بیرون ملک مفرور ملزمان کی حوالگی کا کیس: سندھ ہائیکورٹ کا تحریری حکمنامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
قتل کے مقدمات میں بیرون ملک مفرور ملزمان کی حوالگی کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
کراچی میں سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کا کوئی نمائندہ عدالت میں پیش نہیں ہوا، ملزمان کو پاکستان واپس لانے کیلئے غیر سنجیدہ کوششیں کی گئیں۔
عدالت عالیہ نے کہ سانحہ بلدیہ کیس میں مفرور ملزم حماد صدیقی کس ملک میں ہیں، حماد صدیقی کی پاکستان واپسی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے۔
عدالت عالیہ نے کہا حماد صدیقی کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخی کے اقدامات کیے جائیں، وزارت خارجہ کے مطابق حماد صدیقی کو واپس لانے کی ذمہ داری وزارت داخلہ کی ہے۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ تقی حیدر شاہ کو بھی یو اے ای سے واپس لانے کی ہدایت کی تھی، حکام کے مطابق پاکستان اور یواے ای کے درمیان ملک بدری کا معاہدہ موجود ہے۔
عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ وزارت خارجہ و داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹریز 25 ستمبر کو عدالت میں پیش ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے فریقین سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔ سندھ ہائیکورٹ میں بس اونرز ایسوسی ایشن کی ای چالان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دینا انتظامیہ کا اختیار نہیں بلکہ موٹر وہیکل ترمیم ایکٹ سیکشن 121 اے کے تحت ٹریفک مجسٹریٹ ہی سزا دے سکتا ہے۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ای چالان اور جرمانوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، شہر کی سڑکوں کی حالت خراب اور ٹریفک سائن واضح نہیں ہیں، کمرشل بسوں پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کاروبار کی کمر توڑ دے گا۔ درخواست میں کہا گیا کہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کا نظام درست اقدام ہے لیکن جرمانوں کی رقم غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔