بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار عامر خان کے بھائی فیصل خان کی جانب سے حالیہ دنوں میں لگائے گئے سنگین الزامات کے بعد عامر خان کے اہل خانہ نے اپنا ردعمل جاری کردیا ہے۔

چند روز قبل ایک انٹرویو میں فیصل خان نے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ان کے بقول، عامر خان نے انہیں ایک سال تک گھر میں قید رکھا۔ فیصل کا کہنا تھا کہ اہل خانہ نے انہیں دماغی بیماری (شیزوفرینیا) کا مریض قرار دیا اور یہ سمجھا کہ وہ معاشرے کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

فیصل کے مطابق اس دوران انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی، فون ضبط کرلیا گیا اور کمرے کے باہر گارڈز تعینات تھے جو انہیں دوائیں دیتے تھے۔ فیصل نے مزید کہا کہ اس وقت وہ والد کی مدد کے منتظر تھے مگر ان سے رابطہ ممکن نہ تھا۔

ان بیانات پر عامر خان کے اہل خانہ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عامر خان کے اہل خانہ نے جاری بیان میں کہا کہ فیصل کی جانب سے والدہ، بہن اور بھائی پر لگائے گئے الزامات افسوسناک ہیں اور یہ پہلا موقع نہیں جب انہوں نے واقعات کو غلط انداز میں پیش کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ فیصل سے متعلق تمام فیصلے خاندان نے مل کر، ماہرِ نفسیات کی مشاورت کے بعد کیے، اور یہ سب کچھ ان کی جذباتی و نفسیاتی بہتری کے لیے کیا گیا۔ اسی وجہ سے اہل خانہ نے ہمیشہ اس مشکل دور کی تفصیلات عوام میں لانے سے گریز کیا۔

عامر خان کے اہل خانہ نے میڈیا اور عوام سے اپیل کی کہ اس نجی معاملے کو سنسنی خیز انداز میں نہ اچھالا جائے اور غیر ضروری قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عامر خان کے اہل خانہ نے

پڑھیں:

اب بھی وقت ہے! فلوٹیلا کشتیوں کو رک جانا چاہیے: اسرائیل کی سنگین نتائج کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیرخارجہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا کو رک جانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے فلوٹیلا میں شامل کشتیوں کو رک جانا چاہیے۔

عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والا بین الاقوامی قافلہ گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کے قریب پہنچ گیا ہے۔فلوٹیلا میں 40 سے زائد شہری کشتیاں شامل ہیں جن میں پارلیمنٹیرینز، وکلا اور مختلف ممالک کے رضاکار شریک ہیں، سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی قافلے کا حصہ ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امدادی قافلہ آج کسی بھی وقت غزہ پہنچ سکتا ہے، اسرائیلی بحریہ کے جنگی جہازوں نے فلوٹیلا کو گھیرے میں لے لیا ہے، جبکہ درجنوں ڈرونز کی پروازوں سے کشتیوں کی سی سی ٹی وی سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔

پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان، جو اس قافلے کا حصہ ہیں، نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیلی جنگی جہاز نظر آنا شروع ہو گئے ہیں اور حملے کا خدشہ موجود ہے۔ ان کے مطابق ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر تمام افراد نے حفاظتی جیکٹس پہن لی ہیں تاہم قافلے کا سفر کسی صورت نہیں رکے گا۔

’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کا مقصد اسرائیلی محاصرہ توڑتے ہوئے خوراک، ادویات اور ضروری امدادی سامان غزہ کے عوام تک پہنچانا ہے۔

اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے اسرائیل کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ خبردار کرتا ہوں اسرائیل گلوبل صمودفلوٹیلا پر حملے کی غلطی نہ کرے، غزہ جانے والی کشتیوں میں سوار لوگ اسرائیل کیلئےخطرہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے شہریوں کو مکمل سفارتی تحفظ حاصل ہو گا، توقع ہے نتن یاہو کی حکومت بھی فلوٹیلا کو خطرہ نہیں بنائے گی، اسرائیل نے انروا کو امداد پہنچانے سے نہ روکا ہوتا ہوتا تو فلوٹیلا کی ضرورت نہ پڑتی۔

کولمبیا کے صدر گستاؤپیٹرو نے خبردار کیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہو گا، فلوٹیلا عملے کی زندگیاں اور سلامتی ہر صورت محفوظ رہنی چاہیے، فلوٹیلا پرحملہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہو گا یہ مشن شہری، انسانی اور پرُامن ہے اس پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے اشتعال انگیز بیانات پر تشویش، کسی بھی ایڈونچر کا بغیر ہچکچاہٹ جواب دیں گے، افواج پاکستان کا ردعمل
  • ثنا جاوید کی طلاق کی افواہیں؛ شعیب ملک کا ردعمل سامنے آگیا
  • ہانیہ عامر کے مبینہ جعلی بالوں پر تنازع
  • توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک بغیر کاروائی کے ملتوی
  • رجب بٹ پر ’ہم جنس پرستی‘ کا الزام، ویڈیو ثبوت پیش کرنے کی دھمکی
  • کمار سانو نے سابقہ اہلیہ کو الزامات عائد کرنے پر قانونی نوٹس بھیج دیا
  • آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا
  • مصر میں نکاح رجسٹر کرائے بغیر شادیوں کے رجحان میں تشویشناک اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • شکیب الحسن پر قومی ٹیم کے لیے کھیلنے پر مستقل پابندی عائد
  • اب بھی وقت ہے! فلوٹیلا کشتیوں کو رک جانا چاہیے: اسرائیل کی سنگین نتائج کی دھمکی