پاک فوج نے خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی کیلئے ایک دن کی تنخواہ اور راشن وقف کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
فوٹو: اے ایف پی
پاک فوج نے خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی کیلئے ایک دن کی تنخواہ اور راشن وقف کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے ایک دن کی تنخواہ خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی کے لیے وقف کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے اپنا ایک دن کا راشن خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ عوام کی امداد کے لیے مختص کردیا، پاک فوج کا ایک دن کا راشن تقریباً 600 ٹن سے زیادہ بنتا ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر.
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی سے متعلق خصوصی ہدایات جاری کردیں۔
آرمی چیف نے پلوں کی مرمت کا کام جلد مکمل کرنے کی کور آف انجنیئرز کو خصوصی ہدایات جاری کردیں، آرمی چیف نے ہدایت کی کہ جہاں ضروری ہے عارضی پل قائم کیے جائیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اضافی فوجی دستے بھی بھیجے جا رہے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تعینات فوج سیلاب سے متاثر عوام کی بحالی میں بھرپور مدد کرے گی۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی کی خصوصی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی تعینات کر دی گئی، پاک فوج کے ہیلی کاپٹر اور آرمی ایوی ایشن پہلے سے ہی متاثرہ عوام کی بحالی کے لیے تعینات ہیں، پاک فوج مشکل کی ہر گھڑی میں خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا میں سیلاب پاک فوج نے کے لیے ایک دن
پڑھیں:
کے پی کےساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک ہوتاہے،سہیل آفریدی
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اضلاع کے ساتھ سالانہ 10 کروڑ کا وعدہ کیا گیا تھا جو مل نہیں رہا۔ 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ وفاق ہمارا قرض دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی گورننس اور پالیسی پر کوئی توجہ نہیں دیتا جبکہ قبائلی اضلاع ضم ہونے کے بعد خیبر پختونخوا حصہ 400 ارب بنتا تھا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ تاہم اب جو پالیسی قوانین بنیں گے وہ عوام کے حق میں ہوں گے۔