پاکستان کا نیا کروزمیزائل فتح چہارم، دنیا میں دھاک بٹھا دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)وطن عزیز کے ماہرین سائنس وٹیکنالوجی نے زمین سے زمین پر 750 کلومیٹر تک مار کرنے والا نیا کروز میزائل’’ فتح چہارم ‘‘ایجاد کر کے دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کی دھاک بٹھا دی۔یہ جدید ترین آلات و خصوصیات رکھنے والا 1530کلو (بشمول 300 کلو بم ) وزنی اور 7.
(جاری ہے)
0.75 ماخ کی رفتار رکھتا اور زمین سے صرف 50 میٹر بلند اڑنے کی صلاحیت کا حامل ہے ،اس کے باعث دشمن کے ریڈار اسے آسانی سے شناخت نہیں کر سکتے۔
پاک فوج کے زیر استعمال یہ کروز میزائل پاک فضائیہ کے شاہینوں کے شانہ بشانہ دشمن کے جنگی ہوائی اڈوں، میزائل ڈیفنس سسٹمز، ریڈارز اور دیگر زمینی عسکری تنصیبات تباہ کرنے میں کام آئے گا۔ اس سے افواج پاکستان کی حملہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ فتح چہارم کا گائیڈینس نظام اے آئی پر مبنی ہے۔ ٹارگٹ کی شناخت بھی بذریعہ مصنوعی ذہانت کرتا ہے۔ یہ پاکستان میں عسکری سائنس وٹکنالوجی کی بے مثال ترقی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ہم لبنان کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دینگے، شیخ نعیم قاسم
اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے کہا کہ 22 نومبر 1943ء میں جو آزادی لبنان كو ملی وہ قید و بند، صعوبتوں اور جدوجہد کے بغیر حاصل نہیں ہوئی۔ آزادی، درحقیقت زمین اور غیر ملکی تسلط سے نجات کا نام ہے۔ ہم 10,452 مربع کلومیٹر پر پھیلے لبنان کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم لبنان کا ایک انچ بھی کم نہیں ہونے دیں گے۔ ہم ایک آزاد اور بیرونی مداخلت سے پاک لبنان چاہتے ہیں۔ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت صرف جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اسرائیل کے ان اقدامات کا مقصد ایک مکمل جارحیت ہے جس کے ذریعے وہ لبنان کی خود مختاری کو چھین لینا چاہتا ہے۔ انہوں نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستے (UNIFIL) پر اسرائیل کے حملوں کا حوالہ دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ (UNIFIL) نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے جو دیوار بنائی ہے وہ "بلیو لائن" سے آگے نکل گئی ہے، جس کی وجہ سے لبنان کے چار ہزار مربع میٹر سے زیادہ کا علاقہ ہماری عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔