نیویارک:

پاکستان نے مغربی بحرالکاہل میں واقع جزیرہ نما ملک مائکرونیشیا کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کر لیے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد اور مائکرونیشیا کے سفیر جیم ایس۔ لپوے نے نیویارک میں مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو باضابطہ شکل دے دی گئی۔

یہ اہم تقریب پاکستان مشن برائے اقوام متحدہ میں منعقد ہوئی، جس میں دونوں ملکوں کے اعلیٰ سفارتکار شریک تھے۔ پاکستان کے نائب مستقل مندوب سفیر عثمان جدون بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سفیر عاصم افتخار نے اس موقع پر کہا کہ یہ تعلقات پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر قائم ہونا خوش آئند ہے، اور یہ باہمی تعاون کے کئی نئے دروازے کھولیں گے، بالخصوص ماحولیاتی تبدیلی، انسانی وسائل کی ترقی اور عالمی امن کے فروغ میں۔

انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان، مائکرونیشیا کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا 100واں ملک بن گیا ہے۔

مائکرونیشیا کے سفیر جیم ایس۔ لپوے نے اس نئی شراکت داری پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے باعث فخر ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ دوستی کا سفر شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی اقوام متحدہ میں حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔

 

تقریب سے قبل دونوں سفیروں کے درمیان دو طرفہ تعاون اور اقوام متحدہ میں اشتراک پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ میں مائکرونیشیا کے پاکستان کے

پڑھیں:

روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں

روس نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی بحالی کو مسترد کر دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبینزیا نے یہ مؤقف اکتوبر کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے باعث اسلحہ کی خرید و فروخت سمیت مختلف پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام یورپی طاقتوں کی جانب سے سنیپ بیک نامی طریقہ کار کے تحت کیا گیا۔

ایران نے پہلے ہی متنبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کا سخت ردعمل دیا جائے گا۔ اس حوالے سے روسی سفیر نے کہا کہ ہم ان پابندیوں کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا

ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا دو متوازی حقیقتوں میں بٹ گئی ہے، کچھ ممالک کے لیے سنیپ بیک نافذ ہو چکا ہے لیکن ہمارے نزدیک اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

نیبینزیا کے مطابق یہ صورتِ حال ایک نیا مسئلہ پیدا کر رہی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری اس تضاد سے کیسے نکلتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ ایران جوہری پروگرام روس یورپین یونین

متعلقہ مضامین

  • دنیا اسرائیل کیساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کردے، ہسپانوی نائب وزیراعظم
  • دنیا اسرائیل کیساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کردے؛ ہسپانوی نائب وزیراعظم
  • بھارت آزاد کشمیر پر الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ قراردادوں کی پاسداری کرے: پاکستان
  • پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ریل اور انفراسٹرکچر تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • شمع جونیجو کس وفد کے ساتھ اقوام متحدہ گئیں؟ اسحاق ڈار کی وضاحت
  • اسحاق ڈار سے جرمن سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں
  • دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر
  • قائم مقام  صدر سے شام کے سفیر، ارکان پارلیمنٹ اور ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات
  • بلال اظہر کی صدر یو اے ای سے ملاقات، دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ