مودی کی آر ایس ایس کے نظریے پر مبنی تقریر، کانگریس رہنماوں کی سخت تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 17 August, 2025 سب نیوز

نئی دہلی (آئی پی ایس )مودی کی ہندوتوا آئیڈیالوجی اور انتہا پسند سیاست نے بھارت کی جمہوری ساکھ کو تباہ دیا، مودی سرکار بھارت کی سیکولر شناخت اور قومی ہم آہنگی کے لیے سنگین خطرہ بن گئی۔

مودی کی یوم آزادی پر آر ایس ایس کے نظریے پر مبنی تقریر نے بھارت میں ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا۔ کانگریس رہنماوں نے یوم آزادی پر مودی کی تقریر کو جمہوری اقدار کے لیے انتہائی خطرناک اور پریشان کن قرار دے دیا۔کانگریس رہنما اور ایم پی جیر ام رمیش نے کہا کہ مودی کی یوم آزادی پر آر ایس ایس کی تعریف تنظیم کو مطمئن کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ لال قلعہ سے آر ایس ایس کو پکارنا سیکولر بھارت کے لیے پریشان کن ہے۔ ہندوتوا پر مبنی تقریر آئینی، سیکولر جمہوریت کی روح کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ایم پی جیرام رمیش نے کہا کہ مودی فیصلہ کن طور پر کمزور ہو چکے ہیں، مودی ستمبر کے بعد مدت ملازمت میں توسیع کے لیے موہن بھاگوت کے رحم و کرم پر ہیں، وزیراعظم مودی آج تھکے ہوئے تھے، جلد ہی ریٹائر ہو جائیں گے۔راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے وہی پرانی تقریر کی ان کے پاس کوئی نئی بات نہیں تھی۔

کانگریس رہنما دیپ سنگھ پوری نے پوسٹر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آپ شہدا کو رسوا نہ کریں۔ مسٹر مودی، آپ کتنی ہی کوشش کرلیں، آپ مہاتما، نیتا جی اور بھگت سنگھ نہیں بن سکتے۔ مسٹر مودی آپ شہیدوں کو رسوا نہ کریں، جو آزادی کے لیے لڑے اور مر گئے۔لوک سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ مانیکم ٹیگور نے بھی مودی کے ہندوتوا بیانیے پر کئی سوالات اٹھا دیے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے لیے آر ایس ایس انگریزوں سے نہیں لڑی۔سی وینوگوپال کا کہنا تھا کہ ہر یوم آزادی پر بی جے پی تاریخ کو مسخ کرنے اور غداروں کو ہیرو بنانے کی کوشش کرتی ہے۔نام نہاد سیکولر بھارت کا نعرہ لگانے والا مودی جمہوریت سے انحراف اور ہندوتوا کو تقویت دینے میں مصروف ہے۔ مودی کی انتہا پسند ہندوتوا آئیڈیالوجی نے بھارت کے تشخص کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔یوم آزادی پر تمام قوموں کو پس پشت ڈال کر آر ایس ایس کے بیانیے کو تقویت دینا مودی کی ذہنی پستی کی عکاسی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ سے اصلی کے بجائے ڈمی پیوٹن نے ملاقات کی، بھارتی میڈیا کا مضحکہ خیز پروپیگنڈا ٹرمپ سے اصلی کے بجائے ڈمی پیوٹن نے ملاقات کی، بھارتی میڈیا کا مضحکہ خیز پروپیگنڈا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صارفین کو مفت آن نیٹ وائس کالز فراہم کی جارہی ہیں،ترجمان پی ٹی اے ملک سے فرار کی کوشش ناکام، یوٹیوبر ڈکی بھائی کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا، جسمانی ریمانڈ منظور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف، برطانیہ، سوئیڈن، فن لینڈ اور اسرائیل میں ہزاروں افراد کے احتجاجی مظاہرے مون سون بارشوں سے پاکستان میں اموات کی تعداد 645ہوگئی، این ڈی ایم اے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی ترسیل، وفاقی وزرا کو ٹاسک تفویض TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آر ایس ایس کے مودی کی

پڑھیں:

اترپردیش راجرشی ٹنڈن اوپن یونیورسٹی میں آر ایس ایس کی تاریخ پڑھائی جائیگی، کانگریس کا احتجاج

سردار پٹیل نے مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا تھا کہ آر ایس ایس کیطرف سے پھیلایا گیا زہریلا نظریہ مہاتما گاندھی کے قتل کا ذمہ دار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی تاریخ اب اترپردیش راجرشی ٹنڈن اوپن یونیورسٹی (UPRTOU) میں پڑھائی جائے گی۔ وائس چانسلر پروفیسر ستیہ کام نے "گاندھی جینتی" کے موقع پر انڈین نالج ٹریڈیشن کے تحت انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں آر ایس ایس کی تاریخ کو شامل کرنے کا اعلان کیا۔ کانگریس نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری کا کہنا ہے کہ طلباء کو آر ایس ایس کی تاریخ پڑھانے سے ملک کی شبیہ خراب ہوگی۔ اترپردیش راجرشی ٹنڈن اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ستیہ کام کہتے ہیں کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور ہندوستانی علمی روایت کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ ہندوستانی علمی روایت اور ثقافتی ورثہ آر ایس ایس کے نظریے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا وژن صرف فرد تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں سماجی، سیاسی اور اخلاقی اقدار بھی شامل ہیں، ہندوستانی علمی روایت عالمی بہبود کے لئے اہم پیغامات رکھتی ہے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ آر ایس ایس ہندوستانی علمی روایت کے مختلف پہلوؤں پر زور دیتا ہے، جس میں واسودھیوا کٹمبکم، رواداری اور تنوع، خود انحصاری اور سودیشی شامل ہیں۔ مقامی مصنوعات اور دیسی خیالات کو فروغ دینے کے لئے اسے نصاب میں شامل کیا جا رہا ہے، اس کا مقصد ہندوستانی سماج کو مضبوط اور متحد کرنا ہے۔ کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے سوال کیا ہے کہ کیا جب آر ایس ایس کی تاریخ پڑھائی جائے گی تو کیا یہ بھی سامنے آئے گا کہ ملک کے پہلے وزیر داخلہ، آئرن مین سردار پٹیل نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد ایک خط لکھا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کی طرف سے پھیلایا گیا زہریلا نظریہ مہاتما گاندھی کے قتل کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے اس وقت آر ایس ایس پر پابندی بھی لگا دی تھی، آر ایس ایس کا یہ خط اب بھی ریکارڈ پر ہے۔

پرمود تیواری نے کہا کہ 1942ء میں جب پورا ملک بھارت چھوڑو تحریک میں شامل تھا، آر ایس ایس نے ایک خط جاری کیا جس میں شہریوں پر زور دیا گیا کہ وہ اس تحریک میں حصہ نہ لیں اور انگریزوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف بھارت چھوڑو تحریک کی قیادت انڈین نیشنل کانگریس کر رہی تھی تو دوسری طرف آر ایس ایس کے ارکان انگریزوں کا ساتھ دے رہے تھے اور برطانوی فوج میں شامل ہو رہے تھے۔ پرمود تیواری نے سوال کیا کہ کیا نصاب میں آر ایس ایس کی یہ داغدار تاریخ بھی پڑھائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے "ایس آئی آر" کا پورا کھیل بی جے پی کے اشارہ پر کھیلا ہے، کانگریس
  • معرکہ حق میں شکست کے باوجود مودی سرکار کی افواج میں جارحیت کا سلسلہ جاری
  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • آر ایس ایس کے نظریے پر چلنےوالی بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • اترپردیش راجرشی ٹنڈن اوپن یونیورسٹی میں آر ایس ایس کی تاریخ پڑھائی جائیگی، کانگریس کا احتجاج
  • ججز کا مستقل تبادلہ غیر قانونی، صدر کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی قرار، اختلافی نوٹ
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • مہاتما گاندھی نے آر ایس ایس کو مطلق العنان نقطۂ نظر والی فرقہ وارانہ ادارہ قرار دیا تھا، کانگریس
  • مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار