لاہور، پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی‘کراچی (نیوز رپورٹر+ بیورو رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+آئی این پی+سٹاف رپورٹر) خیبر پی کے میں بارشوں، بادل پھٹنے، سیلاب اور آسمانی بجلی کے گرنے کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد332  ہو گئی۔ صوبے میں  بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کے پیش نظر یوم سوگ منایا گیا۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بونیر میں 213، شانگلہ میں35  اور مانسہرہ میں23  افراد جاں بحق ہوئے۔ باجوڑ 21، سوات 20، بٹگرام 15  اور لوئردیر میں5  افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ سیلاب کے باعث باجوڑ اور شانگلہ میں 8،8 افراد زخمی ہوئے، لوئر دیر 3  اور مانسہرہ میں2  افراد زخمی ہوئے۔ 50 سے زائد لاپتہ ہیں خیبر پی کے میں سیلاب کی وجہ سے 74 مکانات کو نقصان پہنچا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق63 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 11مکان مکمل تباہ ہوگئے۔ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں بونیر، سوات، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام شامل ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 279 مرد، 15 خواتین، 13 بچے زخمیوں میں 17 مرد 4 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔ 3817 افراد متاثر ہوئے 3567 کو بچا لیا گیا۔  ایبٹ آباد میں ایک بچہ ڈوب گیا سوات 2، شانگلہ کے ایک سکول کو نقصان پہنچا بونیر میں 120 افراد زخمی ہوئے، ادھر سوات میں سیلابی ریلے میں بہنے والے مزید10  افراد کی لاشیں مل گئیں۔ تعداد 22 ہو گئی۔ شدید بارشوں اور سیلاب نے سوات کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، مینگورہ، منگلور، مٹہ، کوکارئی میں سیلابی ریلے سب کچھ بہا کر لے گئے۔ ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ 4 لاشیں بشبنڑ جبکہ 4 لاشیں ڈائیو اڈہ مینگورہ سے برآمد ہوئیں، دو افراد زخمی جبکہ چار لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ حکام کا بتانا ہے کہ ضلع بھر میں 2071  افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ سوات میں مکان باغ، ملا بابا، لنڈیکس، شہید آباد اور امان کوٹ میں شدید نقصانات ہوئے ہیں، لوگوں کے کاروبار اور گھریلوں سازو سامان مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اپنی مدد آپ کے تحت لوگ گھروں اور دکانوں کی صفائی میں مصروف ہیں، جبکہ ریسکیو 1122 کی جانب مختلف علاقوں میں ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن جاری ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ21  اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے کی خصوصی ہدایت پر بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث متاثرہ اضلاع کیلئے  امدادی فنڈز جاری کر دئیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر تمام متعلقہ اداروں و امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔ عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع ، موسمی صورتحال سے آگائی اور معلومات کے لیے فری ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کریں۔ دوسری جانب مون سون بارشوں اور گلیشیئرز پگھلنے کے نتیجے میں پنجاب کے دریائوں میں پانی کے بہائو میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ تربیلا اور تونسہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہا ئو68 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے اور وہاں نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ اسی طرح دریائے جہلم اور دریائے چناب کے اہم مقامات پر پانی کی صورتحال فی الحال معمول کے مطابق ہے، تاہم نالہ پلکھو کینٹ میں نچلے درجے کا سیلاب جاری ہے۔ اسی طرح دریائے راوی کے مقامات پر بہائو معمول کے مطابق ہے لیکن نالہ بسنتر میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے جس سے نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ ڈیمز کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم98  فیصد جب کہ منگلا ڈیم68  فیصد بھر چکا ہے۔ تربیلا ڈیم کا لیول 1547.

94 فٹ اور منگلا ڈیم کا لیول 1211.15 فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت ضروری ہے۔ وزیراعظم  شہبازشریف کی جانب سے سوات کے سیلاب میں جانیں بچانے والے نوجوانوں کیلئے  10،10 لاکھ روپے انعام دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر امورکشمیر اور  صدر مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام نے گزشتہ دنوں سوات میں آنے والے سیلاب میں کئی قیمتی جانوں کو اپنی مدد آپ کے تحت بچانے والے رضاکاروں محمد ہلال اور عصمت علی کو10 ،10 لاکھ روپے کے چیک پیش کئے۔ وزیراعظم  نے چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو خیبر پی کے  کے9  متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپی کے اور شمالی پاکستان میں کلائوڈ برسٹ اور اچانک سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے شدید غمزدہ ہیں۔ امیر مقام نے کہا کہ  خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے حالیہ تباہی2005 ء کے زلزلے اور2010 ء کے سیلاب جیسی ہے۔ بونیر کی 3 تحصیلوں میں ریسکیو آپریشن سے ملبے تلے دبے افراد کو نکالا جا رہا ہے۔ پاک فوج ایف سی نے بھی سوات باجوڑ اور بونیر میں فلڈ ریلیف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ امیر مقام نے بونیر کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کی جانب سے فراہم کردہ امدادی سامان کی تقسیم اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ خیبر پی کے میں 31 اگست تک فلڈ ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔ بونیر، سوات، مالم جبہ، شانگلہ سمیت بیشتر علاقوں میں بجلی نہیں۔ خیبر پی کے  حکومت نے شدید بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لیے 3 ارب روپے جاری کر دئیے ہیں جب کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور متاثرہ علاقوں کا دورہ پر ہیں۔گنڈاپور ڈیرہ اسماعیل خان سے متاثرہ علاقوں کے دورے پر گئے۔ جہاں وہ سیلاب متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پشاور میں ایک اہم اجلاس  ہوا، جس میں چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور پی ڈی ایم اے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات، ریسکیو آپریشنز اور ریلیف سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ مختلف حادثات اور ہیلی کاپٹر سانحے سمیت اب تک مجموعی طور پر 320 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ 23 افراد زخمی ہیں جن کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سیلابی ریلوں سے 63 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جب کہ تباہ شدہ انفرا سٹرکچر پر سروے جاری ہے جو شام تک مکمل کرلیا جائے گا۔ متاثرہ علاقوں میں طبی ٹیمیں، ادویات اور ضروری اشیائے خورونوش پہنچائی جا رہی ہیں۔ جبکہ ریسکیو اور بحالی کے عمل کو تیز کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے کو 1.5 ارب روپے اور محکمہ مواصلات کو بھی 1.5 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی ممکن بنائی جا سکے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضوں کی ادائیگی کے لیے 50 کروڑ روپے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کر دئیے گئے ہیں۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبے میں فلڈ اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور وفاقی حکومت و پاک فوج کی معاونت سے ریلیف اور بحالی کا عمل جاری ہے تاہم اس پورے عمل کی قیادت سول انتظامیہ کرے گی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال میں بروقت رسپانس دیا جو قابل ستائش ہے۔ اب ریلیف اور بحالی کے کاموں میں بھی اسی جذبے سے کام کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ سب سے پہلے منقطع رابطہ سڑکوں کو بحال کیا جائے اور جہاں ممکن نہ ہو وہاں ہیلی کاپٹر سروس شروع کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی 2 دن کے اندر یقینی بنانے، خوراک کی فراہمی میں کسی قسم کی کمی نہ آنے دینے اور ملحقہ اضلاع سے اضافی طبی عملہ بھیجنے کی ہدایت کی۔  ادھر آئی جی ایف سی خیبر پی کے میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے بونیر کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ محکمہ موسمیات نے ویدر الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں مسلسل ملک میں داخل ہو رہی ہیں۔ 17  اگست سے خلیج بنگال پر موجود ہوا کا کم دباؤ مغرب کی جانب بڑھے گا جو مون سون کی ایکٹویٹی کو مزید مضبوط کر دے گا۔ 17 سے 19 اگست کے دوران راولپنڈی، اسلام آباد، مری گلیات، اٹک، چکوال، جہلم سمیت دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں، گرج چمک کے ساتھ اکثر مقامات پر بارش جبکہ بعض پر موسلادھار اور شدید موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ بونیر، سوات اور باجوڑ میں پاک فوج / فرنٹیئر کور کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج کی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز میں راشن اور دیگر سامان مہیا کیا جا رہا ہے اور سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے مزید دستے بھی ریلیف آپریشن میں حصہ لینے کے لیے روانہ کر دئیے گئے، تمام متاثرہ افراد کو بحفاظت ریسکیو کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔ ملک بھر میں 48 گھنٹوں میں بارشوں او رسیلاب کے باعث حادثات میں 344 افراد جاں بحق اور 148 زخمی ہوئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی این ڈی ایم  کے مطابق شمالی علاقہ جات میں بارشوں کی صورت میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ سیاح اگلے پانچ سے 6 دن شمالی علاقہ جات کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ پاک فوج کی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز میں راشن اور دیگر سامان مہیا کیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ این ڈی ایم کے مطابق مسلح افواج اور فلاحی اداروں کی جانب سے خیبر پی کے کیلئے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا ہے۔ این ڈی ایم  اے تمام متعلقہ سول اور عسکری اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے جاری امدادی کارروائیوں کی ہمہ وقت نگرانی کی جا رہی ہے۔ حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ مشیر اطلاعات خیبر پی کے بیرسٹر محمد علی سیف کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ صوبے کے گیارہ اضلاع کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے متاثر ہوئے۔ سیلاب سے متاثر افراد کی مجموعی تعداد 3 ہزار 817 ہے۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں 32  افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ 545 ریسکیو اہلکار اور 90 گاڑیاں اور کشتیاں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ بونیر میں 159 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 100 افراد کو زندہ بچا لیا گیا باجوڑ میں 20 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص لاپتہ ہے۔ بٹگرام میں گیارہ افراد کی لاشیں ملی ہیں جبکہ 10 افراد لاپتا ہیں۔ وزیر داخلہ گلگت بلتستان کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلگت بلتستان میں درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ سیلاب سے 318 گھر تباہ ہوئے ہیں اور 674 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ گلگشت میں نلتر ایکسپریس وے کا بڑا حصہ سیلاب میں بہنے سے زمینی رابطہ منقطع ہونے سے سیاح پھنس گئے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کاکہنا ہے کہ نلتر ایکسپریس وے کا بڑا حصہ سیلاب میں بہہ جانے کے بعد نلتر میں واقع 3 بجلی گھروں کو بند کر دیا گیا ہے اور شہر میں بجلی کی سپلائی معطل ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ جگلوٹ گورو میں دریا کا پانی نشیبی علاقوں میں داخل ہونے سے متعدد گھر بھی زیر آب آ گئے ہیں۔ کے پی کے اور ملک کے بالائی علاقوں میں شدید طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹنگ کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب الرٹ ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کی زیر صدارت  ڈپٹی کمشنرز کا اجلاس ہوا۔ پوٹھوہار ریجن اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے ڈی سیز نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ راولپنڈی، مری، جہلم چکوال، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، رحیم یار خان، لیہ کے ڈی سیز نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا  کہنا آئندہ 3 روز میں پنجاب میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی ہے۔ بالائی پنجاب میں شدید طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹنگ کا خدشہ ہے۔ آئندہ 72 گھنٹوں میں ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں بھی سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔  وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیشِ نظر حساس مقامات پر ریسکیو ٹیموں کو تعینات کریں۔ ریسکیو سول ڈیفنس اور دیگر متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ پر رکھیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے اضلاع کو تمام تر وسائل فراہم کرنے کی یقین دھانی کروائی۔ پاک فوج نے سیلاب متاثرین کیلئے 585 ٹن راشن عطیہ کر دیا۔ این ڈی ایم نے پی ڈی ایم اے خیبر پی کے کو قومی ریلیف سٹاک کے تین ٹرک فراہم کر دئیے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ذریعے باجوڑ کو 800 کلو سے زیادہ ادویات فراہم کی گئیں۔ بونیر کو ایک لاکھ 9 ہزار 515 اشیاء فراہم کی گئیں۔ آئی این جی او نے 10 ہزار نان فوڈ آئٹمز اور 15 ہزار فوڈ پیکٹس فراہم کئے۔ این جی او نے دو ہزار تریالیس، 330 خیمے اور 6 ٹن خشک راشن، 6 ٹن خشک دودھ، تین ایمبولینسز، تین موبائل ہیلتھ یونٹس فراہم کئے، یہ امداد سوات، بونیر، شانگلہ، باجوڑ میں دی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے نے خیبر پی کے کو 5 جنریٹر، 5 ڈی واٹرنگ پمپ، 5 واٹر ٹینک، 500 کمبل، دس شیلٹر خیمے، 200 فیمی خیمے فراہم کئے۔ اس سے دو گناہ امدادی سامان پیکنگ کے  مراحل میں ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے خبردار کیا ہے کہ ہمیں مزید کلاؤڈ برسٹ دیکھنے پڑ سکتے ہیں۔ اس سال مون سون کی شدت اور پھیلاؤ کا ایریاز زیادہ ہے۔ گلگت بلتستان میں جو دو ہفتے پہلے ہوا اس کا فالو اپ اب خیبر پی کے میں نظر آیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ ایسا سلسلہ یا کلاؤڈ برسٹ آئندہ دو سے تین ہفتوں میں دوبارہ بھی ہو سکتا ہے۔ شمالی پنجاب‘ آزاد کشمیر‘ گلگت بلتستان میں آئندہ تین سے چار ہفتوں میں مزید کلاؤڈبرسٹ ہو سکتے ہیں۔ خیبر پی اے میں جو تباہی ہوئی موسم کا سسٹم مغرب کی طرف سے آیا تھا۔ تباہی کی بڑی وجہ لوگوں کا نشیبی علاقوں میں رہنا بھی تھا، ہمارے پاس دنیا میں استعمال ہونے والے موسمی پروجیکٹر کی نسبت بہت اچھا سسٹم ہے۔ این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کی ہدایت پر پہاڑی علاقوں میں سیاحت محدود کرنے کی ایڈوائزری جاری کر دی۔ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ آفات سے متاثرہ علاقوں میں عوامی تحفظ کیلئے سیاحتی پابندیاں نافذ کی جائیں۔ متعلقہ اداروں کو سیاحتی سرگرمیوں پر فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ مون سون کے سلسلے کے دوران خطرناک علاقوں میں عوامی آمدورفت محدود کی جائے۔ ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 کے تحت سیاحتی پابندیاں نافذ کی جا سکتی ہیں۔ عوام متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ سیاحتی علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خیبر پی کے میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹ ، راشن بیگ اور دیگر ضروری اشیائے خوردونوش سے لدے 10 ٹرک روانہ کردئیے۔مرادعلی شاہ نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب سے فوری امدادی اقدامات کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا حکومت سے رابطے کے بعد چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ کو ان کی ضروریات کے مطابق واٹر فلٹریشن پلانٹ کے پی بھیجنے کی ہدایت کی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت اس مشکل وقت میں خیبرپختونخوا میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سے ایتھوپیا کے اعلی ٰاختیاراتی وفد نے وزیراعلی ٰہائوس میں ملاقات کی۔ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تعاون بڑھانے، بڑے پیمانے پر شجر کاری اور گرین ڈیولپمنٹ انیشیٹیو پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نچلے درجے کا سیلاب ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ سیلاب سے متاثر متاثرہ علاقوں خیبر پی کے میں افراد جاں بحق ڈی ایم اے متاثرہ اضلاع گلگت بلتستان کیا جا رہا ہے میں سیلاب سے نقصان پہنچا پی ڈی ایم اے ڈی ایم اے نے کی ہدایت کی علاقوں میں افراد زخمی بارشوں اور کی جانب سے دیا گیا ہے اجلاس میں اور سیلاب مقامات پر زخمی ہوئے سیلاب میں نے کہا کہ ریسکیو ا اور دیگر فراہم کر افراد کو افراد کی کر دئیے گئے ہیں پاک فوج جاری ہے کرنے کی کے ساتھ ریلیف ا کیا گیا کے لیے ہے اور

پڑھیں:

ایف سی خیبر پختونخوا کے آئی جی کا بونیر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، امدادی کاموں کا جائزہ لیا

سٹی 42 : ایف سی خیبر پختونخوا نارتھ کے آئی جی  میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے بونیر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ 

میجر جنرل راؤ عمران سرتاج آج متاثرہ علاقوں میں گئے اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر دیکھا گیا کہ پاک فوج کی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز میں راشن اور دیگر سامان مہیا کیا جا رہا ہے اور سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

جعلی ادویات کا خاتمہ، 2D بارکوڈ نظام پر عمل درآمد کیلئے اہم اجلاس طلب

تمام متاثرہ افراد کو بحفاظت ریسکیو کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند، قصور کے درجنوں دیہاتوں سے زمینی رابطہ منقطع
  • ایف سی خیبر پختونخوا کے آئی جی کا بونیر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، امدادی کاموں کا جائزہ لیا
  • خیبر پختونخوا ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لیے 3 ارب روپے جاری ،وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کامتاثرہ علاقوں کا دورہ
  • پنجاب کے دریاں میں پانی کی سطح بلند، کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے  ہونے والے نقصانات کے اعداد و شمار جاری
  • خیبر پختونخوا: سیلاب متاثرہ علاقوں میں ایٹا کے تمام ٹیسٹ ملتوی
  • سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ، بونیر میں سب سے زیادہ 157 ہلاکتیں ہوئیں
  •  مقبوضہ کشمیر میں قیامت خیز کلاؤڈ برسٹ؛ 46 ہلاکتیں، 200 لاپتا