امریکی گلوکار مکی میڈن کی اہلیہ شادی کے 3 ماہ بعد ہی طلاق کیلئے عدالت پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)امریکی گلوکار مکی میڈن کی اہلیہ شادی کے 3 ماہ بعد ہی طلاق کے لیے عدالت پہنچ گئیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق 46 سالہ مکی میڈن اور کیتھرن بلیئر بومین کی شادی رواں سال مئی میں ہوئی تھی۔
(جاری ہے)
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیتھرن بلیئر بومین نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کی لاس اینجلس کانٹی کی عدالت میں 12 اگست کو اس حوالے سے درخواست دائر کی ہے۔خاتون نے درخواست میں اپنے خاوند پر گھریلو زیادتی کا الزام لگایا ہے جبکہ طلاق کے حوالے سے اختلافات کا ذکر کیا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
آشا بھوسلے کو عدالت سے انصاف مل گیا؛ حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں
بھارت کی عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ آشا بھوسلے کے حق میں بمبئی ہائی کورٹ کا ایک تاریخی فیصلہ آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آشا بھوسلے نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ میری آواز اور تصویر کو بعض ادارے اور افراد بغیر اجازت کے استعمال کر رہے ہیں۔
کاروباری اور تخلیقی کاموں میں گلوکارہ آشا بھوسلے کے نام، شخصیت اور تصویر کو اے آئی کی مدد سے استعمال کرنے پر بعض بین الاقوامی ادارے اور ایک فنکار کو فریق بنایا گیا تھا۔
ممبئی کورٹ نے آج اس اہم مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے آشا بھوسلے کی آواز، تصویر اور شخصیت کے غیر مجاز استعمال پر پابندی عائد کر دی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ حکم مصنوعی ذہانت پر مبنی پلیٹ فارمز، ای کامرس ویب سائٹس اور دیگر اداروں پر بھی لاگو ہوگا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آشا بھوسلے کی شناخت چاہے وہ ان کی آواز ہو، تصویر ہو یا ان سے مشابہت رکھنے والا کوئی بھی اظہار ہو، کو ان کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس ڈاکٹر عارف اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ مشہور شخصیات کے ذاتی حقوق کا احترام کیا جانا ضروری ہے۔ ان کا نام اور آواز تجارتی مفاد کے لیے بغیر اجازت استعمال کرنا شخصی آزادی پر حملہ ہے۔
خیال رہے کہ ایسے ہی ایک فیصلے میں امیتابھ بچن اور ایشوریہ رائے کو بھی انصاف مل چکا ہے۔
بھارت میں کئی کمپنیاں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے نامور فنکاروں کی آوازوں، ان کے کردار اور شخصیت کو بغیر اجازت استعمال کرکے منافع کما رہے ہیں۔
ایشوریہ رائے کی آواز اور تصویر کو تو اے آئی کی مدد سے نازیبا مناظر اور بیہودہ مواد کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔