تل ابیب سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں اتوار کو ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے غزہ میں جاری جنگ ختم کرنے اور اب بھی حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:حماس، ریڈ کراس کو اسرائیلی یرغمالیوں تک مشروط رسائی دینے پر رضامند

مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ سٹی پر نیا فوجی حملہ کرنے کی منظوری دی ہے۔ جنگ کو 22 ماہ گزر چکے ہیں جس سے فلسطینی علاقے میں شدید انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں اب بھی 49 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔

تل ابیب میں ’ہوسٹیج اسکوائر‘ پر بڑی ریلی نکالی گئی جہاں سڑکیں بلاک کر کے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا۔ احتجاجی مظاہروں کے منتظمین نے عام ہڑتال کی اپیل بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل بھر میں حکومت مخالف مظاہرے، یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا

دوسری جانب اسرائیلی وزرا نے ان مظاہروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مطالبات حماس کے حق میں جاتے ہیں اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

اقوامِ متحدہ اور عالمی ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط کی صورتحال تیزی سے بڑھ رہی ہے، جبکہ اب تک 61 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین مظاہرے یرغمالی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین مظاہرے یرغمالی

پڑھیں:

پاکستان کا ’گریٹر اسرائیل‘ منصوبے پر شدید ردعمل

پاکستان نے اسرائیلی قابض حکام کے حالیہ بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’گریٹر اسرائیل‘ کے نام پر فلسطینیوں کو غزہ سے جبری بے دخلی کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ یہ بیانات اسرائیل کی غیر قانونی قبضے کو مزید مضبوط کرنے اور خطے میں امن و استحکام کے تمام عالمی اقدامات کو نظرانداز کرنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ’گریٹر اسرائیل‘ منصوبے کا ’تاریخی اور روحانی مشن‘ جاری رکھنے کا عزم

ترجمان نے زور دیا کہ عالمی برادری کو ان اشتعال انگیز تصورات کو فوری طور پر رد کرنا چاہیے اور قابض طاقت کو مزید عدم استحکام پیدا کرنے سے روکنے کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کرنے چاہییں۔‘

دفتر خارجہ کے مطابق اسرائیل کے یہ عزائم نہ صرف خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں بلکہ فلسطینی عوام پر جاری جرائم اور مظالم کو بڑھا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے مغربی کنارے کو 2 حصوں میں تقسیم کا اسرائیلی منصوبہ، سعودی عرب کے بعد جرمنی کا بھی شدید اعتراض

پاکستان نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے حق خودارادیت سمیت تمام جائز حقوق کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، جس میں 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

القدس شریف پاکستانی وزارت خارجہ فلسطین گریٹر اسرائیل

متعلقہ مضامین

  • حماس نے اسرائیل کا غزہ کے شہریوں کی منتقلی کا منصوبہ مسترد کر دیا
  • یمن: اسرائیلی بحریہ کا صنعا میں بجلی گھر پر حملہ، زور دار دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی
  • غزہ پر اسرائیلی حملے: برطانیہ، فن لینڈ، سوئیڈن اور اسرائیل میں احتجاجی مظاہرے
  • نیتن یاہو بذات خود مسئلہ بن چکا ہے، ڈنمارک
  • حماس کی جانب سے مطالبات میں نرمی کا عندیہ، اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار
  • اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف
  • پاکستان نے’’گریٹر اسرائیل‘‘ کے قیام سے متعلق صیہونی حکومت کے بیانات کو سختی سے مسترد کردیا
  • پاکستان کا ’گریٹر اسرائیل‘ منصوبے پر شدید ردعمل
  • شمالی غزہ پر اسرائیلی بمباری، 90 سے زائد فلسطینی شہید