اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں آنے والے زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مشکل گھڑی میں مدد کی پیش کش کی ہے۔

پریس ونگ پی ایم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترک صوبے بالکسر میں زلزلے پر دل رنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہماری تمام تر دعائیں اور ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں اور ہم اپنے ترک بہن بھائیوں کی اس سانحے میں حفاظت اور جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ  میں اپنے بھائی ترک صدر رجب طیب اِردوان سے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے اس قدرتی سانحے پر افسوس و ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ پاکستان ترکیہ کی اس مشکل گھڑی میں ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زلزلے پر

پڑھیں:

افسوس دستورکوشخصیات کےتابع کیاجارہا ہے،کامران مرتضیٰ

اسلام آباد: جمعیت علماءاسلام پاکستان کے مرکزی رہنما اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بلاشبہ تاریخی ہے، لیکن بدقسمتی سے یہ دن منفی معنوں میں تاریخ کا حصہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں کچھ دن فخر اور کامیابی کے طور پر یاد کیے جاتے ہیں، اور کچھ دن ایسے ہوتے ہیں جنہیں یاد کر کے قوم کو افسوس ہوتا ہے۔

آج کا دن بھی ان ہی دکھ اور تکلیف والے دنوں میں شمار ہوگا۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ امریکاکی تین سو سالہ تاریخ میں صرف پچیس ترامیم ہوئیں، لیکن پاکستان میں محض تیرہ مہینے کے دوران دوسری آئینی ترمیم پیش کی جا رہی ہے۔

چھبیسویں ترمیم طویل سیاسی گفت و شنید، مشاورت اور اتفاقِ رائے کے بعد منظور کی گئی تھی۔اس عمل میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماءاسلام سب شریک تھے۔مگر آج ہم صرف تیرہ مہینے بعد اسی ترمیم کو ریورس کرنے جا رہے ہیں، جو افسوسناک اور تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھبیسویں ترمیم جمہوری ڈائیلاگ کا نتیجہ تھی، مگر ستائیسویں ترمیم اکثریت کے زور پر لائی جا رہی ہے۔ یہ طرزِ عمل سیاسی شرافت کے منافی ہے۔ جب ہم نے چھ ہفتوں کی مشاورت کے بعد اتفاقِ رائے سے ترمیم منظور کی، تو یقین تھا کہ یہ پائیدار پیش رفت ہے۔

لیکن آج ایک گھنٹے کی کارروائی میں وہ تمام محنت اور اعتماد ختم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی پاکستان اب اس سیاسی دھوکے کے بعد اپنے لائحہ عمل کا ازسرِ نو جائزہ لے گی۔

ہم پر جو وعدہ خلافی کی گئی ہے، اس کے بعد پارٹی فیصلہ کرے گی کہ کیا ہم اب بھی چھبیسویں ترمیم کو اون کر سکتے ہیں یا نہیں۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آئین کو شخصیات کے لیے نہیں بلکہ نسلوں کے لیے بنایا جاتا ہے، مگر افسوس کہ آج دستور کو شخصیات کے تابع کیا جا رہا ہے۔یہ دن تاریخ میں ہمیشہ منفی حوالوں سے یاد رکھا جائے گا۔

کیونکہ آج جمہوری اقدار، آئینی شرافت اور باہمی اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اس طرزِ عمل کے بعد 1973ءکے آئین کا جو کریڈٹ پاکستان پیپلز پارٹی کو حاصل تھا، وہ بھی اب برقرار نہیں رہا۔ آج کا یہ دن سیاسی و آئینی لحاظ سے قوم کے لیے دکھ بھرا دن ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • ہنگری کے وزیراعظم کی وائٹ ہاؤس ترجمان کو ملازمت کی پیشکش
  • افسوس دستورکوشخصیات کےتابع کیاجارہا ہے،کامران مرتضیٰ
  • ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے درمیان ملاقات ،فیلڈ مارشل کی شرکت
  • وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان کی ملاقات
  • پاکستان، ترکیہ اورآذربائیجان 3 ملک ہیں لیکن ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف: پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں
  • آذربائیجان کی فتح کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے مشعل راہ، وزیراعظم کا باکو میں فوجی پریڈ سے خطاب
  • آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب، وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان کی خصوصی شرکت
  • آذربائیجان میں یومِ فتح کا پریڈ، طیب اردوان اور وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب
  • اوورسیز پاکستانیوں نے 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیے، 11.9 فیصد اضافے پر وزیراعظم کا اظہار تشکر