آئی ایس او پاکستان کا مرکزی تین روزہ ''شہید مقاومت سیمینار '' آج سے شروع ، ملک بھر سے قافلے روانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اس کنونشن میں جہاں نئے مرکزی صدر کا انتخاب عمل میں آئے گا وہیں شہید مقاومت سید حسن نصراللہ اور دیگر شہداء کی پہلی برسی کا اہتمام بھی کیا گیا ہے، کنونشن میں شرکت کے لیے تمام ڈویژن سے قافلے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، توقع کی جارہی ہے شہید مقاومت کی برسی کے موقع پر ملکی و بین الاقومی شخصیات بھی شریک ہوں گی۔ اسلام ٹائمز ۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا 54واں مرکزی کنونشن بعنوان شہید مقاومت کنونشن آج سے اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے، کنونشن میں شرکت کے لیے ملک کے طول وعرض سے امامیہ نوجوانوں کے قافلے گزشتہ رات سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں، اس کنونشن میں جہاں نئے مرکزی صدر کا انتخاب عمل میں آئے گا وہیں شہید مقاومت سید حسن نصراللہ اور دیگر شہداء کی پہلی برسی کا اہتمام بھی کیا گیا ہے، کنونشن میں شرکت کے لیے تمام ڈویژن سے قافلے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، توقع کی جارہی ہے شہید مقاومت کی برسی کے موقع پر ملکی و بین الاقومی شخصیات بھی شریک ہوں گی۔ کنونشن تین روز جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان 2030 سیمینار: عوامی مسائل جلد حل کے لیے ہر ڈویژن کو صوبہ بنانے کی تجویز
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی میں منعقدہ قومی سیمینار ’2030 کا پاکستان، چیلنجز، امکانات اور نئی راہیں‘ کے مقررین نے کہا ہے کہ ملک میں بہتر حکمرانی، عوامی فلاح اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے مزید صوبے قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی اور نئے صوبوں کے قیام سے گورننس اور سروس ڈلیوری میں نمایاں بہتری آئے گی۔
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چانسلر حسن محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئے صوبے بنانے سے گورننس کے مسائل حل ہوں گے اور عوام کو سہولتیں ان کی دہلیز پر میسر آئیں گی۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل نے نئے صوبے بنانے کی بات کی، ایم کیو ایم اس کی حمایت کرتی ہے، مصطفیٰ کمال
پنجاب گروپ آف کالجز کے چیئرمین میاں عامر محمود نے کہا کہ دہائیوں سے عوام سہولتوں کی کمی اور ناقص انتظامات کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔ ان کے مطابق مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ ہر ڈویژن کو صوبہ بنایا جائے تاکہ عوام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے صوبائی دارالحکومتوں یا اسلام آباد نہ جانا پڑے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت ملک میں اڑھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ 44 فیصد غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے ورلڈ بینک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کمزور ادارے، کرپشن اور غیر منصفانہ منصوبہ بندی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
پروفیسر چودھری عبدالرحمن، چیئرمین آل پاکستان پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز، نے کہا کہ ملکی ترقی نوجوانوں کے بغیر ممکن نہیں، اصل مسئلہ ہنر کی کمی نہیں بلکہ نوجوانوں میں مقصدیت کا فقدان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2030 کا پاکستان، پنجاب گروپ آف کالجز چانسلر حسن محمد خان رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی میاں عامر محمو نئے صوبے