اسرائیل بھر میں غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے پر مظاہرے
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
تل ابیب سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں اتوار کو ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے غزہ میں جاری جنگ ختم کرنے اور اب بھی حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:حماس، ریڈ کراس کو اسرائیلی یرغمالیوں تک مشروط رسائی دینے پر رضامند
مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ سٹی پر نیا فوجی حملہ کرنے کی منظوری دی ہے۔ جنگ کو 22 ماہ گزر چکے ہیں جس سے فلسطینی علاقے میں شدید انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں اب بھی 49 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔
تل ابیب میں ’ہوسٹیج اسکوائر‘ پر بڑی ریلی نکالی گئی جہاں سڑکیں بلاک کر کے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا۔ احتجاجی مظاہروں کے منتظمین نے عام ہڑتال کی اپیل بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل بھر میں حکومت مخالف مظاہرے، یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا
دوسری جانب اسرائیلی وزرا نے ان مظاہروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مطالبات حماس کے حق میں جاتے ہیں اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
اقوامِ متحدہ اور عالمی ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط کی صورتحال تیزی سے بڑھ رہی ہے، جبکہ اب تک 61 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین مظاہرے یرغمالی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین مظاہرے یرغمالی
پڑھیں:
اسرائیلی حملے کے بعد گلوبل صمود فلوٹیلا کی احتجاج کی کال، یونان میں مظاہرے شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی حملے اور کارکنوں کی گرفتاری کے بعد گلوبل صمود فلوٹیلا نے فلسطین کے حامیوں کو دنیا بھر میں احتجاج کی کال دے دی۔
فلوٹیلا کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کے قافلے پر اسرائیلی حملے جاری ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ردِعمل سامنے آئے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ سفارتخانوں اور پارلیمان کے باہر مظاہرے کیے جائیں تاکہ فلسطین کے حق میں عالمی دباؤ بڑھایا جا سکے۔ مزید کہا گیا کہ ان کمپنیوں کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے جو فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کے ساتھ شریک ہیں۔
فلوٹیلا کی کال کے بعد یونان میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کی متعدد کشتیوں پر دھاوا بول کر انہیں تحویل میں لے لیا تھا اور جہازوں پر موجود افراد کو حراست میں لے کر اسرائیلی پورٹ منتقل کردیا تھا۔ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام کارکن محفوظ ہیں اور اسرائیل پہنچنے کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔