اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ 2 ہفتوں کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ 2 ہفتوں کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا، چیف جسٹس کی منظوری سے ایڈیشنل رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ روسٹر کے مطابق چیف جسٹس 31 اگست تک کیسز کی سماعت کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ 2 ہفتوں کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی منظوری سے ایڈیشنل رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ روسٹر کے مطابق چیف جسٹس سرفراز ڈوگر 31 اگست تک کیسز کی سماعت کے لیے دستیاب ہوں گے، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار بھی 31 اگست تک ڈیوٹی پر موجود رہیں گے جبکہ جسٹس انعام امین منہاس 21 اگست سے 31 اگست تک عدالت میں کیسز کی سماعت کریں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی 29 اگست تک، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی 29 اگست تک موسم گرما کی تعطیلات پر ہوں گی، جسٹس ارباب محمد طاہر 31 اگست تک، جسٹس خادم حسین سومرو 30 اگست تک اور جسٹس محمد اعظم خان 21 اگست سے 31 اگست تک گرمیوں کی چھٹیوں پر ہوں گے۔ اسی طرح جسٹس محمد آصف 25 سے 29 اگست تک گرمیوں کی چھٹیوں پر رہیں گے جبکہ باقی ایام میں کیسز کی سماعت کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیسز کی سماعت جاری کر دیا چیف جسٹس اگست تک
پڑھیں:
بادشاہت نہیں جو چاہیں کریں، قانون دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے، جسٹس منصور علی شاہ
سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہیں کردیں، ہم نے قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے۔
سپریم کورٹ میں اختیارات کے غلط استعمال پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے، وکیل عمیر بلوچ نے مؤقف اپنایا کہ دیگر پولیس اہلکاروں کی غلطی پربے قصور برطرف کیا گیا، جوان آدمی ہے، ابھی ساری زندگی پڑی ہے۔
جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ایس ایچ او تھانے کا کرتا دھرتا ہوتا ہے، کسی عام شہری کو بلاوجہ تھانے میں بند کرنا زیادتی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ہماری بادشاہت تو نہیں، جو چاہیں کردیں، ہم نے قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے، ساری گواہیاں آپ کے خلاف ہیں۔
وکیل عمیر بلوچ نے مؤقف اپنایا کہ نہ کوئی شکایت ہے نہ ہی کسی نے خلاف گواہی دی، عدالت عظمیٰ نے کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
راولپنڈی کے تھانہ ڈھڈیال کے سابق ایس ایچ او یاسر محمد کو 2 خواتین سمیت 4 شہریوں کو حبس بےجا میں رکھنے پر برطرف کیا گیا تھا۔