آزاد کشمیر میں مون سون بارشوں سے تباہی، جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں نے شدید تباہی مچا دی، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے مطابق مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ کئی املاک کو نقصان پہنچا۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آزاد کشمیر میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے، جس کے باعث بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں 8 افراد جان سے گئے جبکہ دو زخمی ہوئے، 6 پل اور کئی رابطہ سڑکوں کو بری طرح نقصان پہنچا۔
ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مختلف مقامات پر 30 سے زائد مکانات، دکانیں اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں، بالائی علاقوں میں بجلی اور فون کا نظام متاثر ہوا، متاثرہ اضلاع کی تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں دو دن کی چھٹی کر دی گئی۔
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، باغ کے برساتی نالے میں سیاحوں کی گاڑی بہہ گئی، مقامی لوگوں نے کار میں سوار چاروں سیاحوں کو بچا لیا۔
اسٹیٹ ڈزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی نے شہریوں کو ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایات جاری کردیں، متاثرین کے لیے مختلف اسکولوں میں عارضی کیمپ قائم کردیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وادی نیلم میں 500 سے زائد سیاح پھنس گئے تھے، جن کو فوری اقدامات کے بعد محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
لوہار گلی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مظفرآباد کے پی کے کا زمینی رابطہ منقطع ہے، شاہراہ نیلم میں متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے سبب ٹریفک معطل ہے، مظفرآباد جہلم ویلی کاٹ روڈ، کوہالہ مظفرآباد سیکشن لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جہلم ویلی کاٹ روڈ اور سری نگر مظفرآباد سیکشن متعدد مقامات پر مٹی کے تودے گرنے سے متاثر ہوا ہے، لیپہ مظفر آباد شاہرہ مٹی کا تودے گرنے کے باعث بند ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مقامات پر کے مطابق کے باعث
پڑھیں:
ایران میں بدترین خشک سالی، شہریوں کو تہران خالی کرنا پڑسکتا ہے، ایرانی صدر
ایرانی دارالحکومت تہران میں عوامی سطح پر خشک سالی اور پانی کے بحران کے پیش نظر بارشوں کیلئے کے لیے دعائیں مانگی جارہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران پانی کے بدترین بحران سے دوچار ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں خشک سالی جاری رہی تو تہران جو کہ 1 کروڑ سے زیادہ آبادی والا شہر ہے، جلد ہی ناقابل رہائش ہو سکتا ہے۔
ایرانی خواتین نے تہران میں امام زادہ صالح کے مزار پر بارش کے لیے دعائیں کیں۔ صدر مسعود پیزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر دسمبر تک بارشیں نہیں آتی ہیں تو حکومت کو تہران میں پانی کی فراہمی کیلئے منصوبہ بندی کرنا پڑے گی۔
ایرانی صدر نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ہم راشن کا بندوبست کر بھی لیتے ہیں لیکن بارشیں نہیں ہوتیں، تب بھی ہمارے پاس پانی بالکل نہیں ہوگا اور ایسی صورت میں شہریوں کو تہران سے نکلنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ شدید گرمی کے بعد ایران میں پانی کا بحران صرف کم بارشوں کا نتیجہ نہیں ہے۔ درجنوں ناقدین اور آبی ماہرین نے گزشتہ دنوں ریاستی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز میں بتایا ہے کہ کئی دہائیوں کی بدانتظامی، بشمول ڈیموں کی اوور بلڈنگ، غیر قانونی کنوؤں کی کھدائی اور غیر موثر زرعی طریقوں نے ملک میں پانی کے ذخائر کو ختم کر دیا ہے۔