پی ٹی آئی کے 90فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 اگست 2025ء ) وزیرمملکت سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 90 فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے، بانی سے ملاقات پر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں شکائتیں بہت ہیں ہر کوئی بانی پی ٹی آئی سے شکایت کرتا ہے،بانی کو ہر بندہ جاکر دوسروں کی شکایت کرتا ہے، بانی سے ملاقاتیں جیل مینوئل کے تحت ہوسکتی ہیں کسی کی مرضی سے ملاقاتیں نہیں ہوسکتی۔
بانی سے ملاقات نہ ہونے میں وفاقی حکومت کا کوئی کردار نہیں۔ قیدیوں سے ملاقات جیل مینوئل کے مطابق ہوتی ہے۔جیل کی حفاظت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پی ٹی آئی کے نوے فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے،بانی سے ملاقات پر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی، مذاکرات غیرمشروط ہوتے ہیں ملاقات کی شرط نہیں ہونی چاہیئے۔(جاری ہے)
دوسری جانب مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ 14 اگست کو ورکرز کے ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پی ٹی آئی کا جھنڈا ہوگا۔
ایکس پر انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 14 اگست تجدیدِ عہد وفا کا دن ہے، پاکستان ہمارا ملک ہے اور جشنِ آزادی کو ہم نے بھرپور طریقے سے منانا ہے۔ ہم یہ دن قائداعظم کے پاکستان اور عمران خان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے منائیں گے۔ ہمارے ورکرز کے اس دن ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پاکستان تحریکِ انصاف کا جھنڈا ہونا چاہیے۔ ہم اس دن عہد کریں گے کہ پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے جہاں قانون کی حکمرانی، آزاد عدلیہ اور تمام شہریوں کے حقوق برابر ہوں۔ 14 اگست کو آپ سب نے حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، پاکستان زندہ باد۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے اراکین کی نااہلی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کو ہتھیار بنا کر ہمیں کیوں نکال رہے ہیں ،سیٹ تو چھینی جاسکتی ہے قوم کی آواز نہیں ۔منگل کوچیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز پر سزاؤں کی بارش کرنے کیلئے عدالتوں کا استعمال کیا گیا، جھوٹے مقدموں میں سزائیں سنائی گئیں اور فیصلوں کے بعد فوراً الیکشن کمیشن نے اراکین کو نا اہل کر دیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی سے ملاقات پی ٹی آئی
پڑھیں:
مربوط زری، مالیاتی پالیسیوں کے ذریعے معاشی استحکام حاصل کیا، گورنر اسٹیٹ بینک
کراچی (نیوز ڈیسک)گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان نے مربوط اور فراست پر مبنی زری اور مالیاتی پالیسیوں پر عملدرآمد کے ذریعے خاصا معاشی استحکام حاصل کر لیا۔
سی ایف اے سوسائٹی پاکستان نے آج کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں اپنے معروف سالانہ ایکسی لینس ایوارڈز کے سلسلے کا 22واں ایڈیشن منعقد کیا، جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔
تقریب سے اپنے کلیدی خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان نے مربوط اور فراست پر مبنی زری اور مالیاتی پالیسیوں پر عملدرآمد کے ذریعے خاصا معاشی استحکام حاصل کر لیا، جس کے نتیجے میں مہنگائی تیزی سے کم ہوئی ہے، اور بیرونی شعبے اور مالیاتی بفرز کو دوبارہ تشکیل دینے میں مدد ملی ہے۔
ابھرتی معیشتوں کی جانب سے پائیدار اور شمولیتی معاشی ترقی کے حصول کی کوششوں میں سرمایہ منڈیوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے ملک میں نجی شعبے کے قرضوں اور سرمایہ کاری کی ضروریات کے درمیان فرق کا حوالہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فرق کو سرمایہ مارکیٹ کے انفرااسٹرکچر اور گورننس کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششوں، متبادل سرمایہ کاری مصنوعات کی تیاری، ڈیجیٹل رسائی میں توسیع اور آن بورڈنگ کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور مالی منڈیوں پر عوام کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے شفافیت میں اضافے کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے، اس ضمن میں انہوں نے ملک میں اخلاقی سرمایہ کاری کے طریقوں اور فنانشل مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر کو ترقی دینے میں سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کی مسلسل کاوشوں کو سراہا۔
اس موقع پر ورچوئل خطاب کرتے ہوئے سی ایف اے انسٹی ٹیوٹ میں گلوبل پارٹنرشپس اینڈ کلائنٹ سلوشنز کے منیجنگ ڈائریکٹر پال موڈی نے معاشرے کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے سرمایہ کاروں میں اخلاقیات کے اعلیٰ ترین معیارات اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے سلسلے میں سی ایف اے انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ساتھ سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کی انتھک کوششوں کو بھی سراہا۔
انہوں نے مقامی سرمایہ کاری صنعت اور اس سے آگے بھی مثبت اثرات مرتب کرنے کے حوالے سے سوسائٹی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ستائش کی، اور ایوارڈ کی تقریب کو کامیاب بنانے کے لیے رضاکاروں اور ان کی کوششوں کی تعریف کی۔
سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کے صدر محمد عاصم نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا اور جیتنے والوں کو مبارکباد دی، محمد عاصم نے کہا کہ 22 ویں سالانہ ایکسی لینس ایوارڈز میں پاکستان کے مالی شعبے میں غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، دیانتداری اور قیادت کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات اور اداروں کی خدمات کا اعتراف کیا گیا ہے۔