پی ٹی آئی کے ارکان آج جو کاٹ رہے ہیں وہ انہوں نے خود بویا تھا، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے مقدمات اور نااہلیوں پر کی جانے والی تنقید پر کہا ہے کہ وہ جو آج کاٹ رہے ہیں وہ انہوں نے خود بویا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک جملہ کہا تھا بولیے بھی اور سُنیے بھی لیکن انہوں نے بولا تو سہی مگر سُنا نہیں تاہم ہماری کولیگ نے حقیقت پر مبنی باتیں کیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ کیا فریال تالپور کو اسپتال سے نہیں اُٹھایا؟ مریم نواز کے ساتھ آپ نے کیا کیا، مجھ پر کرائےداری تک کا کیس بنایا گیا کہ میں نےکوائف جمع نہیں کرائے، یہ کہانی 2021 کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو کانٹے آج کاٹ رہے ہیں یہ انہوں نے خود بویا ہے، نواز شریف نے حکومت میں آنے کے بعد عمران خان سے کہا کہ مل کر کام کرتے ہیں، نوازشریف نے نااہل ہونے کے بعد اداروں پر حملے نہیں کیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہہ دیں کہ ہم نے اداروں پر حملے کیے ہیں ہمیں معافی دے دیں، پی ٹی آئی کے لیڈر کچھ اور کہتے ہیں اور باقی کچھ اور کہتے ہیں، ان کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ مکافات عمل کی وجہ سے ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ نے اے پی سی کی اس کو کیا کہوں، اے پی سی کے پانچ صفحات کے اعلامیے میں ایک فقرہ معرکہ حق کے لیے نہیں تھا، آپ کا راستہ سیاست دانوں کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات سے نکلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی پوری قیادت کو سزا ہوگئی، پورے پاکستان میں دوبندے بھی باہر نہیں نکلے، آپ کے لیڈر کو سزا ہوئی تو آپ احتجاج تہذیب کے دائرے میں کریں، ہم نے تو 9 مئی نہیں کیا تھا۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ آپ نے کوئٹہ چھاؤنی سے چکدرہ چھاؤنی تک 250 مقامات پر حملے کیے، کل تک کہتے تھے غلامی نامنظور آج کہتے ہیں آزادی نامنظور، ایک جُملہ انہوں نے معرکہ حق پر نہیں کہا۔
سینٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ لوگوں کو سزا ہونے پر کون سے عوام باہر نکلے ہیں، ہماری کولیگ بولیں اور ان پر آوازیں کسی جائیں یہ جمہوریت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا فریال تالپور صاحبہ کو چاند رات کو نہیں اٹھایا گیا، اسپتال کے ڈاکٹر بولتے رہ گئے کہ ان کو اسپتال کی ضرورت ہے مگر ان کو جیل میں لے جایا گیا ،نواز شریف کی تقریر سننے پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا اور یہاں تک کیا گیا کہ اگر کسی کا جرم نہیں ملتا تو اس پر ڈرگ ڈال دو کرایہ داری ڈال دو۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پتا نہیں کس دل سے کہتے ہیں کہ جو بوؤ گے وہ کاٹو گے، جو بویا تھا وہ کاٹ رہے ہیں، نواز شریف کا کیس ہی سپریم کورٹ سے شروع ہوتا تھا وہاں ختم ہو جاتے تھے، آپ کہتے ہیں فائز عیسیٰ سے کیس شروع ہوئے یہ کھوسہ کون تھا۔
انہوں نے کہا کہ 8 کے بعد 10 مئی نہیں آیا 250 مقامات پر حملے ہوئے، ٹیلیفون کر کے کہا کہ ہم نے جلا دیا کوئی گملہ نہیں چھوڑا، 500 لوگوں کو تو جیل میں جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسد قیصر نے کہا کہ ہماری غلطی ہے کہ باجوہ کو توسیع دی، یہ واردات بھارت میں ہوتی تو کیفرکردار تک پہنچ چکی ہوتی، امریکا میں ہوتی تو پھر بھی سزا ہو چکی ہوتی۔
پی ٹی آئی کے اراکین کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ یہ بھی مان لو ہم گمراہ ہو گئے تھے ہم نے ریاست پر حملہ کیا اور ہم سے غلطی ہوگئی، آپ کی جماعت میں 10 زبانیں ہیں، آپ کبھی کشمیر کے دن جلوس نکالتے ہیں کبھی آزادی کے دن احتجاج کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاگتی آنکھوں سے خواب نہ دیکھیں بلکہ حقیقت کو تسلیم کریں، آپ کی وجہ سے نہ دنیا رکے گی نہ پارلیمنٹ رکے گی اور نہ قانون سازی رکے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ آپ پی ٹی آئی کے کاٹ رہے ہیں کہتے ہیں پر حملے سزا ہو
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا بیان مضحکہ خیز ہے کہ اس پر کیا تبصرہ کیا جائے: سینیٹر عرفان صدیقی
—فائل فوٹوپاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی ایئر چیف کے بیان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا بیان مضحکہ خیز ہے، اس پر کیا تبصرہ کیا جائے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ کو 3 ماہ گزر چکے ہیں اور بی جے پی کے رہنماؤں کے اس پر بیانات بھی آگئے ہیں۔ بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے یہ جھوٹا بیان کیوں دیا مجھے سمجھ نہیں آئی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارتی رہنماؤں نے جنگ کے دوسرے یا تیسرے دن ہی کہا تھا کہ ہمیں تسلیم کر لینا چاہیے اور وزیر اعظم مودی کو قوم کو بتانا چاہیے کہ ہمارے 5 طیارے گرے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے بھارتی ایئر چیف کا پاکستان سے شکست کے 3 ماہ بعد بنا ثبوت 6 پاکستانی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ راہول گاندھی نے نریندر مودی کی انتخابی جیت پر سوال اٹھا دیان لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اب اس وقت یہ بیان کیوں دیا گیا مجھے سمجھ نہیں آرہی، مودی نے پارلیمنٹ میں 1 گھنٹے سے زیادہ دیر تقریر کی مگر انہوں نے بھی کوئی ایک جملہ نہیں کہا کہ ہم نے پاکستان کے 5 طیارے مار گرائے ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ جھوٹے شخص کا حافظہ نہیں ہوتا، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا جھوٹ سچ سمجھا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے دو دن سے پریس کانفرنس میں انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر سوال اٹھایا ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ بھارتی انتخابات پر دھاندلی کے الزامات لگے ہیں۔ اس کا بھی مودی کے اوپر بہت بڑا دباؤ پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خارجی سطح پر بھی مودی حکومت کی رسوائی ہو رہی ہے، کسی ایک نے بھی پہلگام کے حوالے سے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر چیف نے پاک بھارت جنگ میں ذلت آمیز شکست کے تین ماہ بعد بنا ثبوت 6 پاکستانی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے بھارت کے لیے عالمی ہزیمت کا سبب بننے والی چار روزہ جنگ میں پاکستان کے 5 لڑاکا طیاروں سمیت 6 طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
بھارتی ایئرچیف نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی ایئر فیلڈز کو نشانہ بنا کر وہاں کھڑے طیاروں کو تباہ کیا۔