میئر کراچی کا وزیراعظم سے گورنر سندھ کی سیاسی سرگرمیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صدر اور گورنرز کا منصب غیر سیاسی ہوتا ہے، اس لیے وزیرِاعظم کو اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیئے، عوامی سہولت اور شہری ترقی ان کی اولین ترجیح ہے، آج کا کراچی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں بدل رہا ہے اور عوام پاکستان پیپلز پارٹی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئرکراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری کے حالیہ بیان پرتنقید کرتے ہوئے وزیرِاعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی سیاسی سرگرمیوں میں مداخلت کا فوری نوٹس لیں۔ رپورٹ کے مطابق کورنگی میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر مرتضی وہاب نے کہا کہ کیا کوئی گورنر سیاست میں ملوث ہو سکتا ہے؟ گورنر کو کسی سیاسی جماعت کا پرچم نہیں اٹھانا چاہیئے، اسے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانا چاہیئے، نہ کہ کسی پارٹی کی نمائندگی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے گورنر ٹیسوری کے اس حالیہ بیان پر بالواسطہ تنقید کی، جس میں انہوں نے بھائی کی واپسی اور پرانی ایم کیو ایم کے احیاء کی بات کی تھی۔ میئر نے کہا کہ شاید وہ خود کو ہی بھائی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ صدر اور گورنرز کا منصب غیر سیاسی ہوتا ہے، اس لیے وزیرِاعظم کو اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیئے۔ میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عوامی سہولت اور شہری ترقی ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا کراچی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں بدل رہا ہے اور عوام پاکستان پیپلز پارٹی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، ہم بلا امتیاز و تعصب کے خدمت کر رہے ہیں، ہمیں پروا نہیں کہ کون سی یو سی کس کی ہے، اگر وہاں کراچی کے شہری رہتے ہیں تو بلاول بھٹو کی جماعت ضرور خدمات فراہم کرے گی، ہم کورنگی کے عوام کی خدمت کو ایک موقع سمجھتے ہیں اور اس کے لیے پرجوش ہیں۔ میئر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نئی حب کینال کی تکمیل کے ساتھ 22 سال بعد کراچی کے پانی کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے صرف وعدے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے۔فور منصوبے کا اب تک 5 مختلف وزرائے اعظم اور رہنماؤں نے 5 مرتبہ افتتاح کیا لیکن کوئی عملی پیشرفت نہ ہوئی، اب آپ کا جیالا میئر اور ڈپٹی میئر نئی حب کینال مکمل کر چکے ہیں، جو شہریوں کے لیے پانی کی فراہمی بہتر بنا رہی ہے، ہم نے کے۔فور منصوبے کے ان حصوں پر بھی کام شروع کر دیا ہے جو ہماری حکومت کو دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پیپلز پارٹی نے کورنگی میں خصوصی بچوں کے لیے ایک مرکز قائم کیا ہے، جہاں مفت علاج، تعلیم اور تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیرِاعلی اور وزیرِ صحت کی حمایت سے ضلع میں ایک چائلڈ ہیلتھ سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے، جسے پیپلز پارٹی کی حکومت نے مکمل طور پر سہولیات سے آراستہ کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وہاب نے
پڑھیں:
کراچی: شالیمار ایکسپریس‘کینٹ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن‘ مسافر خانوں‘لاؤنجز کا افتتاح
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-23
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہمی ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، وفاقی حکومت، سندھ حکومت کے تعاون سے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کی جدیدیت اور صوبے سمیت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں کراچی کے دورے کے دوران نئی شالیمار ایکسپریس اور کراچی کینٹ ریلوے سٹیشن کے اپ گریڈ شدہ ویٹنگ ایریاز اور لائونجز کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبہ اکیلیے مکمل نہیں کرسکتی، وفاقی حکومت تعاون کرے۔ تفصیلات کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے منصب سنبھالنے کے بعد ملک کے ریلوے نظام کی بہتری کے لیے بھرپور محنت کی، لاہور ریلوے سٹیشن کی جدیدیت کے بعد کراچی کینٹ سٹیشن کو بھی جدید سہولیات سے آراستہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے صوبے کے تمام ریلوے اسٹیشن جدید خطوط پر استوار کیے جائیں گے تا کہ مسافروں کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں۔ انہوں نے کراچی کو ملک کا معاشی مرکز اور ’’پاکستان کا دل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ ریلوے نیٹ ورک کی بہتری کے ذریعے قومی معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر ریلوے نیٹ ورک کو وسطی ایشیا تک توسیع دے گی اورازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے لائن منصوبہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اسلام آباد-استنبول ریل روٹ کی بحالی پر بھی زور دیا۔ وزیراعظمنے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فرسودہ ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ علاوہ ازیں تقریب سے خطاب میں سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبے کی تکمیل کیلیے وفاقی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے سی آر جیسا بڑا منصوبہ سندھ حکومت اکیلے مکمل نہیں کر سکتی، شہر کی بڑھتی ہوئی ٹرانسپورٹ ضروریات کو پورا کرنے کیلیے کے سی آر جیسے جامع ماس ٹرانزٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت وفاقی حکام اور ریلوے کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی تاکہ منصوبے کی کامیاب تکمیل ممکن ہو سکے۔ علاوہ ازیں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، ناصر حسین شاہ،سعید غنی اور ذوالفقار علی شاہ نے کینٹ اسٹیشن کا دورہ کیا، وفاقی سیکرٹری ریلوے نے صوبائی وزراء کو کینٹ اسٹیشن اور شالیمار ایکسپریس کا دورہ کرایا۔ وزراء نے سندھ حکومت کے تعاون سے کینٹ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن اور شالیمار ایکسپریس میں جدید سہولیات کی فراہمی کی تعریف کی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کینٹ اسٹیشن پر جدید سہولیات کی فراہمی سے مسافروں کی مشکلات کا خاتمہ ہوگا۔