78ویں یومِ آزادی پر عہد کرتے ہیں پاکستان کو امریکی غلامی سے آزاد کرائینگے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اجلاس عمومی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما نے کہا کہ آئی ایس او کے صالح، باکردار اور انقلابی جوان ہمارے لیے فخر کا باعث ہیں، جنہوں نے ہمیشہ علامہ اقبال، رہبر معظم، رہبر کبیر اور قائد شہید کے فکر کی پیروی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ضلع جیکب آباد کی مجلسِ عمومی کا اہم اجلاس جامعۃ المصطفیٰ خاتم النبیینؐ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے موقع پر تربیتی نشست سے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نوجوان ملک و قوم کا مستقبل ہیں، ان کی اصلاح، تعلیم اور تربیت روشن مستقبل کی ضمانت ہے، پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی پر ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو امریکی سامراج اور اغیار کی غلامی سے آزاد کرائیں گے، تاکہ پاکستان کی تقدیر کے فیصلے اسلام آباد میں ہوں، واشنگٹن میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کریم میں اصحاب کہف کو مثالی جوانوں کے طور پر پیش کیا گیا، جنہوں نے اللہ تعالیٰ پر ایمان لاتے ہوئے کفر اور طاغوت کے مقابلے میں جرأت و استقامت کا مظاہرہ کیا، اسی طرح حضرت ابراہیمؑ نے جوانی میں نمرودی سلطنت کے خلاف قیام کرکے نوجوانوں کیلئے عملی نمونہ قائم کیا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ کربلا میں شبیہ پیغمبر حضرت علی اکبر علیہ السلام اور حضرت قاسم علیہ السلام جیسے مثالی جوان عالم بشریت کے جوانوں کیلئے رہبر و رہنما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلابِ اسلامی کی کامیابی اور بقاء میں نوجوانوں کا اہم کردار ہے، شہداء کی فہرست میں 80 تا 90 فیصد نوجوان شامل ہیں، جنہوں نے دینِ خدا کی سربلندی کیلئے اپنی جان قربان کی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کی روشنی میں ائمہ اہل البیتؑ کی بتائی ہوئی صراطِ مستقیم پر حضرت امام خمینیؒ اور قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ گامزن رہے اور ہم بھی اسی راہ پر عصرِ حاضر کی یزیدیت کے مقابل حق کا پرچم بلند کیے ہوئے کھڑے ہیں۔
قبل ازیں آئی ایس او مکی ذیلی نظارت سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صالح، باکردار اور انقلابی جوان ہمارے لیے فخر کا باعث ہیں، جنہوں نے ہمیشہ علامہ اقبال، رہبر معظم، رہبر کبیر اور قائد شہید کے فکر کی پیروی کی ہے۔ اجلاس میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی نمائندہ ترجمان اسد عباس اور اراکین ذیلی نظارت سابق ڈویژنل صدر اللہ بخش سجادی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی نائب صدر عزاداری ونگ سید غلام شبیر نقوی، اور آئی ایس او کے ریجنل نمائندہ جادل حسین، ضلعی صدر عدیل شجاع سمیت دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود پاکستان کے نے کہا کہ جنہوں نے ایس او
پڑھیں:
سلامتی کونسل نے ایران پرجوہری پابندیوں میں نرمی سے متعلق چین اورروس کی قرارداد مسترد کردی، پاکستان کا اظہارافسوس
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےنے ایران پر جوہری پابندیوں میں نرمی سے متعلق چین اور روس کی قرارداد مسترد کر دی،جس پر پاکستان نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔سلامتی کونسل کے 15 رکنی اجلاس میں قرارداد کے حق میں صرف 4 ووٹ (الجزائر، چین، پاکستان، روس) جبکہ 9 ممالک (ڈنمارک، فرانس، یونان، پاناما، سیرا لیون، سلووینیا، صومالیہ، برطانیہ اور امریکا) نے مخالفت میں ووٹ دیا، جبکہ 2 ممالک (گیانا اور جنوبی کوریا) نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،قرارداد مسترد ہونے کے بعد ایران پر ختم کی گئی پابندیاں ہفتے کی شام سے دوبارہ نافذ العمل ہو جائیں گی۔یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایک ماہ قبل معاہدے پر دستخط کرنے والے تین یورپی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے کونسل کو ایران کی نمایاں عدم تعمیل اور خلاف ورزیوں کے بارے میں مطلع کرتے ہوئے سنیپ بیک میکنزم کو فعال کیا تھا۔(جاری ہے)
پاکستان کے مندوب عمر صدیق نے، جو وزارت خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل اقوام متحدہ ہیں، قرارداد کے حق میں ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مزید وقت دینا آگے بڑھنے کے لیے نہایت ضروری تھا۔
اس مقصد کے لیے کونسل کی قرارداد 2231 (2015) میں تکنیکی توسیع ہی منطقی قدم ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مشترکہ جامع ایکشن پلان کی حمایت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ دباؤ یا پابندیاں مسائل کا حل نہیں بلکہ انہیں مزید پیچیدہ بنا دیں گی، جبکہ اس کا نقصان عام ایرانی عوام کو پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کے نفاذ سے متعلق کسی بھی تنازعے کو باہمی تعاون کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، انتہائی اقدامات سے اجتناب کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سفارت کاری، تعاون اور تصادم و محاذ آرائی سے گریز پر زور دیتا آیا ہے۔چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے ووٹ کے نتیجے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری معاملے پر تعطل خطے میں ایک نئے سکیورٹی بحران کو جنم دے سکتا ہے جو عالمی برادری کے مفاد کے منافی ہے۔امریکا کی نائب نمائندہ ڈوروتھی شیا نے قرارداد مسترد ہونے پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے روس اور چین کی کوشش کو ایران کو جواب دہی سے بچانے کی ناکام کوشش قرار دیا۔روس کے نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے کہا کہ قرارداد کی مخالفت کرنے والے ممالک نے واضح کر دیا ہے کہ ان کے تمام سفارتی دعوے محض دکھاوا تھے۔