ویب ڈیسک :  وزارت پٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ پٹرول  سمگلنگ کی روک تھام کیلیے نئے ترمیمی بل میں 6 نئی شقیں شامل کی جا رہی ہیں۔

   سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں پٹرولیم ترمیمی بل 2025 پر غور کیا گیا۔ عمر فاروق کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت پٹرولیم حکام نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ نئے پٹرولیم ترمیمی بل میں 6 نئی شقیں شامل کی جا رہی ہیں۔

پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کوڑا دان کی تنصیب لازمی قرار

 سمگل شدہ پٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے والے پمپس کو سیل کرنے کی تجویز ہے جب کہ ایسے پٹرول پمپس کا سامان ضبط کرنے کی تجویز شامل کی جا رہی ہے۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وزارت پٹرولیم حکام نے بتایا کہ جو گاڑی سمگل شدہ مصنوعات میں ملوث ہوگی، اس کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔ اس سلسلے میں کسٹم حکام کو اسمگل شدہ آئٹم لے جانے والی گاڑی ضبط کرنے کے اختیارات دیے جا رہے ہیں۔

 اس موقع پر قائمہ کمیٹی کی رکن سینیٹر سعدیہ عباسی نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ بل کو عجلت میں پاس نہیں کرنا چاہیے بلکہ انڈسٹری سے بھی بات کرنی چاہیے۔

چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس، مقدمات کے فیصلوں کیلئے سخت، تیز رفتار ٹائم لائنز مقرر

 سینیٹر مولانا عبدالواسع نے اس بل کو بلوچستان کیلیے تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بل آگیا اور گاڑیاں ضبط ہوں گی تو صوبے کے لوگوں کے لیے یہ بھی دروازہ بند ہو گیا تو وہ کیا کریں گے۔ ہمیں بلوچستان کے لوگوں کے لیے سخت قوانین میں نرمی کرنی چاہیے۔

 عبدالواسع نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ  سمگلنگ کرنے والے بڑے لوگوں کے ٹرکوں کو ضبط کیوں نہیں کیا جاتا؟ جس پر سیکریٹری پٹرولیم نے بتایا کہ بلوچستان میں 5 سے 6 ہزار لوگوں کی پٹرول والی گاڑیوں کو ضبط کیا ہے۔ سینیٹر نے کہا کہ خدا کو مانیں، 5 سے 6 ہزار گاڑیوں چھوٹے لوگوں کا روزگار ہیں۔

دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب، آئندہ 24 گھنٹے اہم قرار

سیکریٹری پٹرولیم نے بتایا کہ بارڈر سے باقاعدہ سسٹم کے تحت پٹرولیم لانے والوں پر پابندی نہیں۔ لائسنس رکھنے والی پٹرول گاڑیوں کو نہیں پکڑا جا رہا۔

 وزارت پٹرولیم حکام نے واضح کیا کہ یہ پابندی یہ پابندی چھوٹی گاڑیوں پر نہیں بلکہ بڑے ٹینکرز پر ہوگی۔ ایسے ٹینکرز کو ضبط کیا جائےگا جو 40 ہزار لیٹر سے زیادہ پٹرول لائیں گے۔ تاہم بارڈر سے پٹرول لانے والی چھوٹی گاڑیاں اور موٹرسائیکل ضبط نہیں ہونگی۔
 
 

آریان خان کی ہدایتکاری کا پہلا پروجیکٹ دی بیڈز آف بالی وڈ ریلیز

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وزارت پٹرولیم حکام نے بتایا کہ

پڑھیں:

صحافی بینظیر شاہ کی ’جعلی‘ ویڈیو کا معاملہ:  عطا اللہ تارڑ کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے ’مصنوعی ذہانت کی مدد سے بنائی گئی‘ بینظیر شاہ کی جعلی ویڈیو کے شیئر کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے اس عمل شدید قابل مذمت قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ

بینظیر شاہ نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا تھا کہ عطا تارڑ کی جانب سے فالو کیے جانے والے ایک اکاؤنٹ نے ان کی ایک جعلی ویڈیو (رقص سے متعلق) تیار کی۔

ویڈیو کے ساتھ دیا گیا بیان دعویٰ کرتا ہے کہ یہ بینظیر شاہ کی لندن میں ایک کلب میں رقص کرتی ہوئی لیک شدہ ویڈیو‘ ہے۔

بینظیر شاہ نے اس معاملے پر لکھا کہ ’ہم نے پہلے بھی کہا اور اب دوبارہ کہیں گی کہ ایسے حملے ہمیں خاموش نہیں کرسکتے‘۔

عطا اللہ تارڑ نے اتوار کی شب جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل ناقابل قبول اور شدید قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نوٹس لیا گیا ہے اور کسی کو بھی حق نہیں کہ

وہ جعلی ویڈیوز بنائے، انہیں پھیلے یا کسی صحافی کو بدنام کر کے ہراساں کرے۔

مزید پڑھیے: افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر پاکستان پر حملے ممکن نہیں، ثبوت موجود ہیں، عطااللہ تارڑ

انہوں نے کاہ کہ میں 1,900 سے زیادہ اکاؤنٹس فالو کرتا ہوں اور میں اس اکاؤنٹ کے رویے کی حمایت نہیں کرتا اور یقین دلاتا ہوں کہ اس پر کارروائی کی جائے گی۔

بعد ازاں، بینظیر شاہ نے وزیر کی سنجیدگی کی قدر کی مگر انہوں نے کہا کہ وہ پرِوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے تحت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے ذریعے کیس نہیں کرنا چاہتیں کیونکہ یہ قانون اور ادارہ صحافیوں کو ہراساں کرنے، شہریوں کو خاموش کرنے اور رائے کی آزادی کو دبانے کے لیے استعمال ہو چکا ہے۔

بینظیر شاہ نے مزید کہا کہ اگر وزیر اور حکومت واقعی صحافیوں اور شہریوں کی حفاظت چاہتے ہیں تو انہیں پیکا اور این سی سی آئی اے کو ختم کرنا چاہیے اور صحافیوں کے مسائل کو حقیقی طور پر حل کرنے والا نیا قانون تیار کرنے کے لیے جامع مشاورت کا آغاز کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

دریں اثنا مختلف صحافیوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغامات میں کہا کہ ڈیپ فیک قابل مذمت اور مجرمانہ فعل ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ویڈیو بنانے والے کو عدالت میں لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے بینظیر شاہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنے تعاون کی پیشکش بھی کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بینظیر شاہ بینظیر شاہ کی جعلی ویڈیو بینظیر شاہ کی ڈانس ویڈیو

متعلقہ مضامین

  • ٹی ایل پی کیخلاف ملک بھر میں کارروائی کیلیے وفاق سے درخواست کافیصلہ
  • اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
  • آریانا گرانڈے سے بدسلوکی کرنے والے شخص کو سزا مل گئی
  • اسلام آباد ایئر پورٹ پر کارروائی، سرکاری اہلکار بن کر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے والے 3 افراد گرفتار
  • پیٹرولیم ڈویژن حکام سوئی سے نکلنے والی گیس کے اعداد و شمار نہ دے سکے
  • لسانیات کا چورن بیچنے والے ہمیشہ روتے ہی رہیں گے‘سعدیہ جاوید
  • صحافی بینظیر شاہ کی ’جعلی‘ ویڈیو کا معاملہ:  عطا اللہ تارڑ کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
  • لسانیات کا چورن بیچنے والے ہمیشہ روتے ہی رہیں گے، سعدیہ جاوید
  • لسانیات کا چورن بیچنے والے ہمیشہ روتے ہی رہیں گے: سعدیہ جاوید کا مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس پر ردِعمل
  • پشاور: ایف آئی اے کی کارروائی، جعلی دستاویزات حاصل کرنے والے میں ملوث 5 افغان شہری گرفتار