اسٹیٹ بینک پاکستان 14 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر بند رہے گا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ یوم آزادی کے سلسلے میں جمعرات، 14 اگست 2025 کو بینک بند رہے گا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بندش حکومت پاکستان کی جانب سے سرکاری تعطیل کے اعلان کی بنیاد پر ہوگی۔ اس روز بینک کی تمام برانچز اور دفاتر عوامی خدمات کے لیے بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے 79ویں یوم آزادی پر جواد احمد کا ملی نغمہ جاری
یوم آزادی پاکستان کا قومی تیوہار ہے جو ہر سال 14 اگست کو منایا جاتا ہے، اس موقع پر وفاقی اور صوبائی ادارے سرکاری تعطیل کی وجہ سے بند رہتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی بندش کا مقصد ملک بھر میں تعطیلات کے دوران مالیاتی نظام کی روانی اور منظم انداز میں انتظام کو یقینی بنانا ہے۔
شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی مالیاتی اور بینکنگ ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے اس تاریخ سے پہلے یا بعد میں اپنے لین دین کو مکمل کر لیں تاکہ کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 اگست اسٹیٹ بینک آف پاکستان یومِ آزادی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 14 اگست اسٹیٹ بینک آف پاکستان یوم آزادی اسٹیٹ بینک یوم آزادی
پڑھیں:
تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، مقررین سیمینار
مقررین نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے شہداء نے عظیم اور لازوال قربانیاں دے کر شجاعت کی ایسی داستان رقم کی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر پریس کلب میرپور میں شہدائے جموں کی یاد میں منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مقررین نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے شہداء نے عظیم اور لازوال قربانیاں دے کر شجاعت کی ایسی داستان رقم کی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ شہدائے جموں و کشمیر کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈوگرہ افواج کے علاوہ ہندو جتھوں اور سکھوں نے 06 نومبر1947ء کو جموں میں مسلمانوں کا بدترین قتل عام کیا۔ اس فسطائیت پر مبنی قتل عام کا مقصد جموں میں مسلمانوں کی آبادی کو کم کرنا تھا جس میں وہ کامیاب ہو گئے کیونکہ 6نومبر1947ء سے قبل جموں میں مسلمانوں کی آبادی 61 فیصد تھی جو گھٹ کر 31 فیصد رہ گئی۔
مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام کی آزادی کا خواب بہت جلد پایہ تکمیل تک پہنچے گا۔ لاکھوں شہداء کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور انشااللہ مقبوضہ جموں و کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا۔ مقررین نے کہا کہ آپریشن راہ حق بنیامین مرصوص نے ایک بار پھر بھارت کو تاریخی شکست سے دوچار کیا۔ بھارت کو مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہو گا اور کشمیری عوام کی خوہشات کے برعکس کوئی بھی فیصلہ قابل قبول نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اہل کشمیر کے جذبہ آزادی کو دباد نہیں سکتا۔ آزادی کشمیری عوام کا بنیادی اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق ہے جو بھارت کو ہر صورت واگزار کرنا ہو گا۔
سیمینار سے چیئرمین انسٹیٹیوٹ آف کشمیر سیڈیز برطانیہ نذیر احمد قریشی، امیر جماعت اسلامی ضلع میرپور مولانا عتیق الرحمن، سابق صدر الخدمت فائونڈیشن آزادکشمیر اور معروف معالج ڈاکٹر ریاض احمد، صدر الخدمت فائونڈیشن ضلع میرپور بشیر احمد شگو، اشتیاق احمد شہزاد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور شہدائے جموں کی قربانیاں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عزم دہرایا۔