آزادکشمیر، کاغان اور گلگت بلتستان میں طوفانی بارش سے تباہی، خواتین سمیت 10 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
مظفرآباد/ گلگت:
آزادکشمیر، وادی کاغان اور گلگت بلتستان میں طوفانی بارش نے تباہی پھیلا دی جہاں خواتین سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظفرآباد کے نواحی علاقے میں کلاؤڈ برسٹ سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ وادی نیلم کے علاقے رتی گلی نالہ میں پھنسے 50 سیاحوں کو ریسکیو کر لیاگیا لیکن 500 سیاح بیس کیمپ میں محصور ہیں اور ان علاقوں میں متعدد پل بہہ گئے ہیں سڑکیں بند ہیں۔
گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقہ خلتی میں سیلاب میں 5 افراد بہہ گئے، خاتون اور بچی کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ بہہ جانے والے تین افراد کی تلاش جاری ہے۔
آزادکشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق مظفرآباد کی تحصیل پٹہکہ نصیرآباد کے جھگیاں نالہ میں کلاوڈ برسٹ سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یوسی مچھیارہ میں ڈنہ دلیاڑ میں بھی ایک خاتون پتھر لگنے سے جاں بحق ہوئیں، اسی طرح پلندری نالے میں بہہ کرایک خاتون جان بحق اور ایک زخمی ہوگئیں۔
ایس ڈی ایم اے نے بتایا کہ جہلم ویلی میں نڑ دجیاں نالے کی زد میں آکرتین دوکانیں ایک پن چکی جندرتباہ ہو گئے ،ضلع پونچھ میں چھترنالے کی طغیانی کے دوران خشک جگہ پر پھنسے تین افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ضلع باغ میں نالے میں کار بہہ جانے سے پھنسے 400 سیاحوں کو ریسکیو کر لیاگیا ہے، خیبرپختونخوا کو کشمیر سے ملانے والی شاہراہ لوہارگلی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے، جہلم ویلی میں بنی حافظ ہٹیاں بالا روڈ مٹی کے تودے گرنے کے باعث بندہے۔
مزید بتایا گیا کہ وادی لیپہ کو ملانے والی شاہراہ دودہ پورہ کے مقام سے لینڈ سلائیڈ کے باعث بند ہے، ضلع پونچھ میں ہجیرہ عباس پور روڈ بیری کے مقام سے لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے بندہے، نیلم ویلی میں شدید بارش کے باعث رتی گلی نالہ میں پھنسے 50 کے قریب سیاحوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام دواریاں کلس میں پہنچا دیا گیا، 500 کے قریب سیاح رتی گلی بیس کیمپ میں ہی رہائش پذیر ہیں جن کے مفت قیام و طعام کا بندوبست کردیا گیا ہے۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق رتی گلی نالہ میں پھنسی ایک گاڑی کو ریکور کر لیا گیا، رتی گلی روڈ دو تین مقامات پر بند ہے، نالہ لوات میں طغیانی سے دو رابطہ پل بہہ گئے، شدید بارش کے باعث نتھیاگلی کے قریب گلیات تاجوال کے مقام پر 3 لڑکیاں ڈوب گئیں جن میں سے دو کو بچا لیا گیا جبکہ ایک لڑکی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئی۔
گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقہ خلتی میں بھی سیلاب نے تباہی مچادی اور 6 گھر مکمل تباہ ہوگئے، سیلاب میں 5 افراد بہہ گئے جن میں سے ایک خاتون اور ایک بچی کی لاش نکال لی گئی جبکہ تین افراد کی تلاش جاری ہے، چٹورکھنڈ اور دائن نالے میں سیلاب نے دریائے اشکومن کو روک دیا جس کے پھٹنے کے خدشے کے باعث نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کردیا گیا ہے۔
ادھر بلتستان کے ضلع گنگچھے میں سیاچن کے دامن میں واقع آخری گاؤں سلترو گوما کا واحد پل سیلاب کی نذر ہو گیا ہے جس سے گاؤں کا بلتستان سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، سب ڈوثزن مشہ بروم بھی سیلاب کی زد میں ہے، سیلاب نے غورسے میں سینکڑوں کنال زرعی اراضی اور درختوں کو نقصان پہنچایا، کاظمی گاؤں کو خالی کر کے تمام مکینوں کو خیمہ بستی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افراد جاں بحق گلگت بلتستان کو ریسکیو کر نالہ میں رتی گلی بہہ گئے کے مقام کے باعث گیا ہے
پڑھیں:
آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے
—فائل فوٹوڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ سیلاب سے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین اپنے گھروں کو واپس جارہے ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سروے جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دریاؤں کی صورتِ حال اب معمول کے مطابق ہے، سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ مون سون کا ساتوں اسپیل جاری ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت سیلابی صورتحال نہیں ہے، دریائے ستلج میں بھارت سے مزید پانی آنے کا امکان ہے، دریائے راوی میں بھی بھارت سے 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ 27 اضلاع میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے جاری ہے، مختلف اداروں پر مشتمل ٹیمیں سروے شفافیت کے ساتھ کر رہی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے یہ بھی کہا کہ چند علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔