گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ معرکۂ حق سر کر لیا ہے، اب معرکۂ معیشت شروع کرنا ہے۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر صنعتکاروں کے پیچھے کھڑے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ صنعت کار بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں۔

ہفتے کی شب گورنر ہاؤس میں وفاق ایوان ہا ئے تجارت وصنعت پاکستان  کے تحت  12ویں ایف پی سی سی آئی ایوارڈ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کے بعد خطاب کرتے ہوئے گورنر ٹیسوری نے کہا کہ جس طرح فیلڈ مارشل سید عاصم منیر صنعتکاروں کے پیچھے کھڑے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ صنعتکار بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ معرکۂ حق سر کر لیا ہے۔اب معرکۂ معیشت شروع کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری، برآمدات اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے صنعت کاروں کو آگے آنا ہوگا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ بزنس کمیونٹی معرکہ معیشت کے لیے ایک محاذ پر جمع ہوگئی، معرکہ حق میں فتح کی طرح معرکہ معیشت جیتنے کیلے پہلی اینٹ رکھ دی ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ صنعت کار اور تاجر حقیقت میں دو ایسے ادارے ہیں جو اس ملک کے لیے معیشت کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم فاتح قوم ہیں اور ہم نے اپنے سے پانچ گناہ بڑے طاقت کو شکست دی، میں افواج پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، اب ہم ملکر معرکہ معیشت پر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود، بجلی کے ریٹ کم کروانے میں ہم کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم کے  اڑان پاکستان پروگرام میں حصہ لینے والے تمام افراد کی گورنر ہاؤس سپورٹ کرے گا۔

بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے میں گورنر ہاؤس میں ایک سیل قائم کررہا ہوں۔ جہاں ایک 20 گریڈ کا افسر اپنی ٹیم کے ساتھ کام کرے گا۔

یونائٹیڈ بزنس گروپ کے پیٹرن انچیف ایس ایم تنویر نے کہا کہ اس ملک کو ایشین ٹائیگر بنا چاہیے، جس طرح پاک فوج نے دشمن کے دانت کھٹے کیے۔اس ہی طرح اب ہم معاشی جنگ جیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کامران ٹیسوری نے لوگوں کے دل جیتے اور بے مثل اقدامات کیے ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے صدرعاطف اکرام نے کہا کہ ہم افواج پاکستان اور اس کی لیڈر شپ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی نے 30 باصلاحیت لوگوں کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں اور نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ گورنر کامران ٹیسوری بزنس کمیونٹی کے لیے رات دن اقدامات کرتے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی اچیومنٹ ایوارڈ تقریب مختلف کمپنیوں اور برنس کمیونٹی کو ایوارڈز دیے گئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف پی سی سی آئی انہوں نے کہا کہ معرکہ معیشت گورنر سندھ کے لیے

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کے اوور سیز سے خطاب

فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے اوور سیز پاکستانیوں سے خطاب اب ایک معمول بنتے جا رہے ہیں۔ شروع تو اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن سے ہوئے پھر امریکا میں وہ دو بار اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کر چکے ہیں۔ اب انھوں نے برسلز میں بھی اوور سیز پاکستانیوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا ہے۔ اس طرح اب تک وہ چند ماہ میں اوور سیز پاکستانیوں کے چار اجتماعات سے خطاب کر چکے ہیں۔

یہ درست ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کے بارے میں ایک رائے اور تاثر یہی تھا کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور فوج کے مخالف ہیں۔ لیکن فیلڈ مارشل کے خطابات اس تاثر کو ختم کر رہے ہیں۔ وہ اوور سیز پاکستانیوں کے بارے میں رائے بدل رہے ہیں۔

ان خطابات سے تحریک انصاف اوور سیز کمزور ہو رہی ہے اور فوج کے بارے میں رائے بھی بدل رہی ہے۔ اس لیے ان کے خطاب کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ ویسے بھی پاکستان میں فوج کے کور کمانڈر اور بالخصوص ڈی جی آئی ایس پی آر نوجوانوں سے خطاب کر رہے ہیں، یونیورسٹیوں میں جا رہے ہیں، نوجوانوں سے بات کر رہے ہیں۔

اس کا مقصد بھی یہی ہے کہ نوجوانوں میں فوج کے بارے میں رائے بدلی جائے۔ ملک کے نوجوانوں کے ساتھ ڈائیلاگ کیا جائے۔ ان کے سوالات کے جواب دیے جائیں۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر اس دفعہ امریکا کے شہر ٹامپا گئے جہاں امریکا کی سینٹر ل کمانڈ کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ وہ وہاں کمان کی تبدیلی کی تقریب میں گئے۔ اس تقریب کے بعد انھوں نے وہاں اوور سیز پاکستانیوں سے خطاب کیا۔ یہاں ایک ہال میں ڈنر ہوا۔ جہاں پہلے فیلڈ مارشل نے خطاب کیا بعد میں سوالوں کے جواب بھی دیے۔

یہاں فیلڈ مارشل کو یہ سوال بھی ہوا کہ ایسی خبریں بھی آ رہی ہیں کہ آپ صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ فیلڈ مارشل نے ایسی تمام افواہوں کی سختی سے تردید کی اور واضح کیا کہ وہ کوئی سیاسی عہدہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ انھوں نے کہا کہ وہ فوج کے سربراہ کے طور پر خوش ہیں۔ وہ ملک کی جو خدمت کرنا چاہتے ہیں وہ بطور آرمی چیف کر سکتے ہیں۔

ایسا کوئی کام نہیں جو وہ بطور آرمی چیف نہیں کر سکتے اور اس کے لیے انھیں کوئی سیاسی عہدہ لینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ان کے کوئی سیاسی عزائم نہیں ہے، وہ فوجی ہیں اور فوجی ہی رہنا چاہتے ہیں۔

فیلڈ مارشل کی اوور سیز پاکستانیوں کی تقاریر کا محور بھارت ہی نظر آرہا ہے۔ امریکا میں بھی ان کی تقریر کا بڑا حصہ بھارت کے حوالے سے تھا۔ اسی طرح برسلز میں بھی ان کی تقریر کا بڑا حصہ بھارت پر ہی تھا۔ برسلز میں یہ تقریب ایک قلعہ کے باغ میں ہوئی جس کے چاروں طرف جھیل تھی۔

ایک خوبصورت باغ کے درمیان میں کرسیاں اور اسٹیج لگایا گیا تھا۔ اسٹیج پر فیلڈ مارشل تھے اور باقی سب نیچے بیٹھے ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ برسلز میں فیلڈ مارشل نے تقریبا دو گھنٹے خطاب کیا۔ اس میں ڈیڑھ گھنٹہ بھارت کے بارے میں تھا باقی پاکستان کے معاشی مستقبل کے بارے میں تھا۔

وہ پاکستان کے سیاسی معاملات اور سیاسی صورتحال کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتے۔ ان کی تقاریر میں سیاست نہیں ہوتی۔ اگر کوئی سوال ہو جائے تو اس کا بھی محتاط جواب دیا جاتا ہے۔

فیلڈ مارشل پاکستان کے معاشی مستقبل کے بارے میں پر امید ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ 2030تک پاکستان دنیا کی بیس بڑی معیشت میں شامل ہو جائے گا۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ 2030 تک پاکستان جی ٹونٹی کا ممبر بن جائے گا۔ ان کے مطابق پاکستان اپنے معدنی وسائل کی مدد سے آیندہ چند سال میںاپنے تمام قرضے اتار دے گا۔

وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے معاشی حالات بدلنے والے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب وہ آرمی چیف بنے تھے تو ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا، سیاسی اتنشار تھا، آج صورتحال مختلف ہے، ہم معاشی استحکام کی طرف ہیں اور سیاسی انتشار بھی ختم ہو گیا ہے۔

میں نے پہلے بھی لکھا ہے کہ پاکستان میں کچھ دوست ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں کہ نظام کو خطرہ ہے۔ دوست فیلڈ مارشل کے ان خطابات سے بھی یہی تاثر دے رہے ہیں کہ معاملہ خراب ہے۔ لیکن میں نے ان دونوں خطاب سننے والے متعدد لوگوں سے بات کی ہے۔ وہ بتا رہے ہیں کہ فیلڈ مارشل اپنی تقاریر میں حکومت کی کارکردگی کی بہت تعریف کر رہے ہیں، وہ وزیر اعظم شہباز شریف کی بہت تعریف کر رہے ہیں۔

وہ حکومت کی کارکردگی سے بہت مطمئن نظر آرہے ہیں، ان کی تقاریر سے کہیں بھی یہ تاثر نہیں مل رہا کہ وہ حکومت سے ناراض ہیں، وہ حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔ امریکا ٹامپا میں خواتین کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑ ے صوبہ کی وزیر اعلیٰ خاتون ہے۔ وہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی بات کر رہے تھے۔ اس موقع پر انھوں نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی بہت تعریف بھی کی۔

فیلڈ مارشل کے خطابات کے سیاسی محرکات تلاش کیے جا رہے ہیں۔ لوگوں کی رائے ہے کہ ان کے سیاسی اہداف ہیں ، اس لیے وہ اوور سیز سے خطاب کر رہے ہیں۔ پہلے گراؤنڈ تیارکی جائے گی پھر ملک میں کھیل شروع ہوگا۔

لیکن میں نہیں سمجھتا، کوئی سیاسی ایجنڈا ہے۔ میری رائے میں اوور سیز میں فوج کے امیج کو ٹھیک کرنا واحد ایجنڈا ہے۔ پاکستان کا مثبت امیج پیش کرنا ایجنڈا ہے۔ ملک کے بارے میں بد گمانی ختم کرنا ہی اصل ہدف ہے۔

یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ کیا ملک کے آرمی چیف کو اوور سیز کے ساتھ ایسے خطاب کرنا چاہیے۔ لوگوں کی یہ بھی رائے کہ اس طرح خطاب کرنا سیاست کے زمرے میں آتا ہے۔ لیکن پھر آپ کہیں گے کہ پاکستان میں نوجوانوں سے فوج کے جنرلز کا خطاب بھی ایسے ہی تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔

لیکن میں سمجھتا ہوں کہ مخالف پراپیگنڈے کو ختم کرنے کے لیے یہ حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ اس سے زیادہ اس میں کچھ نہیں۔ لیکن دوست نہیں مان رہے۔ وہ بضد ہیں کہ سیاسی اہداف ہیں۔ اب اس کا تو وقت ہی فیصلہ کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • معرکہ حق میں بھارت کو دھول چٹانے پر فیلڈ مارشل، سینکڑوں فوجیوں ، سویلینز کو اعزازات
  • معرکہ حق جشن آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کا اپنا وعدہ پورا کردیا، گورنر سندھ
  • معرکہِ حق کے فاتح فیلڈ مارشل سید عاصم منیر  اور ائیر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو  کو ہلالِ جرات عطاکیاگیا
  • معرکہ حق میں شاندارکامیابی: فیلڈ مارشل، ایئرچیف، وفاقی وزرا، بلاول سمیت دیگرکواعزازات سےنواز دیا گیا
  • معرکہ حق میں شاندار کامیابی: فیلڈ مارشل، بلاول بھٹو ودیگر کو اعلیٰ اعزازات عطاء
  • معرکہ حق میں جرأت اور جنگی مہارت کا اعتراف، فیلڈ مارشل کیلئے ہلال جرأت کا اعزاز
  • آرمی راکٹ فورس کمانڈ بنانے کا اعلان: سیاسی جماعتوں کو میثاق پاکستان کی دعوت دیتا ہوں، وزیراعظم: یوم آزادی، معرکہ حق کی فتح کے جشن کی تقریب، صدر، فیلڈ مارشل کی بھی شرکت
  • یوم آزادی اتحاد، قربانی اور عزمِ نو کی یاد دہانی ہے، گورنر سندھ
  • فیلڈ مارشل کے اوور سیز سے خطاب