خیبر پختونخوا: ہیلی کاپٹر کا حادثہ کیسے پیش آیا؟ ابتدائی رپورٹ موصول
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت کو سرکاری ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق ابتدائی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔
موصولہ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثہ خراب موسم اور دھند کے باعث پیش آیا۔
رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر صبح 10 بج کر 30 منٹ پر باجوڑ سلار زئی کےلیے روانہ ہوا، امدادی کارروائیوں سے واپسی پر حادثہ ضلع مہمند میں پیش آیا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے امدادی کارروائیوں کےلیے جانے والا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر کا حادثہ خراب موسم اور شدید دھند کے باعث پیش آیا، جسے تلاش کرنے کے لیے ڈرون کیمروں کو استعمال کیا گیا اور حادثے کی تصدیق 4 بج کر 45 منٹ پر ہوئی، حادثے میں5 افراد شہید ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق شہید پائلٹس میں شاہد سلطان اور ریٹائرڈ ونگ کمانڈر آفتاب شامل ہیں، شہدا کی لاشیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کی گئیں۔
سرکاری حکام نے بتایاکہ ہیلی کاپٹر کا حادثہ جس جگہ ہوا، وہاں بارش نہیں ہورہی تھی، حادثہ جہاں پیش آیا، وہاں اونچا پہاڑ بادلوں اور دھند میں ڈوبا ہوا تھا اور ہیلی کاپڑ کا ملبہ خشک نالے میں گرا۔
کلاؤڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں کے باعث خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، مختلف حادثات میں 250 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پختونخوا حکومت خیبر پختونخوا ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیل کے دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں اہم سماعت ہوئی۔
جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے درخواست پر سماعت کی۔ وکلاء ہڑتال کے باعث سماعت نہ ہو سکی۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی حفاظتی ضمانت میں 27 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے مقدمات کی تفصیل دوبارہ طلب کرلی۔
صوبہ بھر میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا سلسلہ تیزی سے جاری
عدالت نے وزیر اعلیٰ کو 27 نومبر تک کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
وکیل وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں مقدمات درج ہیں، وزیر اعلی کو تفصیل فراہم کر دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالتوں میں رجوع کر سکے۔
Ansa Awais Content Writer