پشاور:

موسلاھار بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث وادی سوات میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، دریائے سوات میں پانی کے بہاؤ اضافہ ہونے سے اطراف کے کئی علاقے زیر آب آگئے۔

ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق مالم جبہ جبہ روڈ کا 400 میٹر حصہ گل میرہ کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ گیا، سیاح اگلے اعلان تک مالم جبہ روڈ پر سفر سے گریز کریں۔

مینگورہ خوڑ میں طغیانی جبکہ سیلابی پانی مکانات اور دکانوں میں داخل ہوگیا، دریائے سوات کے بہاؤ میں بھی اضافہ ہوگا۔

مکانباغ اور ملابابا کے علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث لوگوں نے عمارتیں خالی کر دیں۔

مینگورہ خوڑ، ہزارہ خوڑ، خوازہ خیلہ سمیت دیگر مقامات میں طغیانی کے بعد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق عوام سے خوڑ اور دریا کے قریب جانے سے گریز کی اپیل ہے، بارش کے باعث دریائے سوات کے بہاو میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بارش میں سیاح اور مقامی لوگ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

مینگورہ شہر، تحصیل چارباغ، خوازہ خیلہ، مدین، کبل اور بریکوٹ میں سیلاب صورتحال ہیں۔ سوات سیدو شریف روڈ پر پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے دریا کنارے آبادی میں پانی داخل ہوگیا۔

محکمہ ایریگیشن نے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تفصیلات جاری کر دیں۔

دریائے سوات میں خیالی کے مقام پر 70 ہزار کیوسک اور چکدرہ کے مقام پر 27 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہ ہے۔

منڈا ہیڈ ورکس پر 78 ہزار کیوسک اور خوازہ خیلہ کے مقام پر 68 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دریائے سوات ہزار کیوسک کے مقام پر میں پانی سوات میں کے بہاؤ

پڑھیں:

کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان

—فائل فوٹوز

ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 اکتوبر تک بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بھارت کی جانب سے 1 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے، دریائے ستلج میں 50 ہزار کیوسک جبکہ تھیم ڈیم سے دریائے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا خدشہ ہے۔

سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، کراچی سے 390 کلو میٹر دور موجود

سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، جو کراچی سے تقریباً 390 کلو میٹر جنوب، جنوب مغرب کی سمت میں ہے۔

عرفان کاٹھیا نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کا 21 فیصد سروے مکمل ہو چکا ہے، 27 اکتوبر تک یہ سروے مکمل ہو جائے گا، اب تک 27 اضلاع کے 1 لاکھ 264 سیلاب متاثرین کا ڈیٹا محفوظ کیا جا چکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا 6 اکتوبر کو بینک آف پنجاب میں جائے گا، تب متاثرین کے اے ٹی ایم کارڈ بننا شروع ہوں گے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ سیلاب کے دوران زخمی ہونے اور انتقال کر جانے والوں، گھروں کے گرنے اور فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، امدادی رقوم براہِ راست سیلاب متاثرین کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: دریائے سندھ میں پانی کے تیز بہائو کے سبب ماہی گیر کنارے پر مچھلیاں پکڑنے میںمصروف ہیں
  • کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
  • سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
  • پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • پنجاب میں مزید بارشوں کا امکان‘ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ
  • دریائوں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال کے اعدادوشمار جاری
  • این ڈی ایم اے نے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا
  • ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے اضافے کے بعد 2500 روپے سستا ہوگیا