معرکہ حق میں فتح کا جشن اور یوم آزادی، اسلام آباد میں رنگا رنگ تقریب کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی اور یومِ آزادی کی خوشی میں ملک بھر میں جشن کا سماں ہے، ہر جانب سبز ہلالی پرچموں کی بہار چھا گئی ہے۔ شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں عوام کے لیے معرکہ حق میں استعمال ہونے والے طیارے، ٹینک، توپیں، ریڈارز اور دیگر عسکری ساز و سامان کی خصوصی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔
یومِ آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب جناح اسپورٹس اسٹیڈیم اسلام آباد میں شروع ہوگئی، جس میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری بطور مہمانِ خصوصی شریک ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد جشن آزادی پاکستان جنرل سید عاصم منیر شہباز شریف فیلڈ مارشل مرکزی تقریب معرکہ حق جشن آزادی وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد جشن ا زادی پاکستان شہباز شریف فیلڈ مارشل معرکہ حق جشن ا زادی وزیراعظم پاکستان وی نیوز معرکہ حق
پڑھیں:
سندھ بارکونسل کا 27ویں ترمیم کی سخت مخالفت کااعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-01-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ بار کونسل کے نو منتخب ارکان نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی اور جمہوریت کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کا اعلان کیا ہے۔ سندھ بار کونسل کے نومنتخب 18 ارکان کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا کہ وفاقی کابینہ اور سینیٹ سے منظوری کے بعد جب حکومت نے مجوزہ بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے لیکن اس نازک آئینی مرحلے پر سندھ بار کونسل کا موجودہ ادارہ خاموش ہے، جس کے باعث نو منتخب ارکان نے بیان جاری کرنا ضروری سمجھا۔ بیان میں کہا گیا کہ مجوزہ ترمیم، 26ویں آئینی ترمیم کے تسلسل میں ایک اور غیر آئینی مہم جوئی ہے، جو اب واضح طور پر آئینی آمریت کی سمت بڑھ رہی ہے۔ ارکان نے مؤقف اختیار کیا کہ مجوزہ بل کے ذریعے ایک مستقل نوعیت کے عہدے کے قیام کی کوشش کی جا رہی ہے جو نہ صرف آئین بلکہ جمہوری اصولوں کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح عدالت عظمیٰ کے اختیارات کم کر کے ایک متوازی ادارہ، یعنی وفاقی آئینی عدالت قائم کرنے کی تجویز آئین کے بنیادی ڈھانچے، اختیارات کی تقسیم اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں کے برعکس ہے۔ نو منتخب ارکان نے مزید کہا کہ اگرچہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا اختیار حاصل ہے لیکن یہ اختیار لامحدود نہیں ہے۔ پارلیمنٹ آئین کی بنیادی خصوصیات جیسے اسلامی دفعات، وفاقی حیثیت، پارلیمانی طرزِ حکومت اور عدلیہ کی آزادی کو ختم یا تبدیل نہیں کر سکتی۔ ارکان کے مطابق آئینِ پاکستان کی روح عدلیہ کی آزادی پر کسی بھی قسم کی دست درازی کی اجازت نہیں دیتا۔ سندھ بار کونسل کے ارکان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سندھ بار کونسل کے نو منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی، آئینی بالادستی اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے بھرپور آواز اٹھاتے رہیں گے۔