---فائل فوٹو

آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں نے شدید تباہی مچا دی، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے مطابق مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ کئی املاک کو نقصان پہنچا۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آزاد کشمیر میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے، جس کے باعث بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں 8 افراد جان سے گئے جبکہ دو زخمی ہوئے، 6 پل اور کئی رابطہ سڑکوں کو بری طرح نقصان پہنچا۔

ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مختلف مقامات پر 30 سے زائد مکانات، دکانیں اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں، بالائی علاقوں میں بجلی اور فون کا نظام متاثر ہوا، متاثرہ اضلاع کی تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں دو دن کی چھٹی کر دی گئی۔

آزاد کشمیر: دریاؤں میں طغیانی، کار بہہ گئی، سیاحوں کو بچا لیا گیا

آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، باغ کے برساتی نالے میں سیاحوں کی گاڑی بہہ گئی، مقامی لوگوں نے کار میں سوار چاروں سیاحوں کو بچا لیا۔

اسٹیٹ ڈزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی نے شہریوں کو ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایات جاری کردیں، متاثرین کے لیے مختلف اسکولوں میں عارضی کیمپ قائم کردیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق وادی نیلم میں 500 سے زائد سیاح پھنس گئے تھے، جن کو فوری اقدامات کے بعد محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

لوہار گلی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مظفرآباد کے پی کے کا زمینی رابطہ منقطع ہے، شاہراہ نیلم میں متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے سبب ٹریفک معطل ہے، مظفرآباد جہلم ویلی کاٹ روڈ، کوہالہ مظفرآباد سیکشن لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جہلم ویلی کاٹ روڈ اور سری نگر مظفرآباد سیکشن متعدد مقامات پر مٹی کے تودے گرنے سے متاثر ہوا ہے، لیپہ مظفر آباد شاہرہ مٹی کا تودے گرنے کے باعث بند ہے۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مقامات پر کے مطابق کے باعث

پڑھیں:

سیلاب سے نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کیلیے عالمی اداروں سے مدد طلب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)پاکستان نے سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کا درست جائزہ لینے کے لیے عالمی اداروں سے مدد مانگ لی۔اقتصادی امور ڈویژن نے عالمی بینک، اے ڈی بی، یورپی یونین، یو این ڈی پی کو خط لکھ کر تباہی کے بعد نقصانات کے تخمینے کیلئے عالمی ماہرین کی تکنیکی مدد مانگی ہے۔حکام اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی اداروں سے مدد طلب کرنے کا مقصد سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کا درست تخمینہ لگانا ہے، بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا بھی درست تخمینہ لگایا جاسکے گا۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق سیلاب سے ایک ہزار سے زائد اموات اور 1100 افراد زخمی ہوئے، خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ 500 سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں، حکامسیلاب سے زراعت اور دیہی علاقوں کو زیادہ نقصان پنجاب میں ہوا، گلگت بلتستان کے دشوار گزار علاقوں میں سڑکیں اور پل تباہ ہوئے، آزاد کشمیر میں بھی بنیادی ڈھانچے اور رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا۔

(جاری ہے)

ملک بھر ساڑھے 12 ہزار سے زائد مکانات اور 240 سے زیادہ پل تباہ ہوئے، سڑکوں، اسکولوں اور اسپتالوں سمیت انفراسٹرکچر کی تباہی اس کے علاوہ ہے۔ وزارت منصوبہ بندی 700 ارب روپے سے زیادہ نقصان کا ابتدائی تخمینہ لگا چکی۔دوسری جانب عالمی بینک کو تکنیکی مدد کیلئے حکومت پاکستان کی درخواست موصول ہوگئی۔ عالمی بینک حکام نے سما کو نقصانات کے تخمینے میں مدد کا خط ملنے کی تصدیق کردی، عالمی بینک سیلابی نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے تکنیکی معاونت دینے کو تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری
  • ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کا امکان، الرٹ جاری
  • ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے خطرناک وار کا سلسلہ جاری 
  • سیلاب سے نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کیلیے عالمی اداروں سے مدد طلب
  • ملکی معیشت مستحکم بنیادوں پر کھڑی ہے،گورنر اسٹیٹ بینک،جمیل احمد
  • این ڈی ایم اے نے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ جاری
  • آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کیلئے حکومتی مذاکراتی ٹیم مظفرآباد پہنچ گئی
  • آزاد کشمیر میں احتجاج، مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی مظفرآباد روانہ