غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت نے 15 اگست کو اپنے یوم آزادی سے قبل سکیورٹی پابندیوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، ہر سال کی طرح اس سال بھی کشمیری عوام بھارتی یوم آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کر چکے ہیں، اور اسی تناظر میں قابض انتظامیہ نے وادی کو ایک وسیع فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ پورے مقبوضہ خطے کے 20 اضلاع، بالخصوص لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں، اضافی فوجی چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں جہاں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو روک کر سخت تلاشی لی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے بھارت: کشمیر کے یوم شہدا پر وزیر اعلیٰ بھی مقید

حساس مقامات پر ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمرے، اور جدید سکیورٹی گرڈ سسٹم کے ذریعے نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس وی کے بردی نے تصدیق کی ہے کہ فل ڈریس ریہرسل مکمل ہو چکی ہے اور سڑکوں پر فورسز کا گشت مزید بڑھا دیا گیا ہے۔

عوام اور انسانی حقوق گروپوں کا ردعمل

مقامی شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان سخت پابندیوں کو بنیادی انسانی آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کی آواز دبانے میں ناکام رہے گی۔ ان کے مطابق، 15 اگست کو یوم سیاہ منانا کشمیری عوام کا ایک پرامن مگر مضبوط پیغام ہے کہ وہ بھارتی جابرانہ قبضے کے خاتمے تک اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیے مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں 3 کشمیری نوجوان شہید کردیے

واضح رہے کہ بھارتی یوم آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، کرفیو نما پابندیوں اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی معمول کی بات ہے۔ کشمیری عوام اس دن کو بھارت کے قبضے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاج کے طور پر مناتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کا یوم آزادی مقبوضہ کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت کا یوم ا زادی کشمیری عوام یوم آزادی

پڑھیں:

کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس، وادی کی بگڑتی صورتحال پر اظہار تشویش

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال سمیت انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی حالت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رابطہ گروپ کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور نے کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال سمیت انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی حالت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائجر اور آذربائیجان کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ کشمیری عوام کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد بھی موجود تھا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی مستقل حمایت پر او آئی سی اور رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • الطاف حسین وانی کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت پر ترک صدر اور او آئی سی کا خیرمقدم
  • بھارتی حکومت کا ظلم و ستم اور سفاکیت، مقبوضہ کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کرگیا
  • او آئی سی کی طرف سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ
  • کشمیریوں کا منظم استحصال
  • پہلگام حملے سے واضح ہوگیا مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں.او آئی سی رابطہ گروپ
  • او آئی سی رابطہ گروپ کا اہم اجلاس، کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کا اعادہ
  • او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس، کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ
  • کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس
  • کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس، وادی کی بگڑتی صورتحال پر تشویش
  • کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس، وادی کی بگڑتی صورتحال پر اظہار تشویش