چین، چھوٹے سے پہاڑ ی گاؤں سے پوری دنیا تک سبز مہم کا پھیلاؤ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 August, 2025 سب نیوز

بیجنگ :

بیس سال پہلے شی جن پھنگ نے صوبہ زے جیانگ کے یوچھون گاؤں کے دورے کے دوران “سرسبز پہاڑ اور صاف پانی انمول اثاثہ ہیں” کا تصور پیش کیا ۔ 2025 میں “شی جن پھنگ کی کتاب ” ماحولیاتی تہذیب پر منتخب مضامین”شائع ہوئی ۔ اس کتاب میں بتایا گیا کہ اس تصور کو کس طرح ایک مقامی اتفاق رائے سے قومی حکمت عملی میں تبدیل کیا گیا ہے اور پھر ایک عالمی سبز مہم کا آغاز ہوا ہے.

“سر سبز پہاڑ اور صاف پانی ” ہر کسی کے لیے ایک قدرتی منظر نامہ ہے ، اور یہ صحت مند اور خوبصورت ماحول کی علامت بھی ہے جسے انسانوں نے محفوظ اور تعمیر کیا ہے۔ “سنہرے پہاڑ اور چاندی کے پہاڑ” عظیم دولت کی علامت ہیں جسے ہر کوئی سمجھتا ہے. انسانی کوششوں کے ذریعے، قدرتی ماحول اور معاشی ترقی میں ہم آہنگی پیدا کر کے وسائل اور ماحول کے پائیدار استعمال سے لامحدود دولت حاصل ہو سکتی ہے . ” دو پہاڑوں ” کا تصور ماحولیاتی تہذیب کے بارے میں شی جن پھنگ کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔

“پہلے آلودگی اور پھر اس سے بچاؤ ” کے روایتی مغربی ترقیاتی ماڈل نے آج کے ماحولیاتی بحران کو جنم دیا ہے۔ تحقیقی اعداد و شمار کے مطابق عالمی ماحولیاتی قرضہ کل جی ڈی پی کے 10فیصد سے بڑھ کر 20 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو موجودہ نسل کی پر تعیش زندگی کی تکمیل کے لئے آنے والی نسلوں کے بقا کے وسائل کے حد سے زیادہ استعمال کے مترادف ہے۔ “دو پہاڑوں کا تصور ” بتاتا ہے کہ حیاتیاتی ماحول بذات خود ” دولت ” ہے ،اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ معیشت کو ترقی دی جانی چاہئے ۔

اس چھوٹے سے گاؤں کا کامیاب تجربہ تین اہم طریقوں کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح صاف پانی اور سبز پہاڑوں کو سنہرے اور چاندی کے پہاڑوں میں تبدیل کیا جائے۔ پہلی بات یہ ہے کہ “ماحول کی حفاظت کے لئے معاشی ترقی کی قربانی ” کے پرانے تصور کو ختم کر کے قدرتی وسائل کو آمدنی میں اضافے کے طور پر دیکھ کر ایک نیا طریقہ تلاش کیا جائَے ۔ دوسرا یہ ہے کہ ایکو ٹورازم اور نامیاتی زراعت کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے ، تاکہ گاؤں میں پہاڑ اور دریا سیاحوں اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایک منفرد افادیت بن جائیں۔ تیسرا یہ کہ حکومت کی پالیسیوں ، انٹرپرائز ز کی سرمایہ کاری اور دیہاتیوں کی فعال شرکت سے سبھی کو فائدہ پہنچایا جائے ۔

شی جن پھنگ کا “سرسبز پہاڑ اور صاف پانی انمول اثاثہ ہیں ” کا تصور نہ صرف چین کی سرزمین پر فعال ہے بلکہ یہ دنیا میں بھی ایک سبز لہر پیدا کر رہا ہے ۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت چین اور پیرو کے تعاون سےچنکے بندرگاہ منصوبہ عالمی سطح پر گرین انفراسٹرکچر کی زندہ مثال بن گیا ہے۔ چنکے بندرگاہ کے ماحولیاتی فوائد نے معاشی فوائد کی ترقی میں بھی کردار ادا کیا ہے -اس بندرگاہ نے آپریشن کے چھ ماہ میں تجارت میں 777 ملین امریکی ڈالر کی آمدنی حاصل کی اور پیرو کی حکومت نے اسے “قومی پائیدار ترقی کا مثالی پرا جیکٹ ” قرار دیا ۔

چین کی ماحولیاتی تہذیب کی سوچ مختلف منصوبوں کے ذریعے عالمی انفراسٹرکچر کے شعبے کے لئے مشرقی دانش مندی اور سائنسی اور تکنیکی طاقت پر مبنی حل فراہم کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی 2025 کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ عالمی سبز ترقی میں چین کا حصہ 34 فیصد تک پہنچ چکا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکرپشن اور انسانی اسمگلنگ، سابق سرکاری افسر سمیت 2 ملزمان گرفتار قابل تجدید توانائی میں نیا عالمی ریکارڈ؛ چین بجلی پیدا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا پاکستان میں سونے کی قیمت سے متعلق بڑی خبر آگئی چین کی معیشت مستحکم ، ترقی کا رجحان برقرار ، چینی میڈیا چین، کاربن اخراج میں کمی کے لیے دنیا کا سب سے ہمہ گیر چینی پالیسی نظام ملک بھر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گیا پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑی کمی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

غزہ ملین مارچ پوری قوم کی آواز ہے‘ مدثرانصاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مدثر حسین انصاری نے کہا ہے کہ 5اکتوبر کو شاہراہ فیصل پر غزہ ملین مارچ پوری قو م کی آواز ہے‘ ضلع غربی خصوصاً اورنگی ٹاؤن کے عوام بڑی تعداد میں اس ملین مارچ میں شرکت کرے اہل غزہ اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے رضاکاروں سے بھرپور اظہار یکجہتی کریں گے۔ ان خیالات کااظہار مدثر حسین انصاری ودیگر ضلعی رہنماؤں نے ضلع غربی میں مختلف مقامات پر نماز جمعہ کے بعد امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پراحتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان احتجاجی مظاہر وں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر عوام نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
کرتے ہوئے فلک شگاف نعرے لگائے۔ عوام نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل مخالف نعرے اور غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے کلمات درج تھے۔مدثر حسین انصاری نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، معصوم بچوں اور عورتوں پر بمباری انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امدادی کارکنوں پر حملہ اسرائیل کی بربریت کا کھلا ثبوت ہے۔ جماعت اسلامی ضلع غربی کے کارکنان اور عوام فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔امیر جماعت اسلامی ضلع غربی نے کہا کہ غزہ ملین مارچ پوری قوم کی آواز ہے اور یہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے عالمی برادری، او آئی سی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی مظالم اور فلسطین میں جاری نسل کشی کو فوری طور پر روکا جائے اور صمود فلوٹیلا کے گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • کراچی: جائیداد تنازع پر بڑے بھائی نے چھوٹے کو ہتھوڑا مارکر قتل کردیا
  • غزہ ملین مارچ پوری قوم کی آواز ہے‘ مدثرانصاری
  • پورٹ قاسم عالمی رینکنگ میں نمایاں، دنیا کی نویں تیزی سے ترقی کرتی کنٹینر بندرگاہ قرار
  • پورٹ قاسم دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی بندرگاہ قرار
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، وزیر خزانہ
  • بیٹے کے ایک چھوٹے سوال نے میری زندگی بدل دی، کاجول کا انکشاف
  • چین کا مستقبل تابناک، پورا مشرق ساتھ، دنیا جنگ نہیں امن کا سوچے: زرداری
  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار سموگ کے خاتمے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال
  • پرندوں کا انوکھا ملاپ: ماحولیاتی تبدیلی سے مخلوط نسل بچے پیدا ہونے لگے؟