شام میں مارچ میں قتل عام ’ممکنہ جنگی جرائم،‘ اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اگست 2025ء) شامی ساحلی علاقوں میں 1,400 ہلاکتیں ممکنہ جنگی جرائم، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے شام کے لیے تحقیقاتی کمیشن نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں سال مارچ میں شام کے ساحلی علاقوں میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے دوران عبوری حکومت کے اہلکاروں اور سابق حکمرانوں کے وفادار جنگجوؤں، دونوں ہی کی جانب سے ممکنہ جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق اس پرتشدد لہر میں زیادہ تر علوی برادری کو نشانہ بنایا گیا اور تقریباً 1,400 افراد، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی تھی، ہلاک ہوئے۔ اس تشدد کے بعد بھی وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں۔
یہ واقعات گزشتہ سال صدر بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد شام میں پیش آنے والا سب سے خونریز سانحہ تھے۔ اس کے بعد عبوری حکومت نے حقائق کے تعین کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کی تھی۔
ادارت: مقبول ملک، جاوید اختر
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ممکنہ جنگی جرائم اقوام متحدہ
پڑھیں:
غزہ پر قبضے کا منصوبہ 2 ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے، عاصم افتخار
اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب 2 ریاستی تصور کی بنیاد پر براہِ راست حملہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ 2 ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے۔ اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا آرہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ 2 ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے، فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے ہی کرنا ہے، کوئی فلسطینیوں کے مستقبل اور گورننس سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتا۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب 2 ریاستی تصور کی بنیاد پر براہِ راست حملہ ہے۔