آئی جی کے پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کسی جگہ موٹروے اور ہائی ویز پر دہشت گرد ناکہ موجود نہیں، ڈی آئی خان سے کوئٹہ سفر کیا جا سکتا ہے کیونکہ سیکیورٹی حالات پہلے سے کافی بہتر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ 11 مئی کو پشاور میں دہشتگردی کا حملہ بروقت ناکام نہ بناتے تو مولانا فضل الرحمان کے جلسے میں بڑی تباہی ہوتی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی نے کہا کہ دہشتگردوں کا ہدف جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا جلسہ تھا جنہیں ہدف پر پہنچنے نہیں دیا گیا، یہ رواں سال دہشت گردی کی بڑی کارروائی تھی جو ناکام بنائی گئی۔ یاد رہے کہ 11 مئی کو پشاور میں جے یو آئی کا جلسہ تھا جس کے لیے 4 خودکش بمبار آئے تھے جن میں سے تین کو حراست میں لیا گیا تھا جبکہ ایک کو پولیس نے روکا تو اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ دھماکے میں چمکنی پولیس کے دو اہلکار شہید ہوئے تھے۔

آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ محرم میں کوہاٹ میں بھی قبل ازوقت حملے کو ناکام بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلی بار پولیس نے دہشتگردوں کا ڈرون گرایا، اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے بنوں میں دو ڈرون گرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ آپریشن سے جنوبی اضلاع میں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوگی، ملاکنڈ میں دہشت گردوں کی تشکیل آئی تھی اور پولیس آپریشن سے دہشت گرد بھاگ گئے۔ آئی جی کے پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کسی جگہ موٹروے اور ہائی ویز پر دہشت گرد ناکہ موجود نہیں، ڈی آئی خان سے کوئٹہ سفر کیا جا سکتا ہے کیونکہ سیکیورٹی حالات پہلے سے کافی بہتر ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا نے کہا کہ جی کے پی

پڑھیں:

افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں، علی امین گنڈا پور

پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہماری افواج، پولیس اور عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، ملک میں قیام امن کیلئے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہماری افواج، پولیس اور عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، ملک میں قیام امن کیلئے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دہشتگردی مسئلے کے پائیدار حل کیلئے افغانستان سے مذاکرات ضروری ہیں، قبائلی اضلاع کے انضمام کے وعدے پورے نہیں ہوئے، ضم اضلاع کو شیئر دینے کیلئے نئے این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کا حل مذاکرات سے مشروط
  • صحافیوں کیساتھ پولیس گردی کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • نیشنل پریس کلب پر پولیس کا حملہ؛ سیکڑوں صحافیوں کا احتجاج، فضل الرحمان بھی پہنچ گئے
  • صحافیوں کا احتجاج حق بجانب، ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں : مولانا فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں مزید تبدیلیاں
  • خیبر پختونخوا پولیس کے شہداء پیکیج میں بڑا اضافہ
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں تبدیلی، پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما علی امین گنڈا پور کے نشانے پر
  • یوسف رضا گیلانی کی پشاور آمد، گورنر ہاؤس میں پرتپاک استقبال