آفت زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرنیوالے کارکنان ہمارے ہیرو ہیں: آصفہ بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
رکنِ قومی اسمبلی اور خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آفت زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرنے والے کارکنان ہمارے ہیرو ہیں۔
خاتون اول آصفہ بھٹو نے خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہی اور انسانی قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارِ کیا ہے۔
آصفہ بھٹو نے کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی بارشوں اور سیلاب سے تباہی پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔
آصفہ بھٹو نے سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء کے لیے تعزیت کا پیغام دیا ہے۔
آصفہ بھٹو زرداری نے ہدایت کی کہ انتظامیہ ان علاقوں پر ترجیحی طور پر توجہ دے جن کا زمینی راستہ منقطع ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آصفہ بھٹو
پڑھیں:
ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے شہریوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق بارشوں کے باعث بالخصوص پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش کا امکان ہے، جبکہ سندھ کے کئی اضلاع، بشمول کراچی، میں بھی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں، جس سے مقامی آبادی اور مسافروں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے نے اپنے الرٹ میں شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بالخصوص وہ علاقے جہاں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی انتظامیہ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات یقینی بنائیں۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے اور نئی بارشوں کے باعث پنجاب اور بالائی علاقوں میں سیلابی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔