سعودی عرب کی اسرائیلی وزیر اعظم کے بیانات اور توسیع پسندانہ منصوبوں کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیانات، جن میں نام نہاد گریٹر اسرائیل کا ذکر کیا گیا، کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
وزارت نے اس سوچ اور ان تمام آبادکاری و توسیع پسندانہ پالیسیوں کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے جو فلسطینی عوام کے تاریخی و قانونی حقِ خود ارادیت کو پامال کرتی ہیں اور آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں رکاوٹ ہیں جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو اور جو متعلقہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق قائم ہو۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب کا اسرائیلی وزیر کی مسجد الاقصیٰ میں اشتعال انگیزی پر شدید ردعمل
بیان میں سعودی عرب نے عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی قبضے کی یہ کھلی خلاف ورزیاں نہ صرف بین الاقوامی قانون اور عالمی اصولوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ ممالک کی خودمختاری پر کھلا حملہ ہیں جو خطے اور دنیا کے امن واستحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سعودی عرب سعودی عرب کی مذمت سعودی وزارت خارجہ فلسطین کی ریاست.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سعودی عرب کی مذمت فلسطین کی ریاست
پڑھیں:
یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم پر سفری پابندی عائد کردی
یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم پر سفری پابندی عائد کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 September, 2025 سب نیوز
یروشلم(سب نیوز )یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سلووینیا نے گزشتہ سال باضابطہ طور پر فلسطین کو تسلیم کیا تھا اور رواں سال جولائی میں اسرائیلی کابینہ کے دو دائیں بازو کے وزرا پر بھی پابندی لگا دی تھی۔سلووینیا کی وزارتِ خارجہ کی اسٹیٹ سیکرٹری نیوا گراشچ نے کہا اس اقدام کے ذریعے سلووینیا بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق کی اقدار اور ایک اصولی و مستقل خارجہ پالیسی کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔
سلووینیا نے اگست میں اسرائیل کو اسلحے کی فروخت پر پابندی لگائی تھی اور اسرائیلی زیرِ قبضہ فلسطینی علاقوں میں تیار کی جانے والی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی تھی۔نیوا گراشچ کے مطابق حکومت نے نیتن یاہو کے خلاف کارروائی اس لیے کی ہے کیونکہ ان پر عالمی عدالتِ انصاف میں غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کے ذریعے حکومت اسرائیل کو ایک واضح پیغام دے رہی ہے کہ سلووینیا بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں اور انسانی قوانین پر مکمل عملدرآمد کی توقع رکھتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرثابت کریں کہ بین الاقوامی قانون محض ایک فسانہ نہیں ہے؛ یمنی صدر کا اقوام متحدہ سے مطالبہ ثابت کریں کہ بین الاقوامی قانون محض ایک فسانہ نہیں ہے؛ یمنی صدر کا اقوام متحدہ سے مطالبہ کارگل جنگ میں بھی کھلاڑی ہاتھ ملا رہے تھے تو اب ایسا کیوں ہے؟ سابق بھارتی وزیربھی بول پڑے ایشیا کپ: بنگلادیش کا پاکستان کیخلاف اہم میچ میں ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ موجوہ نظام کو ہائبرڈ یا ون پیج سے منسوب کرنا غلط ہے: رانا ثنا اللہ بحرین کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے بڑا ریلیف پیکج طالبان نے خواتین پر مرد ڈینٹسٹ سے علاج کرانے پر پابندی عائد کردیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم