کراچی میں شدید گرمی اور حبس کے بعد بادل برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں دن بھر کی شدید گرمی اور حبس کے بعد بادل برس پڑے جس سے گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔
تفصیلات کے مطابق مشرق اور شمال مشرقی سمت سے مون سون ہوائیں شہر میں داخل ہو رہی ہیں جس کے سبب مضافاتی علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔
کراچی میں ایئر پورٹ، لانڈھی، قائدآباد، کورنگی اور موسمیات کے اطراف درمیانی شدت کی بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات نے آج شہر میں موسم گرم و مرطوب رہنے کے ساتھ کہیں کہیں بارش کا امکان ظاہر کیا تھا جبکہ منگل کو شہر میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ درمیانے درجے کی بارش کی توقع ظاہر کی ہے۔
حالیہ مون سون سسٹم کے زیر اثر کراچی میں بدھ کو مطلع زیادہ تر ابر آلود رہنے اور وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
تین روز کے دوران شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری تک بڑھ سکتا ہے۔ صبح کے وقت کا تناسب 85 اور شام کو 65 فیصد تک تجاوز کر سکتا ہے جبکہ دن کے بیشتر وقت شمال مشرقی سمت کی ہوائیں چل سکتی ہیں۔
دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہونے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش، آندھی اور آسمانی بجلی روزمرہ کے معمولات کو متاثر کر سکتی ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع کے سبب اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
پیش گوئی کی مدت کے دوران کمزور ڈھانچے جیسے کچے کے مکانات، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز، گاڑیوں اور سولر پینل وغیرہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بارشوں سے متعلق اجلاس
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ صوبے کے تمام بلدیاتی ادارے متحرک رہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریفک پولیس بارشوں کی صورت میں ٹریفک مینج کرے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کی بریفنگ دی گئی کہ آج رات سے کراچی میں بارش کی پیشگوئی ہے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ بارشوں کے پیش نظر 44 نالوں کی چوکنگ پوائنٹس بہتر بنانے کا کام جاری ہے، نشیبی علاقوں سے برساتی پانی نکالنے کے لیے 120 سکشن گاڑیاں تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ تھرمیں بہت بارشیں ہوئی ہیں، جس سے تمام ڈیمز بھر گئے ہیں، ڈیم کا پانی تھر کے عوام کے لیے انتہائی اہم ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کراچی میں کے ساتھ
پڑھیں:
اسرائیل نے امدادی سامان کی غزہ آمد پھر روک دی، بڑھتی سردی میں فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں موسمِ سرما کی پہلی بارش نے پہلے سے متاثرہ فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ شدید بارش سے پناہ گزینوں کے ہزاروں خیمے پانی میں ڈوب گئے، جبکہ لاکھوں بے گھر افراد کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایک بار پھر خیموں اور دیگر امدادی سامان کی غزہ میں آمد روک دی ہے، جس کے باعث ٹھنڈ اور بارش سے متاثرہ فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
غزہ میں بارش کے پانی کی نکاسی کا کوئی مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔ مقامی افراد نے اپنے خیموں کو پانی سے بچانے کے لیے اردگرد گڑھے کھودنا شروع کر دیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) کے مطابق 13 لاکھ فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان موجود ہے، مگر اسرائیلی پابندیوں کے باعث وہ پہنچ نہیں پا رہا۔ ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سرد موسم اور بارش میں امداد کی فراہمی پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔