کراچی: بارہویں جماعت سائنس پری انجینئرنگ کے نتائج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
—تصاویر بشکریہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2025ء کے نتائج کا اعلان کر دیا۔
چیئرمین انٹر بورڈ کراچی فقیر محمد لاکھو نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات میں پہلی تینوں پوزیشنز طالبات نے حاصل کی ہیں جبکہ پہلی پوزیشن مشترکہ طور پر 2 طالبات نے حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات میں پہلی پوزیشن مشترکہ طورپر عثمان پبلک اسکول کیمپس ون کی طالبہ لائبہ انصاری بنت محمد عاصم عبدالعزیز رول نمبر 219251 اور بی اے ایم ایم پی ای سی ایچ ایس گورنمنٹ کالج فار ویمن کی طالبہ سیدہ عنزیلہ حیدر زیدی بنت سید عقیل حیدر زیدی رول نمبر 221331 نے ٹوٹل 1100میں سے 1019 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ حاصل کی۔
چیئرمین انٹر بورڈ کراچی نے مزید بتایا کہ بی اے ایم ایم پی ای سی ایچ ایس گورنمنٹ کالج فار ویمن کی طالبہ آئزل مرحا بنت زبیر عارف رول نمبر 221211 نے 1014نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری پوزیشن جبکہ ہمدرد انٹرمیڈیٹ کالج فار سائنس اینڈ کامرس بلاک ایچ نارتھ ناظم آباد کی طالبہ حفصہ عمران بنت عمران رول نمبر 219422 نے 1010 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ناظم امتحانات زرینہ راشد نے نتائج کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات میں 21ہزار 617 امیدوارو ں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ 21 ہزار 19 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جن میں سے 11 ہزار 547 امیدوار کامیاب قرار پائے، اس طرح کامیابی کا تناسب 54.
انہوں نے بتایا کہ ان امتحانات میں 1035 امیدوار اے ون گریڈ، 1762 اے گریڈ، 2351 بی گریڈ، 2938 سی گریڈ، 3124 ڈی گریڈ، 296 ای گریڈ میں کامیاب قرار پائے جبکہ41 امیدوار پاس ہوئے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات میں اے ون گریڈ کی طالبہ رول نمبر حاصل کی
پڑھیں:
سائنس دانوں نے شہابی پتھر میں ملنے والا ہیرا تجربہ گاہ میں بنالیا
چین میں سائنس دانوں نے پہلا میٹورائٹ ہیرا (خلا میں اجرام کے شدید تصادم کے صورت میں وجود میں آنے والا ہیرا، جس کو لونسڈیلیٹ یا شش پہلو ہیرا بھی کہا جاتا ہے) بنا لیا۔
جرنل نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ میں سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ ہائی پریشر اور ہائی ٹمپریچر تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے انتہائی مضبوط ہیرے کی چھوٹی ڈسک بنائی گئی جو ڈرلنگ کے آلات اور الیکٹرونکس میں روایتی ہیروں کی جگہ لے سکتا ہے۔
اس ہیرے سے متعلق سائنس دانوں کا خیال تھا کہ یہ زمین پر پائے جانے والے ہیروں سے بھی زیادہ مضبوط ہو سکتا ہے۔
واضح رہے دنیا کا پہلا شش پہلو ساخت کا ہیرا 1967 میں کینیون ڈائیابلو نامی شہابی پتھر میں دریافت ہوا تھا جو امریکی ریاست ایریزونا میں 49 ہزار برس قبل گرا تھا۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ ہیرا زمین سے تصادم کے نتیجے میں پیدا ہونے والے شدید دباؤ اور درجہ حرارت میں گریفائٹ سے بنا تھا۔