قبل فیڈرل بی ایریا میں لکی ون شاپنگ مال کے قریب ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل پر سوار افراد کو کچل دیا تھا، حادثے میں شدید زخمی ہونے والے دونوں بہن بھائی اسپتال منتقل کیے گئے مگر وہ جانبر نہ ہوسکے تھے، جبکہ ڈمپر کی ٹکر سے والد زخمی ہوا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس نے
پڑھیں:
لسبیلہ یونیورسٹی میں طلبا اور پولیس کے درمیان تصادم، متعدد گرفتار
اوتھل میں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز میں طلبا اور پولیس کے درمیان شدید کشیدگی کے دوران 2 طلبا زخمی ہوگئے جبکہ متعدد طلبا کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فارغ کیے گئے 4 طلبا کی بحالی کے حق میں احتجاج کیا جارہا تھا۔
پولیس نے طلبا سے مذاکرات کے لیے یونیورسٹی پہنچ کر حالات کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن طلبا کی جانب سے پتھراؤ شروع کردیا گیا جس کے جواب میں پولیس نے طلبا کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق اس فائرنگ کے دوران 2 طلبا زخمی ہوئے جبکہ متعدد طلبا کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ زخمی طلبا کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیے: بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ: بی ایریا کو اے ایریا میں بدلنے کے نوٹیفکیشنز واپس
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 4 طلبا کو اس لیے رسٹریکٹ کیا گیا کیونکہ وہ ایک پروگرام کے انعقاد کے سلسلے میں انتظامیہ کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
انتظامیہ نے وضاحت کی کہ یہ پروگرام یونیورسٹی کے قواعد و ضوابط کے خلاف تھا اس لیے اس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ تاہم طلبا نے انتظامیہ کی بات نہیں مانی جس کے باعث ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا جن قابو سے باہر ہو رہا ہے، بے لگام مواد برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعلیٰ بلوچستان
یونیورسٹی انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ اب صورتحال کنٹرول میں ہے اور امن قائم رکھنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوتھل بلوچستان طلبا پولیس تصادم لسبیلہ یونیورسٹی